تعارف جامعات المحصنات پاکستان

3873

شعبۂ تشہیر
کسی بھی ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار تعلیم پر ہی ہوتا ہے ۔جس ملک و قوم میں تعلیم کو اہمیت دی جاتی ہے ان کا نام تاریخ میں سنہری حرفوں سے لکھا جاتا ہے ۔علم کے ذریعے انسان ایمان اور یقین کی دنیا آباد کرتا ہے ۔خود ہمارا دین اسلام بھی علم کے حصول کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔اللہ تعالی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا آغاز اقراء سے کرکے دراصل علم کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے ۔علم انسان کو جہالت اور گمراہی کے اندھیروںسے نکال کر علم و آگاہی کی روشنی میں لاتا ہے لیکن یہاں یہ سوال ضرور ذہنوں میں آتا ہے کہ وہ کون سا علم ہے جو جنت کے راستوں کی نشاندہی کرتاہے اور جس کی ا ہمیت قرآن و احادیث سے ثابت ہے یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ دین اسلام کی بقاء تعلیمات دینیہ پر منحصر ہے اور علم دین کے سیکھنے کو فرض قرار دیا گیا ہے اور علم سیکھنے اور سکھانے والے گروہ کو سب سے بہتر گروہ قرار دیاگیا ۔
مسلمانوں کی چودہ سو سالہ تاریخ میں دینی مدارس نے عالم اسلام میں بہت سی قابل قدر شخصیات پیدا کی ہیں ان جامعات نے امت کی رہنمائی و قیادت کرتے ہوئے محاز پر درپیش چیلنجز کا بھرپور مقابلہ کیا ہے۔
ارشاد نبی ؐ’’ علم حاصل کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے‘‘ ۔عورت اور مرد وہ اہم ستون ہیںجن پہ یہ معاشرہ قائم ہے۔ دونوں معاشرے کا لازم و ملزوم حصہ ہیں ۔ تعلیم جس طرح مرد کے ذہن کے دریچوں کو کھولتی ہے اسی طرح عورت کے لئے بھی ضروری ہے کہ شعور کی منزلوں کو طے کر سکے ۔ اسلام نے عورت کی تعلیم و تربیت پر اتنا ہی زور ڈالا ہے جتنا کے مردوں کی تعلیم پر۔ایک پاکیزہ معاشرے کے قیام میں خواتین کا کردار بے حد اہم ہے کیوں کہ اس کی گود میں نسل نو کی پرورش ہوتی ہے ۔اور یہ سب سے پہلی اور بہترین درسگاہ ہے ۔ ان ہی مقاصد کے حصول کے لئے جامعات المحصنات کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔جامعات المحصنات کے تحت اس وقت ملک بھر میں انیس ادارے قائم ہو چکے ہیں ۔جب کی سینکڑوں کی تعداد میں ذیلی جامعات موجود ہیں۔ جہاں دینی جذبے سے سرشار ایسے ماحول میں دینی وعصری علوم سے روشناس کرایا جاتا ہے جو ان کو مقاصد زندگی سے آگاہ کرے ۔
ملک بھر کے پسماندہ علاقوں میں موجود جامعات المحصنات کا وجودان ننھے تاروں کی مانند ہیں جو جہالت کی تاریکی کے خلاف سراپا احتجاج بن کر پورے آسمان پر پھیل جاتے ہیں ۔ان سے روشنی کی کرنیں پھوٹ پھوٹ کر اہل زمین کو جہد مسلسل کا درس دیتی ہیں اور پھر یہ ہی تارے پیام سحر کی نوید دے جاتے ہیں۔

مشن

بہترین معاشرے کے قیام کے لیے ایسی با عمل مسلمان طالبات تیار کرنا جو دینی و عصری علوم سے آراستہ ہوں اور اپنے دائرہِ کار میں مثالی خاتون کا کردار پیش کریں۔

اغراض و مقاصد

تعلیم انسان کو شعور و آگہی بخشی ہے تربیت سازی کرتی ہے،فہم و فراست سے زندگی گزارنے کا سلیقہ عطا کرتا ہے،اقدار و آیات کی پاسداری ہوتی ہے۔تعلیم کے ساتھ تربیت،کردار کی تعمیر،جامعہ المحصنات اس فرض کی ادائیگی کے لیے کوشاںہے۔
٭دینی و جدید علوم کے امتزاج سے طالبات کی فکری و عملی صلاحیتوں کی نشو و نما کرنا
٭اسلامی معاشرے کے قیام کے لئے ان صلاحیتوں کا استعمال کرنا۔
٭طالبات کی صحت مند ذہنی و جسمانی نشوونما کے لئے مثبت ہم نصابی سرگرمیوں کا انعقاد اور ان کے ذریعے تحریری اور تخلیقی صلاحیتوں کو بیدار کرنا۔
…٭…

تعارف جامعات المحصنات پاکستان:

