وقت

487

مناہل امجد
تیزی سے گزرتے دنوں کے ساتھ ارسلان میاں کی پریشان بڑھتی ہی جا رہی تھی وقت کا سرا ان کے ہاتھ آہی نہیں آ رہا تھا موسم گرما کی تعطیلات کا نصف گزرنے کے بعد ارسلان میاں کو احساس ہوا کہ یہ تو انہوں نے کھیل کود اور سیر و تفریح میں گزاردیا۔ انہوں نے ہوم ورک کے لیے اپنا بیگ کھولا اور کتابوں کو الٹ پلٹ کرنے کے بعد اپنی اردو کی کتاب نکالی اور پڑھنے کی کوشش کی تو الفاظ اُن کے سامنے اچھل کود کرتے نظر آئے گویا احتجاج کر رہے ہیں ارسلان پریشان کے عالم میں صفحات پلٹ رہے تھے کہ الفاظ اس سے ہم کلام ہوئے آخر آپ کو ہمارا خیال آہی گیا آخر کھیل کود سے دل بھر گیا ہاں ہم تو قومی زبان ہیں آپ کو اس کی کیا پروا۔ جبھی تو اتنے عرصے بعد پڑھنے کا خیال آیا ہے… نہیں نہیں ارسلان بڑ بڑایا میں نے سب سے آپ ہی انتخاب کیا… ایک لفظ نے ارسلان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پہلا انتخاب ہم اس لیے نہیں کہ آپ کو ہم سے کوئی دلچسپی ہے بلکہ آپ نے یہ سوچ کر بڑھنا چاہا کہ یہ تو اپنی گھر کی زبان اردو ہے آسانی سے ہوم ورک ہو جائے گا یہ آپ ہی آپ کا غلط رویہ ہے قومی زبان اصل بنیاد ہوا کرتی ہے بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے محنت کرنی پڑھتی ہے ارسلان گھبرا کر اردو کی کتاب رکھ دی اور اسلامیات کی کتاب نکالی وہاں بھی احتجاج تھا، شکایتوں کی ایک طویل فہرست تھی ارسلان میاں آپ سوچ رہے ہوں گے اسلامیات تو کوئی مسئلہ نہیں ہم تو مسلمان ہیں ہمیں سب معلوم ہے ارسلان میاں شرمندہ سے بیٹھے ہوئے تھے کہ کتاب مزید بولی دین کا علم جتنا حاصل کرو کم ہے اور یہ علم صرف پڑھنے کے لیے نہیں بلکہ عمل کے لیے ہے اس کے بعد ارسلان میاں دیگر کتب اٹھاتے رہے اور وہ سب اپنی شکایت کرتی نظر آئیں تھوڑی دیر میں ارسلان میاں کو محسوس ہوا کہ تمام کتابیں ان کے گرد گھیرا تنگ کرتی جا رہی ہیں وہ ایک دم چیخ اٹھے… امی دوڑی ہوئی آئیں کیا ہوا بیٹا… ارسلان نے پورا خواب امی کو سنایا… امی مسکرائیں ارسلان میں دراصل آپ ہوم ورک کا سوچتے ہوئے سو گئے اور جس کے باعث یہ کیفیت ہوئی ابھی نصف تعطیلات باقی ہیں روزانہ کی بنیاد پر تمام مضامین کو وقت دیں تو آپ کا ہوم مکمل ہو جائے اور آپ کی مضامین کی شکایت بھی دور ہو جائے گی۔

حصہ