(حکمت کی باتیں حکیم سید(مجاہد محمود برکاتی

958

دارچینی جسے ہندی میں دارچینی اور انگریزی میں سینا مول کہتے ہیں، ماہیت کے اعتبار سے ایک درخت کی چھال ہے، جس کی رنگت سرخی مائل زرد یا ہلکی سیاہی مائل ہوتی ہے، ذائقہ قدرے شیریں تلخی لیے ہوتا ہے۔ اس کی کاشت زیادہ تر سری لنکا، ہندوستان اور چین میں کی جاتی ہے، اور جزائر شرق الہند میں خودرو ہوتا ہے۔ دارچینی اقسام کے اعتبار سے تین قسم کی ہوتی ہے جو حجم اور رنگت میں مختلف ہے۔ ہمارے ہاں استعمال ہونے والی چین اور سری لنکا کی دارچینی سب سے عمدہ اور خوشبودار ہوتی ہے۔ اطباء نے اس کا مزاج گرم خشک درجہ دوم بتایا ہے۔
دارچینی میں ایک سے پانچ فی صد اُڑ جانے والا تیل ٹینن اورگوند جیسی اشیا پائی جاتی ہیں۔ دارچینی کا اُڑ جانے والا تیل زرد رنگ کا ہوتا ہے، جو پرانا ہوجانے پر سرخی مائل بھورے رنگ کا ہوجاتا ہے۔ اس میں چینی جیسی بو اور ذائقہ ہوتا ہے۔ اس تیل میں 60 سے 75 فیصد سنے میلڈی ہائیڈ اور تقریباً10فیصد یو گے نال ہوتا ہے اور دیگر اشیا کم مقدار میں ہوتی ہیں، اور دارچینی کے پتّوں میں تقریباً ایک فی صد ہرے بھورے رنگ کا اُڑ جانے والا تیل پایا جاتا ہے، مگر یہ دارچینی کے تیل سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ اس میں جائے پھل اور لونگ جیسی بو آتی ہے۔ پتّوں کے تیل میں 70 سے 95 فیصد لونگ جیسا یو گے نال ہوتا ہے، اس لیے پتّوں کے تیل کا بہت استعمال کیا جاتا ہے۔ جدید طبی سائنسی تحقیق نے بھی اس کاسر ریاح صلاحیت کو بہت اہمیت دی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں شامل فراری تیل انتہائی لطیف اجزا کا مرکب ہوتا ہے جو جلد جزوِ بدن بن جاتا ہے۔ یہ اجزا معدے اور آنتوں پر اثرانداز ہوکر ریح کے اخراج کا سبب بنتے ہیں جس سے معدے اور آنتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں جو دارچینی استعمال ہوتی ہے اس میں ٹے نین کا جزو بہت کم ہوتا ہے۔ اس لیے یہ کاسر ریاح تو ہے مگر قابض نہیں ہے۔
دارچینی خوشبودار، خشک، گرم، کسیلی اور ریاح اور کف کو ختم کرنے والی ہوتی ہے۔ جگر اور پتہ کو بڑھانے والی، کھانے کو ہضم کرنے والی، بھوک بڑھانے والی، پیٹ سے ریاح کو خارج کرنے والی، پیٹ کے کیڑے کو مارنے والی، پاخانے کو باندھ کر لانے والی اور جگر کو متحرک کرنے والی ہوتی ہے۔ یہ بلغم ختم کرتی ہے اور تپ دق میں بہت مفید ہوتی ہے۔ دارچینی دل کو متحرک کرتی اور جسم میں پھرتی پیدا کرتی ہے۔ یہ خون کو صاف کرتی ہے اور اس کے استعمال سے خون میں سفید خلیات (WBC)کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ سر درد کو ختم کرتی ہے۔ دارچینی کے استعمال سے پیشاب زیادہ بنتا ہے۔ قوتِ باہ میں اضافہ ہوتا ہے اور سرعتِ انزال میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔ اس سے رحم سکڑ جاتا ہے۔ دارچینی کا تیل پیٹ سے ریاح کو خارج کرتا ہے۔ یہ اینٹی سیپٹک (anticeptic) ہے، اس سے زخم کی صفائی ہوتی ہے اور زخم بھر جاتا ہے۔ درد دور ہوجاتا ہے۔ اس سے حیض جاری ہوجاتا ہے اور جسم میں پھرتی آتی ہے۔