احسن تقویم پر تخلیق کردہ انسان کا اسفل سافلین تک پہنچنے میں جو عمل رکاوٹ بنتا ہے وہ تعلیم ہے۔تعلیم و تربیت کا معیار ہے۔کسی بھی معاشرے کو دیکھ کر وہاں کے نظام ِتعلیم و تربیت کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ایک معاشرے کے افراد کیسے رہتے ہیں ؟کیسے معاملات کرتے ہیں؟ان کا طرز تکلم کیسا ہے ؟اخلاقیات کا معیار کیا ہے ؟مذہبی رجحان کیسا ہے؟
تعلیمی ادارے معاشرے کی تعمیر یا تخریب میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ایک فرد کی درستگی معاشرے کی اصلاح کا خاص حصہ ہے۔اسی مقصد کے پیشِ نظر تقریبا پچیس سال قبل 1990 ء کی دہائی میں المحصنات ٹرسٹ کے تحت دینی و عصری علوم کے امتزاج کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے طالبات کے لئے درس گاہیں تیار کی گئیں اس کے ساتھ اقامت گاہ (ہاسٹل) کی سہولت بھی فراہم کی تاکہ طالبات سکون و اطمینان سے تعلیم کے ساتھ عملی تربیت بھی حاصل کرسکیں۔
پاکستان میں اس وقت سترہ(17)جامعات یہ فریضہ انجام دے رہی ہیں جہاں المتوسطہ تا شھادۃ العالمیہ(پرائمری تا ایم اے) تعلیم کااہتمام کیا جاتا ہے اور ان شاء اللہ جلد ہی تخصیص کا آغاز بھی کیا جا رہاہے۔
صوبہ سندھ میں پانچ،بلوچستان میں دو، پنجاب میں چھ اور خیبر پختونخواہ میں چار جامعات موجود ہیں ۔

بورڈ:

رابطۃ المدارس الاسلامیہ الباکستان مقامی بورڈ و یونیورسٹی برائے عصری علوم

نصاب:

٭شھادۃ العامہ مساوی میٹرک
٭ شھادۃالخاصہ مساوی انٹر
٭ شھادۃ العالیہ مساوی بی –اے
٭شھادۃ العالمیہ مساوی ایم-اے
٭سالانہ دورہ تفسیر القرآن ،حفظ و ناظرہ

پرائمری اسکول سسٹم :

جن علاقوں میں چھوٹی بچیوں کی تعداد زیادہ تھی وہاںمقامی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پرائمری اسکول کا قیام عمل میں لایا گیا۔ الحمدللہ اس وقت حب ، لاڑکانہ اور کوئٹہ میں المحصنات اسکول سسٹم موجود ہے جہاں یکساں نصابِ تعلیم کے لئے اآفاق کا کورس متعارف کروایا گیا ہے۔

ہم نصابی سرگرمیاں:

٭مطالعاتی دورہ سلائی کڑھائی کلاسز
٭سیرو تفریح ادبی نشستیں کوکنگ کلاسز کمپیوٹر کورسز
٭تربیتی لیکچرز فرسٹ ایڈ کورس سول ڈیفنس
٭دورۂ تفسیر القرآن
٭ایک اعلیٰ ادارے کی خوبی یہ ہے کہ وہ طالبات میں خود اعتمادی کا ذریعہ ہو۔

جامعات المحصنات کا انتظامی ڈھانچہ:

جامعات المحصنات میں باقاعدہ تربیت یافتہ ٹیم گذشتہ کئی برس سے اپنا فریضہ انجام دے رہی ہے۔کام منظم کیا گیا اور طے شدہ منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہاہے۔

کوالٹی سسٹم کا نفوذاور شعبہ جات کاقیام:

کسی ادارے میں صحیح کام کے صحیح وقت اور صحیح جگہ پر انجام پانے کے لئے وضع کردہ نظام کو کوالٹی مینجمنٹ سسٹم کہا جا تا ہے۔اپنے مشن کے حصول کے لئے جامعات المحصنات پاکستان مختلف پیشہ ورانہ مستند اداروں سے رابطہ کے بعد کوالٹی مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ کر چکا ہے۔اس کے تحت مرکز اور تمام جامعات میں مختلف شعبہ جات کا قیام عمل میں لایا گیا۔ VBMکے بعد مرکزی نظام کو آٹھ شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
1۔کوالٹی ایشورنس :طے شدہ معیارات کی جانچ کے لئے یہ شعبہ اپنا کردار بخوبی ادا کر رہا ہے۔
2۔شعبہ تربیت:ہر سطح پر تربیت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔جامعات کی طالبات ،اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی تربیت کا باقاعدہ نظام ہے۔
3۔شعبہ انتظامی امور مرکز سے لے کر جامعات کے تمام نظام کی نگرانی اور بہتری کے لئے ہمہ وقت مستعد رہتا ہے۔کام کے انضباط کی اہم ضرورت پوری کرتا ہے۔
4۔شعبہ نصابدینی و عصری علوم پر عبور اور بتدریج بہتری کی طرف گامزن نصاب اس کی نمایاں خصوصیت ہے۔
5۔شعبہ امتحانات: سال اول کے امتحانات کا انعقاد۔رابطۃ المدارس بورڈ میں اس شعبہ کا اہم کردار ہے۔
6۔شعبہ مالیات: امانت و دیانت کا اعلی معیار ،مرکز اور جامعات کا باقاعدہ آڈٹ،بہترین بجٹ اور شفاف نظام اس شعبہ کے بنیادی امور ہیں ۔
-7شعبہ تشہیرو ترویج: معاشرے میں جامعات کو متعارف کرانے کے لئے تشہیری مواد اور خبروں کا اہتمام یہ شعبہ کرتا ہے۔
8-شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی: بذریعہ ای میل رابطے کا نظام۔ویب سائٹ اپ ڈیٹ اور ای نیوز لیٹرز اس کی امتیازی خصوصیت ہے۔
جامعۃ المحصنات لاہور: زندہ دلوں کے شہر لاہور میں منصورہ ملتان روڈپر واقع یہ خوبصورت اور منظم جامعہ تعلیم و تربیت کا حسین امتزاج پیش کرتی ہے۔ دینی وعصری علوم سے آراستہ اعلیٰ تربیت یافتہ اساتذہ اور ان کی زیر تربیت طالبات ایک ذمہ دار کی حیثیت سے اپنے فرائض کی انجام دہی سے بخوبی واقف ہیں اور اپنے مقررہ میدانوں میں ہمہ وقت مصروفِ عمل ہیں۔۱۹۹۰ء میں قائم ہونے والی یہ مادرِ علمی طالبہ کو مروجہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کے ذریعہ تربیت اور اپنی صلاحیتوں کو جِلا بخشنے کے بہترین مواقع فراہم کرتی ہے۔

