جویریہ رحمٰن
پاکستان یعنی کہ ’پاک سر زمین‘ جس کا پورا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اور جو اس بنا پر وجود میں آیا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو آزادی ملے اور وہ ہندوئوں کے ظلم و ستم سہے بغیر، اپنی اسلامی تہذیب اور مذہبی عقائد کی پاسداری کر سکیں، افسوس کہ آج وہ پاکستانی معاشرہ کچھ بھی ہو پر ایک اسلامی معاشرہ نہیں ہے۔
اپنے اردگرد نگاہ دوڑائیں۔ کیا آپ کا ضمیر آپ کو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ آپ ایک اسلامی معاشرے میں جی رہے ہیں؟ یہ وہ پاکستان ہے ہی نہیں جس کا اقبال نے خواب دیکھا تھا، یہ وہ ملک ہے ہی نہیں جس کی تعمیر کے لیے قائد نے دن رات ایک کیے تھے۔ یہ تو وہ ملک ہے جہاں مسجدیں تو بہت ہیں مگر نمازی نہیں ہیں، جہاں امیروں کے گھروں میں تالاب ہوتے ہیں لیکن غریبوں کے لیے صاف پینے کا پانی تک میسر نہیں ہوتا، جہاں روز شادیوںٗ میں بھر بھر کے کھانا صائع ہوتا ہے اور روزانہ کتنے ہی معصوم پھول بھوک کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، جہاں لوگ اپنے دین، اپنی پہچان پر فخر کرنے کی بجائے اسے دقیانوس قرار دیتے ہیں، یہ کہنے کی بجائے کہ ہم مسلمان ہیں، اپنے صوبوں اور زبانوں کی وجہ سے ایک دوسرے کو دشمن سمجھتے ہیں، ایک دوسرے سے لڑتے ہیں، جہاں قربانی جیسی سنت میں بھی تکبر جیسے ناپاک گناہ کی ملاوٹ ہوتی ہے۔ ہم اسلامی معاشرہ نہیں ہم وہ معاشرہ ہیں جو اپنی پہچان کھو چکا ہے، جو دوسروں کی پہچان اپنائے، ان کے مذہب کی تقلید کرنے اور اس کو آزادی کا نام دینے میں زندگی صرف کرتا ہے۔ ہم وہ لوگ ہیں جو انگریزی بول بول کر انگریزی فلمیں دیکھ کر اور انگریزی گانے سن کر خود کو بہت ماڈرن اور پڑھا لکھا سمجھتے ہیں مگر ہماری جہالت کا پتہ تب لگتا ہے جب سڑک پر چلتے ہوئے ہم سڑک پہ چیونگ گمز پھینکتے ہیں، چھوٹی چھوٹی باتوں پر گالیاں دیتے ہیں اور ہاتھا پائی پہ اتر آتے ہیں۔
بات دراصل یہ ہے کہ ہم بھول گئے ہیں پاکستان کا مقصد، اس کے وجود کی وجہ ہم بھول چکے ہیں وہ جذبہ، وہ محبت، وہ الفت، جس کو دل میں لیے شہیدوں نے اس مٹی کے لیے اپنا خون بہایا تھا۔ دنیاوی بھاگ دوڑ میں بھاگتے بھاگتے ہم تمام احساسات اور جذبات کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔ اور جو معاشرہ اپنا مقصد، اپنے آباء کی قربانیوں کو بھول جائے، جس کے سینے میں اپنے ملک، اپنی مٹی، اپنی پہچان اپنے مذہب کے لیے محبت کا جذبہ نہ ہو، وہ معاشرہ ایک اسلامی معاشرے کی عکاسی نہیں کرسکتا۔ اور جب اپنے معاشرے کی حالت ایسی ہو تو انسان کس منہ سے کہے۔ پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہٰ الا للہ۔