بدہضمی، بھوک نہ لگنا، پیٹ میں گیس کا بننا اور پیٹ کے درد میں: صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ پانی کے ساتھ دو دو گرام دارچینی کا پاؤڈر ذرا سی ہینگ ملاکر لینے سے کھانا ہضم ہوجاتا ہے، بھوک لگنے لگتی ہے، پیٹ میں ریاح کا بننا بند ہوجاتا ہے اور پیٹ میں درد نہیں رہتا۔
متلی اور قے: پانچ پانچ بوند دارچینی کے تیل کو مصری کے ساتھ ملا کر کھانے، یا دارچینی کو منہ میں رکھ کر چوسنے، یا دارچینی کا کاڑھا پینے سے متلی اور الٹیاں آنا بند ہوجاتی ہیں۔
دست اور پیچش: دارچینی کا کاڑھا بناکر پینے، دن میں دو تین مرتبہ دو دو گرام پاؤڈر پانی کے ساتھ لینے، یا دارچینی اور پان میں لگانے والے کتھے کو ہم وزن مقدار میں پیس کر اس سے آدھا آدھا چمچ ہر روز دن میں تین مرتبہ پانی کے ساتھ لینے سے دستوں اور پیچش میں بہت افاقہ ہوتا ہے اور بار بار حاجت کا عمل بھی کم ہوجاتا ہے، اور پاخانہ بندھ کر آنے لگتا ہے۔
ٹائیفائیڈ بخار: ٹائی فائیڈ بخار میں دیگر ادویات کے ساتھ 3 سے 5 بوند دارچینی کا تیل دینے سے بہت افاقہ ہوتا ہے۔ اس سے پیٹ میں اپھارہ نہیں آتا۔
جگر بڑھنا: دارچینی کا پاؤڈر یا اس کا تیل استعمال کرتے رہنے سے جگر کے امراض میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔
پیٹ میں کیڑے: دو تین روز تک صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ پانی کے ساتھ دو دو گرام دارچینی کا پاؤڈر لینے سے پیٹ کے کیڑے نیم مُردہ ہوکر باہر نکل جاتے ہیں۔
بواسیر: دارچینی کا پاؤڈر یا اس کا تیل استعمال کرتے رہنے سے بواسیر میں بہت افاقہ ہوتا ہے۔
دانت درد: دارچینی کے تیل کو دانت کی جڑ میں لگانے سے دانت کا درد دور ہوجاتا ہے۔
سر درد: دارچینی کو پانی میں پیس کر اس کا ماتھے پر لیپ کرنے سے سر درد میں بہت افاقہ ہوتا ہے۔
زکام اور فلو: پانچ گرام دارچینی، دو لونگ اور چوتھائی چمچ سونٹھ کر پیس کر ایک لیٹر پانی میں ابال لیجیے، چوتھائی پانی باقی رہ جانے پر کاڑھا بن جانے پر اسے چھان کر اس کے تین حصے کرلیجیے۔ ایک دو چمچ صبح، دوپہر اور شام پلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
تتلانا: دارچینی چباتے رہنے سے تتلانا ٹھیک ہوجاتا ہے۔
گلے کا کوّا بڑھنا: گلے کے کوّے کے بڑھ جانے پر دارچینی کو باریک پیس کر اسے انگلی سے کوّے پر لگانے اور مریض کو رال ٹپکانے کے لیے کہیے، اس سے کوّے کا بڑھنا رک جائے گا اور کھانسی بھی ٹھیک ہوجائے گی۔
بلغمی کھانسی : صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ پانی کے ساتھ دو دو گرام دارچینی کا پاؤڈر لینے سے بلغم نہیں بنتا اور کھانسی میں آرام آجاتا ہے۔
پھیپھڑوں کی ٹی بی: پانچ پانچ بوند دارچینی کا تیل صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ مصری کے ساتھ لینے سے پھیپھڑوں کی ٹی بی میں بہت آرام آجاتا ہے۔ ٹی بی کے زخم پر دارچینی کا تیل لگایا جاتا ہے، اس سے زخم بھر جاتا ہے۔