عامہ سے شھادتہ العالمیہ تک تعلیم

الحمدللہ! عالمیہ کے آغاز کے ساتھ یو نیورسٹی کا درجہ حاصل کر چکی ہے۔
کشادہ کلاس روم، کمپیوٹر لیب لائبریری،کینٹین اور وسیع و عریض لان سے مزین خوبصورت کیمپس ۔

بہترین تربیتی ماحول سے آراستہ ہاسٹل

تربیتی مراحل اور روز مرہ معمولات کی انجام دہی میں طالبات پر سختی روانہیں رکھی جاتی نہ ہی جبراً کام کروایا جاتا ہے ۔بلکہ رغبت دلاکر شعوری طور پر طالبات کو آمادہ کیا جاتا ہے جس سے ان کی کردار سازی میں مدد ملتی ہے۔ تدریسی معاونات مثلاً تحقیقی مقالات ، ملٹی میڈیا پریزینٹیشن۔لیکچرز ،سیمینارز اور مباحثے کے ذریعے تدریس۔

جامعۃ المحصنات کراچی:

جامعۃ المحصنات کراچی کا قیام 1994ء میں ہوا۔کورنگی کراسنگ پہ واقع یہ درس گاہ کراچی جیسے بڑے شہر میں ہزاروں تعلیمی اداروں کے درمیان اپنی انفرادیت قائم رکھے ہوئے ہے۔

عامہ سے شھادتہ العالمیہ تک تعلیم

بی اے اور ایم اے پرائیوٹ کی مکمل تیاری کرائی جاتی ہے انٹر آرٹس کے ساتھ انٹر کامرس کی سہولت بھی موجودہفتہ وار سلائی ، فلاور میکنگ ،پینٹنگ وغیرہ کی کلاسز

سول ڈیفنس کی تربیت

٭مکمل رہائشی ضروریات کی حامل کشادہ اور خوبصورت عمارت
٭ہاسٹل کے ساتھ ڈے اسکالرز کی سہولت بھی موجود
٭جدید ترین کمپیوٹر لیب
٭خطاطی اورعربی و انگریزی بول چال کی تربیت
٭تربیتی نشستیں، اسٹڈی سرکلز، دورہء تفسیر اور مذاکرہ کا باقاعدگی سے اہتمام۔
٭ ہم نصابی سر گرمیاں اورتفریحی ومطالعاتی دورے

جامعۃالمحصنات مانسہرہ:

اسکول و کالج رجسٹرڈ منظور شدہ ایبٹ آباد بورڈ
٭شعبہ ثانویہ العامہ بمع میٹرک(ایبٹ آباد بورڈسے )
٭شعبہ ثانویہ الخاصہ بمع ایف اے(ایبٹ آباد بورڈ سے )
٭شعبہ ثانویہ العالیہ مع بی اے
٭شعبہ ثانویہ العالمیہ بمع ایم اے
صوبہ خیبر کے حسین و پر فضا مقام اپر چننئی پر جامعہ مانسہرہ کی یہ خوبصورت اور پر شکوہ عمارت انفرادی اہمیت کی حامل ہے۔ حسن سلیقہ ،مہمان نوازی ،پر امن اور پر شفقت ماحول اس کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتے ہیں۔۲۰۰۵ء کے زلزلہ کے بعد بڑی تعداد ان طالبات کی ہے جو اپنے گھر اور والدین سے محروم ہیں یہاں کے ماحول نے ان کی صلاحیتوں کو مثبت رخ پر استعمال کرکے بہت حد تک اس محرومی کا ازالہ کر دیا ہے۔اور وہ اس جامعہ کی مادرانہ آغوش میں تعلیم وتربیت کے موتی سمیٹ رہی ہیں۔را ہ گزر ہونے کی وجہ سے سیر وتفریح کے لئے بالا کوٹ جانے والے افراد کی توجہ کا مرکز بھی یہ جامعہ ہوتی ہے اور وہ اکژ اس کا دورہ کرتے ہیں۔ اعلی ٰ تعلیمی معیار کے ساتھ ٹیچرز ٹریننگ پروگرام(تدریب المعلمات) کے مرکز کی بھی حیثیت اسے حاصل ہے۔
٭سہولیات سے آراستہ ہاسٹل کے تربیتی ماحول میں رہائش
٭ذہنی و جسمانی نشو و نما کے لئے نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں کا انتظام
٭جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کمپیوٹر لیب، لائبریری اور سلائی/کڑھائی سینٹر
٭کفالت اسکیم کے تحت یتیم بچیوں کے لئے وظائف کا انتظام یہاں…
٭ وہ پڑھتے ہیں …جنہیں با مقصد اور باوقار زندگی کا فن سیکھنا ہو۔
٭ وہ پڑھاتے ہیں…جو اجرت سے زیادہ اجر کے طالب ہوں۔
٭ وہ تعاون کریں…جنہیں تپتی قیامت میں ٹھنڈی چھائوں کی فکر ہو۔

