اُمِ آدم (الخبر، سعودی عرب)
منطقہ شرقیہ کے زرخیز ادبی شہر الجبیل سے اہلِ ادب و فن بخوبی واقف ہیں، جہاں پاک بھارت مختلف ادبی تنظیمیں ادبی ورثہ سنبھالے اپنا فریضہ ادا کررہی ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز الجبیل اور ایوانِ اردو جدہ کی شراکت سے ترتیب دیا ہوا الوداعی محفلِ مشاعرہ و عشائیہ کا اہتمام کیا گیا جو ڈاکٹر وجاہت فاروقی کی 30 سالہ ادب دوست خدمات و معاونت کے اعتراف اور سعودی عرب سے بھارت ہجرت کی مناسبت سے تھا۔ جن شعرا کو مدعو کیا گیا اُن میں ڈاکٹر گلزار دہلوی، پروفیسر ڈاکٹر کلیم عاجز، شمیم جے پوری، کرشنا بہاری نور، پروفیسر ملک زادہ منظور احمد، ڈاکٹر ساغر کیانی، ڈاکٹر بشیر بدر، ڈاکٹر نسیم نکہت، پروفیسر شہریار، مجروح سلطان پوری، خمار بارہ بنکوی، راحت اندوری، حسن کاظمی، معراج فیض آبادی، انجم ملیح آبادی، سعید اختر بھوپالی، محترمہ انا دہلوی، صبیح الدین ظفر، ترنم کانپوری، واصف فاروقی، شاداب معین، ولی آسی، ماجد دیوبندی، دروپولر میرٹھی، چرند سنگھ بُشر اور انور جلالپوری سمیت سعودی عرب کے مختلف شہروں سے شعرا کی بڑی تعداد شامل ہے۔ عشائیہ کے بعد مشاعرے کا آغاز ہوا۔ نظامت کے فرائض جدہ سے خصوصی طور پر تشریف لائے معروف و سینئر شاعر ڈاکٹر سید نعیم حامد علی الحامد نے ادا کیے۔ تلاوتِ قرآن پاک کی سعادتِ مبارکہ جناب ضیا الرحمن صدیقی نے حاصل کیں۔ نعتِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہدیہِ مبارک جناب نعیم حامد علی الحامد نے بصد احترام پیش کیا۔ ناظمِ مشاعرہ نے اسٹیج پر مہمانوں کا بہ صد احترام استقبال کیا۔ صدارت الجبیل کے سینئر شاعر ڈاکٹر سید سجاد نے فرمائی اور تقریب کی مہمانِ خصوصی الخُبرکی معروف ادبی وثقافتی تنظیم کی روحِ رواں محترمہ قدسیہ ندیم لالی تھیں۔ مہمانِ اعزازی ڈاکٹر وجاہت فاروقی، بحرین سے تشریف لائے۔ جناب اقبال طارق اور جناب ریاض شاہد، ریاض سے تشریف لائے۔ سینئر شاعر جناب یوسف علی یوسف، اور جناب رضوان، لندن سے خصوصی طور سے تشریف لائے۔ جناب حکیم اسلم قمر، شہہ نشین رہے۔ ڈاکٹر وجاہت فاروقی نے اپنے خطاب میں مشاعرے کے منتظمین اور شرکائے محفل کا بصد احترام شکریہ ادا کیا اور شخصیت کی مناسبت سے معروف خوبصورت منتخب اشعار احباب کی نذرکیے۔