ثریا صدیقی
اے نشانِ وطن عزمِ شانِ وطن
تُو ہے جانِ وطن اور آنِ وطن
چاند تارے سے روشن زمیں آسماں
سبز رنگت کی ٹھنڈک مکاں در مکاں
ہے دعا تا قیامت رہے سر بلند
تاکہ دنیا میں ہم بھی رہیں ارجمند
تُو پکارے تو حرمت پہ ہم کٹ مریں
تُو معزز رہے تیری عزت بنیں
سر زمینِ وطن کا تُو دربان ہے
پاک سرحد کا میری نگہبان ہے
تجھ کو رفعت ملے تیری عزت بڑھے
اور نسل در نسل سب کی چاہت ملے
تیرے سائے میں ہو رفعتوں کا سفر
ہوں تیرے اک اشارے پہ جانیں نذر
تُو رہے اوج پہ سبز پرچم سدا
رہے تُو ثریا کا ہمسر سدا