جامعۃ المحصنات اسلام آباد:

٭علم ایمان اور جہدِ مسلسل
٭فیڈرل اور رابطۃ المدارس بورڈ سے الحاق شدہ
معیاری کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اس عالمی شہر میں جامعۃالمحصنات کا قیام1998ء میں عمل میں آیا۔ یہ اقامتی جامعہ تعلیمی معیار اور ہم نصابی سرگرمیوں کی وجہ سے اپنا منفرد مقام رکھتی ہے۔بیشتر اساتذہ اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں اور طالبات کی اکثریت مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھتی ہے یوں یہ جامعہ دور درواز علاقوں سے آنے والی طالبات کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔دیگر جامعات کی طرح یہ جامعہ بھی طالبات کے لئے انتہائی کم اخراجات میں تعلیم اور رہائش فراہم کرتی ہے۔ میٹرک پاس طالبات کے لئے چھ سالہ دینی علوم ثانویہ، خاصہ و عالیہ، عالمیہ نیز ایف اے بی اے اور ایم اے تک عصری تعلیم ساتھ ساتھ یہاں سے تعلیم مکمل کر نے کے بعد اکثر طالبات اسلامی یونیورسٹی ، وشِ یا رفاہ انٹرنیشنل میں مزید تعلیم حاصل کر کے تدریسی فرائض انجام دے رہی ہیں۔

جامعۃ المحصنات جھنگ:

پنجا ب کاگنجان آباد شہر جھنگ جس کی عوام دین کی محبت سے سر شار ہے۔یہاں بڑی تعداد میں مدارس موجود ہیں جو اپنے اپنے مسلک کی تعلیم دے رہے ہیں۔۲۰۰۲ء میں جامعۃالمحصنات جھنگ کا قیام ہوا کا ایک تازہ جھونکا ثابت ہوا کہ جہاں کسی خاص مسلک نہیں بلکہ صرف قرآن و حدیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔اس کے ساتھ عصری علوم کی تعلیم اور دورانِ تعلیم جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے طالبات کو موجودہ دور کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے تیا ر کیا جاتا ہے۔الحمدللہ معیاری تعلیم اور بہترین تعلیمی نتائج کے سبب والدین کا بڑھتا ہوا اعتماد جامعہ کو مضبوط سے مضبوط تر کر رہا ہے۔
کیمپس ۲۱ کنال پر مشتمل خوبصورت عمارت اور وسیع و کشادہ کھیل کا میدان
اقامت گاہ (ہاسٹل) جدید سہولیات سے آراستہ بہترین ہاسٹل۔ جہاں طالبات کے لیے قواعد ضوابط کی پابندی کے ساتھ دورانِ تعلیم قیام لازمی ہے۔
٭ نصاب: عامہ مساوی میٹرک ٭ خاصہ :مساوی ایف اے ٭ عالیہ :مساوی بی اے ٭ سالانہ دورہء تفسیر القرآن حفظ و ناظرہ ٭فہم ِ دین کورس ٭ جدید کمپیوٹر لیب ٭کشادہ لائبریری ٭ امورِ خانہ داری اور ہم نصابی سرگرمیاں

سماجی خدمات

٭ ذیلی شاخوں کا قیام ٭فری میڈیکل کیمپ ٭سستا بازار ٭ المحصنات قرآن سینٹر کا قیام ٭ قدرتی آفات میں لوگوں کی امداد۔
المحصنات قرآن سینٹر یوسف شاہ روڈ میں درج ذیل کورس کروائے جارہے ہیں:
٭ترجمہ و تفسیر ِ ِقرآن فہمِ دین کورس حفظ و ناظرہ
٭سلائی کورس آرٹ کلاسز الحجاب سینٹر

جامعۃالمحصنات پشاور :

جامعۃ المحصنات پشاورکا قیام ۲۰۱۰میں عمل میں آیا جہاں جید علما بحیثیت استاد اپنے فرائض انجام د ے رہے ہیں۔اعلی ٰ تعلیمی معیار کی وجہ سے رابطۃ المدارس میں طالبات ہر سال پوزیشنز بھی لیتی ہیں۔تقریبا تمام طالبات مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں اور تحصیل علم کے بعد اپنے علاقوں میں مدارس کے ذریعہ علم کی شمع روشن کرکے جہالت کے اندھیرے ختم کرنے کی کوششیں کرتی ہیں۔ جہاں بہترین نصابی و غیر نصابی سرگرمیاں طالبات کی صلاحیتوں میں اضافہ کا باعث ہیں وہیںہاسٹل میں رہائش پذیر طالبات کے لئے جامعہ کا پر شفقت ماحول اور اساتذہ کی محبت ایک نعمتِ غیر مترقبہ ہے جو انہیں گھر کی کمی کومحسوس نہیں ہونے دیتے۔ عامہ سے عالمیہ تک تعلیم ہاسٹل کی سہولت موجود۔

جامعۃ المحصنات سنجھورو:

ہمارا ہدف
٭دینی علوم میں تحقیقی علم، عصری علوم میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ۔
٭عربی و انگریزی بول چال کے ساتھ طالبات کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا۔
1996 ء میں اندرون سندھ ضلع سانگھڑ میں قائم کی جانے والی یہ رہائشی جامعہ سال ہا سال سے صوبہ کے مضافات میں انتہائی نامساعد حالات کے باوجود اپنے قیام کے مقصد کو پورا کررہی ہے۔سندھ کا کم پیداواری ،سیم و تھور زدہ زمین پر مشتمل یہ علاقہ اپنی غربت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ایسے میں دور دراز کا سفر طے کر کے آنے والی طالبات کے لئے بہترین تعلیمی انتظام اور ہاسٹل کی سہولت کے ساتھ یہ تعلیمی ادارہ کسی نعمت سے کم نہیں۔
٭متوسطہ،عامہ و خاصہ تک تعلیم
٭ حفظ و ناظرہ قرآن کی سہولت موجود
٭ سالِ رواں سے عالیہ کلاسز کاآغاز
٭ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود اور دیگرہم نصابی سرگرمیاں
٭ مطالعاتی دورے۔
ذیلی شاخوں کی بڑی تعداد یہاں منظم انداز میں دعوتِ دین پھیلا رہی ہے۔

جامعۃالمحصنات کوئٹہ:

سنگلاخ پہاڑوں اور بلوچستان کے نا مساعد حالات کے باوجود جامعہ المحصنات کوئٹہ اسکول سسٹم کے ساتھ اپنے وجود کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔جامعہ کا پرسکون ماحول طالبات کی تعلیمی ،تدریسی امور کی انجام دہی کے ساتھ سا تھ بہترین تربیت کابھی حامل ہے۔ہاسٹل کی کشادہ اور منظم عمارت کے علاوہ اسکول اور کالج کی ضرورت کے مطابق تعمیر کردہ عمارت کے ساتھ ایک لائبریری بھی موجود ہے۔ایسے علاقے میں دور دراز سے آئی ہوئی طالبات جن میں ننھی ننھی بچیاں بھی شامل ہیں آپس میں شیر و شکر ہو کر رہتی ہیں۔ بلوچستان کی سابقہ ایم پی اے جامعہ کی سابقہ پرنسپل اور موجودہ نگران ہیں ۔

المحصنات اسکول سسٹم

٭پرائمری اور شھادۃ الخاصہ تک تعلیم
٭جدید سہولیات سے آراستہ خوبصورت کمپیوٹر لیب
علاقہ کے نامساعد حالات کے باوجودزیارت ، لورالائی، خضدار جیسے دور دراز علاقوں سے چھوٹی چھوٹی بچیاں تحصیلِ علم کے لیے آتی ہیں ۔

جامعۃ المحصنات لاڑکانہ:

معاشرہ اس وقت ہی جنت کا منظر پیش کر سکتا ہے جب بچیاں دینی اور دنیاوی تعلیم سے آراستہ ہوں اور اعلیٰ اخلاقی اور مضبوط کردار کی بھی مالک ہوں ایسی بچیاں ہی بہتر انداز سے معاشرے، خاندان اور نئی نسل کی رہنمائی کر سکتی ہیں۔
خوش نصیب ہیں آپ کہ… لاڑکانہ شہر میں ۱۹۹۹ئٗ سے قائم جامعتہ المحصنات بڑی تعداد میں با صلاحیت اور با کردار طالبات تیار کر رہا ہے جب یہاں طالبات فارغ التحصیل ہو کر نکلتی ہیں تو وہ تعلیم کے زیور سے آراستہ معاشرے کا کار آمد فرد شمار ہوتی ہیں اور اپنے علاقوں میں واپس جا کر علم کے موتی بکھیرتی ہیں ۔اس کے علاوہ جامعہ سے فارغ التحصیل بچیوں کو کو شش کرنے پر سرکاری،نیم سرکاری اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں میں عربی یا اسلامیات کی ملازمت بھی مل جاتی ہے۔

نمایاں خصوصیات:

٭ ناظرہ قرآن،حفظ قرآن،ترجمہ قرآن ،فہم القرآن،حدیث،عربی گرامر،فقہ تاریخ اسلام و آ داب زندگی۔
٭سرکاری اداروں سے میٹرک انٹر آرٹس،بی اے،مولوی عربی،مولوی عالم اور مولوی فاضل کی تعلیم دلوانے کا انتظام ۔
٭سلائی ،کڑھائی،اور کھانے پکانے کے علاوہ دیگر گھریلو ذمہ داریاں نبھانے کی تربیت دی ۔
٭ہاسٹل کی سہولت ۔
٭دینی اور اخلاقی تربیت کا بہترین نظام۔
٭بہترین بلڈنگ اوروسیع وعریض کھیل کا میدان۔
٭کشادہ لائبریری۔
٭کمپیوٹر لیب۔
٭خطاطی کی تعلیم
٭علمی ادبی اور دینی معلومات کے لئے ہم نصابی سر گر میاں۔
قرب و جوار کی تقریبا تیس گائوںکی طالبات جامعہ میں زیرِ تعلیم ہیں ذیلی شاخیں بھی ترویجِ علم کے کام میں مصروفِ عمل ہیں۔

المحصنات اسکول سسٹم

٭پلے گروپ،نرسری،کے جی تا ہشتم کلاس تک۔

جامعتہ المحصنات حب:

خدایا آرزو میری یہ ہے۔۔۔۔۔میرا نورِ بصیرت عام کر دے
بلوچستان میں کراچی سے متصل یہ جامعہ بہترین اسکول سسٹم کے ساتھ مضافاتی علاقے میں ۲۰۰۶ء سے علم کی شمع روشن کیے ہوئے ہے۔ ابتدائیہ سے عامہ تک کی کلاسز،تربیت یافتہ اساتذہ اور بہترین تعلیمی معیار کی موجودگی اس علاقہ کے لئے بڑی نعمت ہے جہاں بچے دینی و عصری علوم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔

موجودہ دور سے ہم آہنگ محصنات اسکول سسٹم

اسلامی تعلیمات کی رہنمائی میں جدید تقاضوں کے مطابق تعلیم کے فروغ کے لیے کوشاں:
٭تفریحی و مطالعاتی دورے
٭ہم نصابی سر گر میاں
٭کمپیوٹر لیب
٭لائبریری
٭کینٹین
٭رابطتہ المدارس بورڈ سے الحاق شدہ
٭آفاق پبلیشرز کا کورس

جامعۃ المحصنات ایبٹ آباد:

ایبٹ آ باد کے خوبصورت شہر کے وسط میں قائم یہ جامعہ 2005 ء کے زلزلہ کے بعد سے اپنے کام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔اگرچہ یہ جامعہ اقامتی ہے لیکن عامہ کے بعد طالبات مانسہرہ جامعہ منتقل ہو جاتی ہیں۔جامعہ ایبٹ آباد کی یہ خصوصیت ہے کہ اس میں جامعہ کی تمام علوم کی تدریس و تربیت کے ساتھ ان بے سہارا بچیوں کو گھر کا ماحول فراہم کرتی ہے جو قیامت خیز زلزلہ میں بے یارو مددگار ہوگئی تھیں۔
٭ حفظ و ناظرہ ،پرائمری ،متوسطہ اور عامہ کی تعلیم۔
٭بہترین تربیتی ماحول کے ساتھ ہاسٹل کی سہولت موجود۔

جامعۃ المحصنات منصورہ سندھ:

ہمارا عزم علماء کرام کی سرزمین میں عِلم کا عَلَم بلند رکھنا ہے
صوبہ سندھ بر صغیر کے قدیم ترین تہذیبی ورثہ اور جدید ترین معاشی و صنعتی سر گرمیوں کا مرکز ہے۔سندھ کے قدیم شہر ہالا ضلع حیدرآباد میں ایک بستی منصورہ واقع ہے جہاں پر ایک عظیم الشان دینی درسگاہ جامعتہ العلوم الاسلامیہ منصورہ قائم ہے ۔یہاں پر ۱۹۶۵ء میں مدرسہ بنات قائم کیاجو ۲۰۱۳ء سے جامعتہ المحصنات ٹرسٹ کی زیرِ نگرانی آگیا۔جامعہ میں ابتدائی طور پر صرف بنیادی دینی تعلیم دی جاتی رہی ۔بعد ازاں پرائمری سے اوپر تعلیم کا آغاز ہوا۔الحمدللہ اب یہاں شھادۃ العامہ کی سند دی جاتی ہے جس کے لئے۲۰۱۴ ء میں جامعتہ المحصنات منصورہ کا الحاق رابطۃ المدارس سے ہوگیا ہے۔یوں نصف صدی قبل بویا گیا علم کا یہ پودا آج ایک تناور درخت کی صور ت میں موجود ہے جس کے سائے میں نہ صرف اس بستی بلکہ اردگرد کے علاقوں کی بچیاں بھی زیورِ علم سے آراستہ ہورہی ہیں۔
الحمدللہ! ہیلپنگ ہینڈ کی مدد سے محصنات کے لیے جدید سہولیات سے مزین نئی بلڈنگ تعمیر ہو گئی ہے جس کا افتتاح دسمبر ۲۰۱۴ میں ہوا۔
٭شھادتہ العامہ تک تعلیم
٭تدریب المعلمات پروگرام کے تحت تربیت یافتہ اساتذہ

جامعۃالمحصنات سکھر:

سکھر شہر میں واقع یہ جامعہ 2005 ء میں قائم ہوئی۔یہاں شھادۃ العامہ تاشھادۃ العالیہ کلاسز ہوتی ہیں۔یہ جامعہ اقامتی نہیں ہے۔فہم دین کورس کے علاوہ مختصر دورانیہ کے کورسز بھی یہاں کرائے جاتے ہیں۔لڑکیوں اور خواتین کی بڑی تعداد ان کورسز سے مستفید ہوتی ہیں۔ دروس قرآن اور کلاسز میں سیکڑوں افراد دور دور سے آتے ہیں۔یہاں بھی طالبات کی ذہنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لئے ہم نصابی سرگرمیاں اور انڈور گیمز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ طالبات کے لئے لائبریری اور کمپیوٹر لیب کا بھی انتظام ہے۔

جامعۃ المحصنات خیرآباد :

خیرآباد نزد نوشہرہ کے قریب صوبہ سرحد کا ایک چھوٹا سا پسماندہ قصبہ ہے جہاں کی بیشتر آبادی کی تعلیمی و معاشی حالت کمزور ہے ان نا مساعد حالات میں ۱۹۹۶ء سے یہ ادارہ خیرآباد اور نزدیکی علاقوں کی طالبات کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کر رہی ہے۔جامعہ میں نہ صرف زیرِ تعلیم طالبات کے لئے تعلیم و تعلم کا بہترین انتظام ہے بلکہ جامعہ ہر سال فارغ التحصیل طالبات کے لئے تربیت گاہ کا اہتمام کرتی ہے تاکہ علم کی شمع روشن رکھنے کا مشن جاری و ساری رہے۔
٭پرائمری سے خاصہ
٭رہائش اور تعلیم کا بہترین انتظام
٭خیرآباد جامعہ کے تحت بڑی تعداد میں ذیلی جامعات فروغِ علم کا فریضہ انجام دے رہی ہیں۔ یہاں سے فارغ التحصیل طالبات صوبہ کے مختلف علاقوں میں جہالت کی تاریکی مٹانے میں مشغول ہیں۔