دل کی کمزوری: دارچینی کے پاؤڈر کو تیل کی شکل میں استعمال کرنے سے دل کی کمزوری دور ہوجاتی ہے۔
اعصابی کمزوری، اعصابی درد(Neuralgia)، لقوہ (Facial Paralysis)، ہلکا(Paresis) اور ادھرنگ (Paralysis): ان امراض میں چند روز تک باقاعدہ صبح، دوپہر اور شام دن میں تین مرتبہ تین تین گرام دارچینی کا پاؤڈر پانی کے ساتھ یا 5،5 لونگ اور دارچینی کا تیل مصری کے ساتھ ملا کر لینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
سیلان الدم یا زیادہ خون بہہ جانا: پھیپھڑوں اور سیلانِ رحم سے سیلان الدم ہونے پر دو تین گرام دارچینی کا پاؤڈر پانی کے ساتھ لینے یا دارچینی کا کاڑھا بناکر پلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
سیلانِ حیض یا کثرتِ سیلان الدم: مریضہ کو دن میں دو تین مرتبہ دو دو گرام دارچینی کا پاؤڈر اور ساتھ میں ’اشوکا رشٹ‘ دینے سے حیض میں زیادہ سیلان الدم نہ ہوکر معمول کے مطابق سیلان الدم ہوجاتا ہے۔
رحم کا پھیل جانا (Subinvolution of the uterus): زچگی کے ختم ہونے پر رحم سکڑ کر اپنی معمول (نارمل) کی حالت میں نہیں رہتا۔ اس صورت میں دو گرام دارچینی کا پاؤڈر پیپلی کی جڑ اور تھوڑی سے بھانگ کے ساتھ ملاکر صبح، دوپہر اور شام زچہ کو کھلانے سے رحم اپنی معمول کی حالت میں آجاتا ہے۔
پیشاب کی رکاوٹ: دارچینی پیشاب آور ہوتی ہے، لہٰذا صبح، دوپہر اور شام پانی کے ساتھ دو دو گرام دارچینی کا پاؤڈر لینے سے پیشاب بلا تکلیف اور کھل کر آجاتا ہے۔
پیشاب میں پس (Pyuria): دارچینی کا پاؤڈر یا اس کا تیل استعمال کرنے سے پیشاب صاف ہوجاتا ہے۔
ویرج کی کمزوری: تین تین گرام دار چینی کا پاؤڈر صبح اور رات سونے سے پہلے گرم دودھ کے ساتھ لینے سے ویرج بڑھتا اور گاڑھا ہوتا ہے اور اسے تقویت ملتی ہے۔
کینسر: کثیر مقدار میں دارچینی کے استعمال سے کینسر میں افاقہ ہوتا ہے۔
منہ سے بدبو آنا: دارچینی منہ میں رکھ کر چبانے سے منہ کی بدبو ختم ہوجاتی ہے اور دانت بھی مضبوط ہوتے ہیں۔
جلدی امراض اور سوجن: دارچینی کو پانی میں پیس کر اس کا متاثرہ مقام پر لیپ کرنے سے جلدی امراض ختم ہوجاتے ہیں اور سوجن زدہ مقام پر لیپ کرنے سے سوجن اتر جاتی ہے۔
تقویتِ باہ : عضوِ تناسل پر دارچینی کے تیل کی مالش کرنے، یا دارچینی کو پانی میں پیس کر اس کا لیپ کرنے سے نامردی میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔
بچھو وغیرہ کا کاٹنا: جہاں بچھو کا ڈنگ لگ جاتا ہے، اس پر دارچینی کا تیل لگایا جاتا ہے، اس سے سوجن، درد اور جلن دور ہوجاتی ہے۔
مادہ منویہ میں اضافہ: دارچینی بہت باریک پیس لیں۔ چار گرام صبح و رات کو سوتے وقت ھرم دودھ کے ساتھ پھانک لیں۔ اس سے مادہ منویہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
