جگنو کی مشکل

820

مدیحہ صدیقی

جگنو کی اک دن لڑائی ہوئی
پتنگے کی بے حد پٹائی ہوئی
جہاں جائوں پیچھے چلا آئے یہ
جو بیٹھوں تو بِھن بِھن مچائے ہے یہ
یہ چکر پر چکر لگاتا رہے
بھگاؤں پر مجھ کو بھگاتا رہے
میں کھاؤں میں کھیلوں میں جاؤں جہاں
چلا پیچھے پیچھے یہ آئے وہاں
سنا یہ جو مچھر نے ہنسنے لگا
آسان حل ہے سنو باخدا
لے جاؤ اس کو جہاں ہے سڑک
پھر اس کے برابر سے جانا کھسک
بجلی کا کھمبا کھڑا پائے گا
پھر گِرد اسکے مزے سے یہ منڈلائے گا

حصہ