فرخ جبین اظہر
کہا جاتا ہے کہ اگر کسی خاتون کے بارے میں یہ فیصلہ کرنا پڑے کہ وہ پھوہڑ ہے یا سگھڑ، تو وہ اُس کے گھر کے کچن اور باتھ روم کو دیکھ کر بخوبی کیا جاسکتا ہے۔ باتھ روم گھر کا وہ حصہ ہوتا ہے جہاں کچن کی طرح صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جانا چاہیے، اس کے علاوہ اگر باتھ روم کو باقاعدہ ڈیکوریٹ کیا جائے تو صحت پر اس کے نہایت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور طبیعت بشاش ہوجاتی ہے۔ آج ہم آپ کو باتھ روم کی صفائی اور ڈیکوریشن کے حوالے سے کچھ ٹپس دیں گے۔
اگر آپ کچھ وقت اپنے باتھ روم کو دیں تو یہ عمل آپ کے گھر کو بھی چار چاند لگا دے گا اور آپ کے سلیقے اور ذوق کی داد دیے بغیر کوئی نہ رہ سکے گا، اور آپ کا باتھ روم بہت خوب صورت ہوجائے گا۔
مناسب ہوا دار: باتھ روم میں ہوا کا گزر ایک بہت اہم نقطہ ہے جسے کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ ایگزاسٹ سسٹم باتھ روم کی اہم ضرورت ہے۔ کھڑکی سے قدرتی روشنی بآسانی آسکے، لیکن اسے Frosted Glass سے بند رکھنا چاہیے۔
فرش: اگر آپ باتھ روم کے فرش کو خشک رکھنا چاہتی ہیں اور محتاط ہیں تو پھر میٹ کارپٹ کے استعمال کی ضرورت نہیں۔ باتھ روم Rugs عام طور پر بآسانی دھل جاتے ہیں، ان کی صفائی آسان ہوتی ہے، اور سب سے اہم بات کہ ان سے پھسلن نہیں ہوتی۔ اس لیے خریدتے وقت آپ دو سیٹ خریدیں تاکہ جب ایک صاف ہورہا ہو تو دوسر استعمال کیا جاسکے۔
باتھ روم کے ٹائلز خصوصی طور پر Skid proof ہونے چاہئیں اور ساتھ ہی تھوڑا رف Texture ہو، خصوصاً اس وقت جب آپ کے گھر میں بڑی عمر کے افراد بھی موجود ہوں تاکہ باتھ روم میں گرنے کا اندیشہ نہ رہے۔ بڑی عمر کے افراد کے گرنے کے واقعات عموماً باتھ میں ہی پیش آتے ہیں۔
استعمال کی اشیاء: تولیہ اور کرٹن راڈز، اس کے علاوہ باتھ روم کی ضرورت کی دیگر اشیاء مثلاً صابن وغیرہ اگرچہ کسی فردِ واحد کی چوائس ہوتے ہیں لیکن ان کا درست استعمال ماحول کو بے شک خصوصی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ باتھ روم چپلیں ضرور استعمال کریں مگر پلاسٹک یا ربڑ کی قینچی نما ساخت والی چپل رکھیں۔ ہر چپل پہن کر باتھ روم نہ جائیں۔ مرد حضرات اور بچوں کو پابند کریں کہ صفائی اور پاکیزگی کا خیال رکھنا بہت اہم ہوتا ہے۔
بچوں کے باتھ روم: بچوں کے باتھ روم کو تھوڑا فنی سا بنایا جا سکتا ہے۔ دیواروں پر کارٹون پینٹ کیے جاسکتے ہیں یا وال پیپرز بھی لگائے جاسکتے ہیں، اور نہانے کے عمل کو خوشگوار بنانے کے لیے باتھ ٹب میں تیرنے والے چند کھلونے رکھے جاسکتے ہیں۔ بچوںکے باتھ روم کو ہر لحاظ سے محفوظ ہونا چاہیے۔