جامعۃالمحصنات ملتان:

حالات پر نظر مستقبل کی فکر صالح افراد کی تعمیر سے صالح معاشرے کی تعمیر تک
ثانویہ عامہ: مساوی میٹرک
ثانویہ خاصہ: مساوی انٹر
حال ہی میں قائم ہونے والی یہ جامعہ خاصہ کے ابتدائی مراحل میں ہے۔بزرگانِ دین کی اس سر زمین میں بڑے جید علماء گزرے ہیں۔انشا اللہ اس خطے کو جامعہ کے ذریعہ ہی وہ صالح عنصر میسر آئے گا جو دین اسلام کے پھیلاؤکا تسلسل برقرار رکھے گا۔
ذہنی و جسمانی نشوونما کے لیے نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں کا بہترین انتظام
جدید سہولیات سے آراستہ ہاسٹل کے تربیتی ماحول میں رہائش‘ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ وسیع لائبریری اور کمپیوٹر لیب بورڈ کے امتحانات کی مکمل تیاری مستحق طالبات کے لئے خصوصی رعایت۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ:

آپ اپنی بیٹی کا مستقبل معتبر ہاتھوں میںدیں۔
مرکز اسلامی کینال روڈگارڈن ٹائو ن کے پر امن اور پاکیزہ ماحول میں مشفق و تجربہ کار مربین کی زیرِ نگرانی جامعۃ المحصنات ٹوبہ ٹیک سنگھ بہترین تعلیم اور اعلیٰ اور تربیتی نظام چلانے میں مصرفِ عمل ہے الثانویہ العامہ کے ساتھ میٹرک اور الثانویہ الخاصہ کے ساتھ ایف اے لاہور بورڈ کے تحت کروایا جاتا ہے اسلامی و اصلاحی کتب سے آراستہ لائبریری اور بک بینک ‘پاکیزہ اور پرسکون رہائشی انتظام‘ کمپیوٹر، عربی اور انگریزی زبانوں کی تربیت کا بہترین انتظام
۸۰ فیصد نمبروں والی طالبات کے لئے فیس میں خصوصی رعایت ‘ مطالعاتی دورے اور دیگر ہم نصابی سر گر میاں۔

جامعۃ المحصنات اٹک:

پنجاب کا تاریخی شہر اٹک جو کامرہ کینٹ، حسن ابدال ، قلعہ اٹک جیسے مشہور مقامات پر مشتمل ہے۔ اس خوبصورت شہر میں طالبات کو زیورِ علم سے آراستہ کرنے کے لئے جامعہ اٹک کا قیام عمل میں آیا۔ اس جامعہ کا الحاق دسمبر ۲۰۱۴ ٰمیں المحصنات ٹرسٹ سے ہوا ہے ۔ یہ ایک خوبصورت عمارت پر مشتمل اقامتی جامعہ ہے جہاں شھادۃ المتوسطہ اور شھادۃ العامہ کے علاوہ حفظ قرآن کی تعلیم کا انتظام بھی ہے۔
وسیع و عریض ہال اور کھیل کا میدان‘ بہترین لائیبریری اور کمپیوٹر لیب‘ جلد ہی جامعہ میں فہمِ دین کورس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

َََََََََََََََََََََََمحصنات ٹریننگ انسٹیٹیوٹ:

جامعات المحصنات پاکستان میں خصوصاً طالبات ، اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کی تربیت کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ اسی تربیتی طریقہ کار سے مزید استفادہ کے لئے عمومی افراد اور اداروں کی تربیت کے لئے ’’ محصنات ٹریننگ انسٹیٹیوٹ‘‘ (MTI) گزشتہ پانچ برسوں سے کام کر رہا ہے ۔ جہاں افراد کی نظریاتی و پیشہ ورانہ تربیت کے لئے وقتاً فوقتاً مختلف کورسز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ جن میں،
٭اللغۃ العربیہ
٭ انگلش لینگویج
٭ ویلیو بیسڈ مینجمنٹ ٹریننگ پروگرام
٭ کیئرنگ یورسیلف اِن لائٹ آف قرآن و سنہ
اس کے علاوہ ٹرینرز کی تیاری کے لیے بھی باقاعدہ کورسز کا اہتمام ہوتا ہے۔
مختلف مواقع پر سارے ملک میں کمیونٹی کے لیے جن پروگراموں کا نعقاد کیا جاتا ہے ان میں :
٭لوء لوء والمرجان
٭حیاحجاب
٭منشور جماعتِ اسلامی ( الیکشن کے موقع پر)
٭حیٰ علی الفلاح
٭دین کیا ہے ؟
٭ انّ صلاتی و نسکی و محیایٰ و مماتی للہِ رب اللعالمین ( قربانی کے حوالے سے) جن سے کثیر تعداد استفادہ کرتی ہے۔
جامعات اور کمیونٹیز کے لئے محصنات ٹریننگ انسٹیٹیوٹ(MIT) کسی نعمت سے کم نہیں۔

اہم مرکزی سرگرمیاں:

٭VALUE BASED MANAGEMENT COURSE کا انعقاد۔
٭ٹریننگ آف ٹرینرز ورکشاپ۔
٭پرنسپلز ٹیچرز اور وارڈنز کے لئے ٹریننگ ورکشاپ۔
٭ جامعات کاسالانہ مرکزی دورہ برائے جائزہ معیار تدریس و تنظیم۔
٭جامعات المحصنات پاکستان کی آڈیٹنگ کا مربوط انتظام۔
٭تشہیری مقاصد کے تحت الیکٹرانک نیوز لیٹر کا اجرا۔
٭جامعات المحصنات کی ویب سائٹ کی UPDATING

تدریب المعلمات: استاد…نقیبِ انقلاب

تربیت یافتہ اساتذہ تعلیمی اداروں کی اولین ضرورت ہوتے ہیں اس کی اہمیت کوسمجھتے ہوئے جامعات المحصنات پاکستان کی انتظامیہ نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی ہے۔ جس کے تحت سالانہ تربیتی پروگرام برائے اساتذہ کا انعقاد کیا جاتا ہے جسے تدریب المعلمات کا نام دیا گیا ہے جس کا مرکز مانسہرہ جامعہ ہے۔سال ۲۰۱۲ ء میں ۲۱ ،روزہ تربیتی پروگرام میں اساتذہ اور فارغ التحصیل عالمیات کے ایک گروپ (۶۰) افراد نے تربیت حاصل کی ہے۔۲۰۱۳ میں دو مقامات (کراچی اور مانسہرہ )پر تدریب کا انعقاد ہوا جس میں ۱۹۰ اساتذہ کو ۲۶ دن کی تربیت سے گزارا گیا۔جبکہ ۲۰۱۵ء میں بھی ۲۸ مئی تا ۸ جون، بارہ روزہ پروگرام منعقد کیا گیا جس میں پاکستان بھر سے ۴۳ اساتذہ نے شرکت کی۔پورے ملک کے مختلف حصوں سے ٹرینرز،مربیین اور اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ سے مختلف ورکشاپس اور لیکچرز کے ذریعہ تربیت کرائی گئی۔اس کے علاوہ طرق تدریس القرآن، حدیث،فقہ بھی حاصل کیا۔ جامعہ کی ہر معلمہ کو تربیت کے اس عمل سے گزرنا لازمی ہے ۔

شعبہ تحقیق و تصنیف :

مسلمان اپنی متاعِ گم گشتہ کو بذریعہ تحقیق تلاش کرتے ہیں۔ الحمدللہ جامعۃ المحصنات پاکستان کے تحت شعبہ تحقیق و تصنیف کا آغاز کر دیا گیاہے نگران شعبہ ڈاکٹر عابدہ حسام الدین اور ان کی ٹیم کے زیر نگرانی ۔ وہ طالبات جو عالمیہ کے بعد علم کے موتی سمیٹنا چاہتی ہیں اپنے اسلاف کے کارناموں اور کاوشوں سے رہنمائی لینا چاہتی ہیں ان کے لئے یہ شعبہ بہترین مواقع فراہم کرے گا تا کہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کا لائیں، دنیا سے جہالت کے اندھیرے مٹائیںاور معاشرے میں بحیثیت ایک مسلمان خاتون اپنا کردار ادا کر سکیں۔اس ضمن میں کراچی میں مختلف ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا جو مشہور اسکالرز نے کنڈیکٹ کرائیں۔اس شعبہ کے تحت کراچی میں اب تک پانچ مقالہ جات(thesis ( مکمل ہو چکے ہیں جبکہ مانسہرہ اور پشاور میں آن لائن ورکشاپ کا سلسلہ جاری ہے۔

فہم دین کورس :

تین ماہ اور تین ماڈیول پر مشتمل اس کورس کو تین سال قبل جید علما ئِ کرام نے بہت عرق ریزی کے ساتھ تیار کیا گیا۔پاکستان اور اس سے باہر مختلف مقامات پر اس سے استفادہ جاری ہے۔ اساتذہ کی خصوصی تربیت کی جاتی ہے۔قرآن و حدیث فقہ و آداب،تجوید،صحت و صفائی پر لیکچرز پر مشتمل اس کورس سے سینکڑوں طالبات و خواتین استفادہ کر چکی ہیں۔کورس کا دورانیہ اور طریقہ کار ایسا منفرد اور موثر ہے کہ بغیر اکتاہٹ کے تمام مضامین یکساں دلچسپی کے ساتھ پڑھے جاتے ہیں۔داخلہ لینے والی تقریبا تمام شرکاء نے اس کورس کو مکمل کیا ہے ۔اس کورس کی خاص خوبی طالبات /خواتین کے لئے عمل کی راہیں متعین کرنا ہے جس کے ذریعے دین کا صحیح فہم و شعور حاصل کرنا اور ایک باعمل مسلمان بننا آسان ہوسکے۔ اسی لئے یہ معاشرے میں دین کو عام کرنے کا ذریعہ بھی ہے اور ہرفرد کی ضرورت بھی ۔
الحمدللہ اب تک ۵۵ مقامات پر کورس کا اہتمام کیا گیا جن سے ۵۸۸ شر کاء نے استفادہ کیا ۔ ۳۶ روزہ اس کورس میں تمام مضامین ایسے سموئے ہیں گویا کوزے میں دریا بند کر دیا ہے۔ کورس کی سند رابطتہ المدارس سے دی جاتی ہے۔ ۱۵ سے ۷۵ سال کی طالبات اس کورس میں شریک ہو سکتی ہیں۔

حصہ