ہانیہ کی شرارت

828

ہبہ فاطمہ
ہانیہ جب اپنی سہیلی لائبہ کے ہاں سے آئی تو وہ رو رہی تھی۔امی نے اسکے آنسو صاف کئے اور پوچا،”کیا ہوا ہانیہ؟”
ہانیہ نے جواب دیا،”لائبہ کی بڑی بہن نے مجے بہت ڈانٹا ہے”
امی نے پوچھا، “کیوں ڈانٹا ہے انہوں نے تم کو؟”
ہانیہ فورا بولی،”امی لائبہ کے ہاں بلی آگئی تھی۔اس کی بڑی بہن کو بلی سے ڈر لگتا ہے۔میں نے بلی پکڑی اور جا کر ہانیہ کی بہن کے پاس رکھ دی۔جب انہوں نے ڈر کر چیخ ماری تو بلی بی ڈر کر انہیں پنجا مارتی ہوئی چلی گئی۔اسکے بعد انہوں نے مجھے بہت ڈانٹا۔ ۔”
ہانیہ کی امی نے کہا،”بیٹا غلطی تو آپ کی تھی نا۔چلو ابی نانی کے ہاں چلو۔دیر ہو رہی ہے”
ہانیہ نانی کے ہاں جاکر بی مسلسل روتی رہی۔اس کی امی نے ساری بات اس کی نانی کو بتائی۔نانی نے ہانیہ کو سمجھایا کہ،” بیٹا!شرارتیں کرنے کیلئے ہمارے دوست اور برابر کے لوگ ہوتے ہیں۔وہ تو آپ کی بڑی بہن کی طرح تھیں۔اور ایسی شرارت نہیں کرنی چاہیئے جس سے کسی کو تکلیف ہو کیونکہ مسلمان وہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ہانیہ کی سمجھ میں بات آگئی اور وہ اچھی بچی بن گئی۔

حصہ