دنیا میں پرندے تو بے شمار اقسام کے ہیں، ان میں کچھ پرندے تو ایسے ہیں جو شہروں میں آزادی سے اڑتے پھرتے ہیں جیسے طوطے،چڑیاں، کبوتر اور چیل، کوے وغیرہ، ان تمام پرندوں میں کوا واحد پرندہ ہے جو تقریباً ہر ملک اور ہر جگہ موجود ہوتا ہے، اس کے علاوہ کوئوں کی تعداد بھی دوسرے پرندوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لیے عام طور پر ہر وقت اور ہر جگہ نظر آتا ہے۔ کوئوں کی بے شمار اقسام ہیں لیکن تمام اقسام ایک دوسرے سے بے حد مشابہہ ہوتی ہیں۔ پاکستان میں جو کوے پائے جاتے ہیں وہ JACKDAW قسم کے ہیں۔ یہ کوئوں کی ایک خاص قسم ہے۔ یہ کوا گہری سرمئی یا سیاہی ائل رنگت کا حامل ہوتا ہے۔ جس کی گردن کے پر ہلکے سرمئی ہوتے ہیں۔ کوئوں کی ایک جنگلی قسم ہوتی ہے۔ جنگلی کوا جسامت میں عام کوے سے بڑا ہوتا ہے۔
کوا خاصا عقلمند پرند ہے۔ کہانی” پیاسا کوا” آج بھی دنیا بھر میں پڑھی جاتی ہے، علاوہ ازیں یہ طوطے کی آوازوں کی نقالی بھی کرسکتا ہے۔ مشرقی ایشیا میں اسے خوش قسمتی کی علامت سمجھا اور گھر میں پالا جاتا ہے۔ پاکستان کے دیہی علاقوں میں منڈیر پر بیٹھے کوے کی “کائیں کائیں” کو مہمان کی آمد کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔
کوا گوشت، بیج، انسانوں کی بچی کچھی خوراک اوردیگر چھوٹے پرندوں کے انڈے کھا کر گزارا کرتا ہے۔ یہ فصلوں خصوصا چاول کی فصل کو خاصا نقصان پہنچاتا ہے۔ اس لیے کسان کوئوں وغیرہ کو ڈرانے کے لیے کھیتوں میں ایک پتلا کھڑا کردیتے ہیں جسے “بھچ کاگ” یا “SCARE CROW” کہتے ہیں۔ کوے کے بعد پاکستان میں چڑیاں کثیر تعداد میں پائی جاتی ہیں۔ انہیں سندھی چڑیا (SIND SPARROW) کہتے ہیں۔ سندھی چڑیا صوبہ سندھ میں زیادہ پائی جاتی ہیں اس لیے انہیں سندھی چڑیا کہا جاتا ہے۔ سندھ کے علاوہ ایران اور بھارت میں بھی عام طور پر پائی جاتی ہیں، یہ عموماً لمبی گھاس اور جھاڑیوں میں رہتی ہیں۔
سورج مکھی کیا ہے؟۔
سورج مکھی(Sun Flower) زرد رنگ کا پھول ہے، چونکہ یہ دن کے اوقات میں سورج کے ساتھ اپنی سمت بدلتا رہتا ہے تاکہ اپنا رخ سورج کی سمت ہی رکھ سکے، اس لیے اسے سورج مکھی کا نام دیا گیا ہے۔
سورج مکھی کا خوبصورت پھول لمبے ٹہنی دار پودے پر کھلتا ہے۔ سورج مکھی کے عام پودے کی لمبائی ایک سے تین میٹر کے درمیان ہوتی ہے اور اس پر ایک یا ایک سے زیادپ پھول کھلتے ہیں۔ سورج مکھی کے پھول کا قطر تیس سینٹی میٹر تک ہوتا ہے اور یہ ایک ہزار سے زائد بیج تیار کرتا ہے۔ اس کے بیجوں سے صحت اور غذائیت سے بھرپور ہلکی پھلکی غذا تیار کی جاتی ہے۔ سورج مکھی کے پھول کا درمیانی حصہ کھانوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
سورج ڈوبنے پر سورج مکھی اپنا رخ مشرق کی طرف کرلیتا ہے۔ سورج مکھی کے بیچ پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں، اس سے اعلیٰ کوالٹی کا نباتاتی تیل تیار کیا جاتا ہے جس سے مارجرین اور خوردنی تیل تیار کیا جاتا ہے۔ سورج مکھی کی بعض اقسام کے بیج لمبے ہوتیہیں جنہیں بھون کر کھایا جاتا ہے۔ ان بیجوں کو اناج کی دوسری اقسام کے ساتھ ملا کر پرندوں کی خوراک بھی تیار کی جاتی ہے۔