عہدحاضر کی شاندار سائنسی ترقی میں مسلمانوں کا کردار

2211

احمد امیر پاشا ، بحرین

زمانہ لے کے جنہیں آفتاب کرتا ہے
انہی کی خاک میں پوشیدہ ہے وہ چنگاری

عہد حاضر میں دنیا اہل مغرب کی سائنسی ترقی کے گن گا رہی ہے، ان کے علمی کمالات کے قصیدے پڑھے جا رہے ہیں، اہل یورپ کو انسانیت کا نجات دہندہ قرار دے کر ان کی تہذیبی ترقی کی حمایت کر کے روشن خیالی کے سرٹیفکیٹ حاصل کئے جا رہے ہیں، ایسا محض وہ لوگ نہیں کر رہے جو بذات خود مغرب زدہ ہیں بلکہ ہمارے اچھے خاصے مضبوط اسلامی فہم رکھنے والے اہل علم بھی اسی رو میں بیہہ گئے ہیں، اس کی اصل وجہ اسلامی تاریخ سے عدم واقفیت ہے. اس پر مستزاد یہ کہ ایسا وہ یک طرفہ مغربی مورخین کی لکھی ہوئ ان تواریخ کو پڑھ کر کر رہے ہیں جن میں شاندار اسلامی عہدکی ہزار سالہ علمی ترقی کے صفحات سرے سے ہی غائب کر دئے گئے ہیں، انہی ہزار سالوں میں مسلمان سائنسدانوں اور علمائے تاریخ و فلسفہ نے ایسے بے مثال کارہائے سر انجام دئے جن کی بنیاد پر اہل مغرب نے موجودہ ترقی کی بنیاد رکھی۔
ان خیالات کا اظہار بحرین میں موجودمجلس فخر بحرین سے وابستہ معروف ادبی شخصیت جناب خرم عباسی نے 17 اکتوبر 2018 کو، پاکستان سکول/ کالج بحرین کے ایوان جناح میں کالج کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا.. اس سے قبل روز نامہ جسارت کراچی. کے ہفت روزہ میگزین میں اس حوالے سے ان کا تحقیقی مضامین،شائع ہوئے ہیں ،جس میں جناب خرم عباسی. نے با لتفصیل اور با لتحقیق مسلمان سائنسدانوں اور علمائے علم و تمدن کے کارناموں پربڑے مدلل انداز میں نا قابل تردید تاریخی حوالوں کے ساتھ روشنی ڈالی تھی. بحرین کے علمی حلقوں میں ان فکر انگیز مضامین کو بہت پذیرائی حاصل ہوئی، اِن مضامین کے مندرجات کے مطالعے کے بعد پاکستان اسکول کے طلبہ اور اساتذہ کی درخواست پر پرنسپل پاکستان اسکول جناب عتیق الرحمن نے جناب عباسی صاحب کے ساتھ طلباء کی اس نشست کا اہتمام کیا تھا۔
جناب پرنسپل صاحب کی زیر سرپرستی اسکول کی لٹریری سوسائٹی کے زیر اہتمام اس نشست میں جناب خرم عباسی نے عہد حاضر کی حیرت انگیز تمدنی اور سائنسی ترقی کے پس پردہ اس شاندار اسلامی عہد کا ذکر کیا جس کی تابناکی کا اعتراف فلپ ہٹی، ڈوزی اور منٹگمری واٹ جیسے متعصب عیسائ مئورخین نے بھی کیا ہے۔ ڈوزی کا کہنا ہے کہ۔ مسلمانوں کے اسپین آنے سے پہلے اہل اسپین سلے ہو ئے کپڑے پہننے کے فن سے واقف نہیں تھے۔ صلیبی جنگوں کو دوران جب عیسائ دنیا کو اسلامی معاشرت سے آشنائی ہوئی تو انہوں نے صابن کا استعمال شروع کیا اور بالوں کی تراش خراش کا ڈھنگ سیکھا۔ خود ہندوستان کے بڑے مئورخین نے اس خطے میں اسلام کی آمد کو ایک روشن باب سے تعمیر۔ کیا ہے۔ ایک مشہور ہندو مورخ وی پی مہاجن بے ہندوستان میں اسلام کی آمد کو ایک معجزہ قرار دیا۔ خرم عباسی نے مزید کہا کہ مغل دور کی تعمیرات کو ایک عیاش مغل حکمرانوں کی فضول خرچی قرار دے کر ہدف تنقید بنایا جا تا ہے جبکہ ایسی عظیم تعمیری کارناموں کے لیے بیسیوں پی ایچ ڈی سطح کے ماہرین تعمیرات درکار ہیں، اب اندازہ کیجیے کہ اگر شعبہ تعمیر میں علمی اور ریاضیاتی ترقی کا یہ عالم تھا تو بقیہ شعبوں اور مضامین میں ترقی کا کیا عالم ہو گا؟
جناب خرم عباسی کی اس سیر حاصل علمی گفتگو نے طلبہ کی علمی تشنگی میں مزید اضافہ کیا اور وہ ایسی ہی ایک اور نشست کے انعقاد کے لیے التماس کر رہے ہیں۔ اپنے اظہار تشکر میں پرنسپل پاکستان اسکول جناب عتیق الرحمن نے معزز مہمان کی تشریف آوری کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا اور زیر نظر موضوع پر ان کی تحقیق اور عرق ریزی پر ان کو مبارک باد پیش کی۔

حصہ