غریب لکڑ ہارا

1178

کسی گائوں میں ایک لکڑ ہارا رہا کرتا تھا وہ بہت غریب تھا اس کا معمول تھا کہ وہ صبح سویرے لکڑیاں کاٹنے جنگل جاتا اور اپنی ضرورت کے مطابق لکڑیاں کاٹتا تاکہ شہر جاکر فروخت کرے اور اپنے بچوں کے لیے کھانے کا بندوبست کرسکے وہ قناعت پسند تھا وہ صرف اتنی ہی لکڑیاں کاٹتا جو اس کی ایک دن کی ضرورت کے لیے کافی ہوں اور روز وہ معمول کے مطابق جنگل پہنچا تاکہ لکڑیاں کاٹے وہ اس مقام پر پہنچا جہاں سے لکڑیاں کاٹنی تھیں وہ دیکھتا ہے کہ یہاں کا منظر ہی عجیب ہے ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ کسی نے ہل چلایا ہے جگہ جگہ سے زمین کھدی ہوئی تھی لکڑہارا لکڑیاں کاٹنے کے بجائے حیرت میں گم تھا کہ اسے ایک درخت کے پاس زمین سے کوئی شے نکلتی ہوئی نظر آئی جب اس جگہ کو کھودا تو وہاں اسے ایک بہت بڑا صندوق نظر آیا جب اس کو کھولا تو وہ زیوارت اور کرنسی نوٹ سے بھرا ہوا تھا ایک لمحے کے لیے اس کے ذہن میں خیال آیا کہ اگر وہ یہ سب کچھ حاصل کر لے تو اپنے گائوں کا سب سے امیر آدمی بن جائے گا اور روزانہ کی محنت و مشقت سے بچ جائے گا اسے اس وقت کوئی دیکھ بھی نہیں رہا وہ سوچنے لگا کس طرح زیادہ سے زیادہ رقم اور زیورات فوری طور پر یہاں سے گھر لے جائے اس کا خیال تھا کہ یہ سب کسی نے یہاں عارضی طور پر چھپایا ہے تاکہ مناسب موقع پر یہاں سے لے جائے۔ ہو نہ ہو ڈاکوئوں کا کوئی گروپ ہی ایسا کر سکتا ہے لہٰذا اسے فوری طور پر کارروائی کرنا چاہیے ورنہ دولت مند بننے کا موقع ہاتھ سے نکل جائے گا۔ لکڑہارا غریب ضرورت تھا لیکن لالچی اور بے ایمان نہیں تھا اس نے فوراً اپنے اس خیال کو ذہن سے جھٹکا اور خود سے ہی بات کرتے ہوئے بولا اس دولت پر میرا کیا حق ہے یہ تو یقینا لوٹ کا مال ہے مجھے ایسی دولت نہیں چاہیے صندوق پر مٹی ڈال کر تھانے پہنچا اور تمام تفصیلات بتائیں تھانیدار نے اعلیٰ حکام کو مطلع کیا لکڑہارے کی بتائی ہوئی جگہ سے بینک ڈکیتی میں لوٹا ہوا مال برآمد کیا۔ بینک کی طرف سے لکڑہارے کو ایمانداری اور اطلاع دینے پر بڑا انعام دیا گیا اس طرح غریب لکڑہارا بغیر کسی بے ایمانی کے مالا مال ہو گیا۔

حصہ