گیس سے پیٹ میں درد: گیس سے پیٹ میں درد کو دارچینی دور کرتی ہے اور قوتِ انہضام بڑھاتی ہے۔ دارچینی قلیل مقدار میں ہی استعمال کریں۔ زیادہ مقدار میں نقصان دہ ہے۔
دست:
2(1)گرام پسی ہوئی دارچینی گرم پانی سے پھانک لینے سے دست بند ہوجاتے ہیں۔
(2) دارچینی اور کتھا برابر مقدار میں پیس کر آدھا چمچ تین بار روزانہ لینے سے دست بند ہوجاتے ہیں۔
قبض، بدہضمی: دارچینی، سونٹھ، زیرہ اور الائچی کی تھوڑی تھوڑی مقدار ملا کر کھاتے رہنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ان سب کو برابر مقدار میں پیس کر آدھا چمچ گرم پانی سے لیں۔
انفلوئنزا: 5گرام دارچینی، 2لونگ، چوتھائی چمچ سونٹھ۔ ان سب کو پیس کر ایک کلو پانی میں ابالیں۔ چوتھائی پانی رہ جانے پر چھان کر اس پانی کے تین حصے کرکے دن میں تین بار مریض کو پلائیں۔
دودھ ہضم نہ ہونا: بعض لوگوں کو دودھ ہضم نہیں ہوتا اور لوگ اس سے بادی ہونے اور ریاح ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ ایسے افراد ایک لیٹر دودھ میں تین گرام دارچینی کا سفوف ملا کر اسے جوش دے کر پئیں تو اس سے نہ صرف دودھ ہضم ہوگا بلکہ قوتِ ہضم بھی بڑھے گی۔
دمہ اور کھانسی: جن لوگوں کو کھانسی اور دمہ کی شکایت ہو وہ ایک گرام دارچینی دو چمچے شہد کے ساتھ صبح اور شام کھائیں۔
الرجی، نزلہ زکام: ماحولیاتی آلودگی خصوصاً فضائی آلودگی کی وجہ سے نزلہ، زکام اور چھینکیں آنے کا عارضہ عام ہوگیا ہے۔ بعض لوگوں کو صبح ہوتے ہی ناک سے پانی بہنا شروع ہوجاتا ہے۔
برگِ بنفشہ 6گرام، تخم میتھی 6گرام اور دارچینی 3گرام پیس کر آدھے گلاس پانی میں جوش دے کر صبح شام پندرہ دن تک پینا چاہیے۔
موٹاپا: موٹاپا آج کل کا عام مسئلہ ہے۔ یہ مسئلہ دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے، کیوں کہ آج کل کھانوں میں لوگ فاسٹ فوڈ کو بہت زیادہ شامل کرنے لگے ہیں، جو جسم میں بہت زیادہ چربی بڑھاتی ہیں، اور پھر لوگ وزن کم کرنے کے لیے طرح طرح کے ٹوٹکے استعمال کرتے ہیں۔
ایک کپ پانی میں ایک چمچ دارچینی اور3 چمچ شہد ڈال کر ابال لیں۔ رات کو سونے سے پہلے اس کو چائے کی طرح پی لیں۔ اگر پوری نہ پی جائے تو بچا کر رکھ دیں اور دوسری صبح پی لیں۔ اس کے استعمال سے آپ کا وزن بہت جلد کم ہوجائے گا۔
شہد اور دارچینی کا پیسٹ بنا لیں اور اسے روٹی یا ڈبل روٹی پر جام، جیلی کی طرح لگا کر روزانہ کھائیں۔ یہ کولیسٹرول کو کم کرتا ہے، شریانوں میں رکاوٹ دور کرکے دل کے دورے سے بچاتا ہے۔ جنہیں دل کا دورہ پڑچکا ہو وہ بھی اگر روزانہ یہ لیں تو یہ انہیں اگلے دورے سے دور رکھے گا۔ اس کا روزانہ استعمال حبس دم میں مفید ہے اور دھڑکن کو بہتر بناتا ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، دل کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوتی ہے اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ شہد اور دارچینی سے شریانوں کی قوت کو دوبارہ بحال کیا جاسکتا ہے۔
nn

حصہ