مقابلے کے نتائج

447

اپنی بات
دنیا میں دو قسم کے لوگ ہوتے ہیں، ایک وہ جو اپنے ہر عمل کی قیمت زیادہ سے زیادہ وصول کرنا چاہتے ہیں، اور دوسرے وہ جو اپنے کیے ہر عمل کا معاوضہ نہ ملنے پر دل میں تنگی محسوس نہیں کرتے، بھول جاتے ہیں، اپنے مقصد میں اسی طرح دل و جان سے مصروف رہتے ہیں، کیونکہ یہی لوگ بڑا کام کرنے والے لوگ ہیں۔ ہر بڑا کام کرنے کے لیے ایسے لوگ درکار ہوتے ہیں جن کا حال یہ ہوتا ہے کہ ان کا عمل ہی ان کا معاوضہ بن جاتا ہے۔ اپنی ذمے داری کو بحسن و خوبی ادا کرکے انہیں جو خوشی حاصل ہوتی ہے وہ اس انعام سے کم نہیں ہوتی جو نتیجے کی صورت میں لوگ حاصل کررہے ہوتے ہیں۔
یہ دنیا مقابلے کی دنیا ہے۔ مقابلے کی دنیا میں اترنے کے لیے تیاری لازم ہے۔ اگر بغیر تیاری کے اتریں گے تو کوششیں خام رہ جائیں گی۔ نتائج کچے پکے ملیں گے۔ کوششیں انعام کے لیے ہوں یا نہ ہوں، بہتر ہونی چاہئیں۔
مقابلے اور انعام کے ذکر سے آپ جان ہی گئے ہوں گے کہ کس انعامی مقابلے کا ذکر ہونے جارہا ہے… جی ہاں! وہی انعامی مقابلہ جس کا عنوان افسانہ نگاری میں ’’عورت کہانی‘‘ اور مضمون نگاری میں ’’عزمِ جواں‘‘ تھا، لیکن معاملہ کچھ یوں ہوا کہ بعض لکھنے والوں نے اصناف کے عنوانات کو ادل بدل کردیا۔ پھر ہم نے یہ بات بھی بتا دی تھی کہ ڈھائی ہزار الفاظ سے طویل نہ ہو، اس شرط کی پابندی بھی نہیں ہوپائی، اکثریت نے طویل لکھا۔ بہرحال نتیجہ تو نکالنا ہی تھا، لہٰذا حاضر ہے۔ درخواست ہے کہ آئندہ ان ساری شرائط کو غور سے پڑھ کر ملحوظِ خاطر بھی رکھیں۔
مقابلے کے نتائج حاضر ہیں۔
مقابلہ افسانہ نگاری:
٭اوّل انعام: خدیجہ بنتِ عزمی
٭دوم انعام: عظمیٰ ابو نصر+ شاہ جہاں رشید
٭سوم انعام: حریم شفیق
٭خصوصی انعام: عروبہ عثمانی + عابدہ نسرین
مقابلہ مضمون نگاری:
٭ اوّل انعام: عالیہ زاہد
٭ دوم انعام: بنتِ نور
٭ سوم انعام: زنیرہ بنتِ عزمی
تمام انعام یافتگان کو دلی مبارک باد، اور دعا ہے کہ اللہ آپ کے قلم کو رواں رکھے۔ ان شاء اللہ اسی ماہ حریم ادب کے کنونشن میں انعامات دیے جائیں گے۔

حصہ