مرتب: عبداللہ
جنگلی حیات کے نایاب جانور پانڈے کی نسل کو بچانے اور افزائش کیلئے چین کے صوبہ سیچوان کے دارالخلافہ “چھنگ دو” میں تحقیقاتی مرکز بنایا گیا ہے جسے پانڈا بریڈنگ یا چھنگ دو پانڈا بیس کہتے ہیں۔ اور اسے دنیا میں پانڈے کے تحفظ کے حوالے سے سب سے بڑا گھر کہا جاتا ہے۔
اس نایاب جانور کے متعلق تحقیقات منافع بخش تو نہیں ہیں لیکن اس سے پانڈے اور کچھ دیگر جانوروں کی نایاب نسل کو محفوظ بنایا گیا ہے۔ اس ریسرچ بیس میں پانڈے اور جنگلی حیات کے لیے پالتو جانوروں جیسی سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔
چھنگ دو پانڈے بیس کو 1987 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس وقت یہاں 6 بڑے پانڈے رکھے گئے تھے جنہیں جنگل سے لایا گیا تھا۔ 2008 تک، اس کے پاس 124 پانڈے کی پیدائش تھی مگر اس کی تعداد میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے کیونکہ ہر سال کئی نئے پانڈے کی پیدائش ہوتی ہے تو کئی مر جاتے ہیں۔
پانڈے مرکز بنائے جانے سے “ورلڈ کلاس ریسرچ سہولت، تحفظ تعلیم کے مرکز سمیت بین الاقوامی سیاحت کا بھرپور فائدہ اٹھایا جارہا ہے۔
چھنگ دو جائنٹ پانڈا بریڈنگ ریسرچ فاونڈیشن بنیادی طور خیراتی ادارہ ہے۔
فاؤنڈیشن نے اپنے قیام سے لیکر اب 8 مختلف پروگراموں کے لیے عطیات اکٹھے کیے ہیں ان پرو گراموں میں جائنٹ پانڈا سائٹیفک ریسرچ اور دیگر پروگرامز شامل ہیں۔
فاؤنڈیشن ہر سال اس حوالے سے تعلیم اور معلومات کی فراہمی کے لیے اپنے وسائل کا قابل قدر حصہ مختص کرتی ہے۔ فاؤنڈیشن کی پبلک ایجوکیشن کمپین “پانڈا کلاس ” کافی شہرت رکھتی ہے جو پانڈا نسل کی حفاظت اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنے کی بہت کارگر ثابت ہو رہی ہے۔
فاؤنڈیشن کی مالی سپورٹ سے کام کرنے والے اداروں نے سائنسی تحقیق اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے گراں قدر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
پانڈے کی اہمیت یوں تو دنیا بھر میں مانی جاتی ہے لیکن چھنگ دو کو پانڈا سٹی بھی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
دنیا بھر سے سیاح پانڈے کی جھلک دیکھنے کے لیے اس شہر کا رخ کرتے ہیں۔ چین میں رہائش کے اعتبار سے اس شہر کی اہمیت تیسرے نمبر پر ہے جہاں موسم سرما میں نہ تو شدید سردی پڑتی ہے اور نہ ہی گرمیوں میں موسم زیادہ گرم ہوتا ہے۔ایک اور خاص بات اس شہر کے باسیوں کے چہرے مسکراتے ہوئے ملیں گے۔
یہی وجہ ہے کہ کمیونیکشن یونیورسٹی آف چائنا نے اس شہر کے وزٹ کا خصوصی اہتمام کیا۔
چھنگ دو کی اہمیت زیادہ ہونے کی ایک اور وجہ اس شہر کے قریب چین کا قدیم آبپاشی نظام ” ڈوجیانگ ویر” ہے جس میں ایک دریا کئی دریاوں میں تقسیم ہوتا ہے۔
ڈیوجنان شہر سچیان، چین میں قدیم آبپاشی کا نظام ہے۔ درحقیقت یہ نظام چن آبادی کو محفوظ اور سیلاب کو کنٹرول کرنے کیلئے چن ریاست کی طرف سے تقریبا 256 قبل مسیح کی تعمیر ہے ، جو آج بھی استعمال میں ہے۔
پہاڑوں کے سنگم میں دریاوں کی تقسیم کا یہ دلکش نظام سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔
یہ دریا اس علاقے میں 5،300 مربع کلومیٹر اراضی کو سیراب کرتے ہیں۔
مجموعی طور پر اس منصوبے کو “تین عظیم ہائیڈرولک انجینئرنگ منصوبوں” کے طور پر جانا جاتا ہے۔
چنگ شنگ ماؤنٹ ایک مشہور Taoist پہاڑ بھی قریب ہونے کی وجہ سے یہ شہر بڑا سیاحتی مرکز بن چکا ہے،اس پہاڑ سے Taoism شروع ہوا۔ پہاڑ 2000 میں یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہو گیا۔
2011 اور 2016 کے کنگ فو پانڈا فلموں میں شامل ہوا۔
تاؤسٹ میتھالوجی میں، ننگ فینگزی کے ساتھ یہ ییلو شہنشاہ کے مطالعہ کی جگہ تھی بعد میں تاؤس مذہب کے مرکز کے طور پر یہ بہت سے مندروں کا میزبان بن گیا۔ پہاڑ کی 36 چوٹیاں ہیں۔ یہ ڈوجیانگ یان جائنٹ پانڈا سینٹر کا گھر ہے۔یہ پہاڑ 2008 میں زلزلے سے متاثر بھی ہوا تھا۔