پاکستان کے بابر اعظم نے پرتھ میں کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 160 منٹس میں 100 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 84 رنز بنائے جس کے دوران وہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ایک ہزار رنزبھی مکمل کرنے میں کامیاب رہے۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بابر اعظم نے 21 ویں میچ کی 21 ویں اننگ میں یہ سنگ میل عبور کیا اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے کم اننگز میں 1000 رنز بنانے کا ریکارڈ برابر کیا۔ ان سے قبل4 کھلاڑیوں نے اپنی 21 ویں اننگ کے دوران ایسا کیا تھا۔
ووین رچرڈز نے انگلینڈ کے خلاف سڈنی میں 22 جنوری 1980ء کو اپنی 65 رنز کی اننگ کے دوران 1000 رنز مکملکیے تھے۔ انہوں نے 22 ویں میچ کی 21 ویں اننگ میں ایسا کیا تھا۔
سری لنکا کے خلاف مانچسٹر میں 7 جون 1975ء کو پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے ووین رچرڈز نے ایک ہزار رنز بنانے میں 4 سال اور 229 دن کا وقت لیا تھا۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے ووین رچرڈز نے جو187 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ان کی 167 اننگزمیں11سنچریوں اور 45 نصف سنچریوں کی مدد سے 47.00 کی اوسط اور 90.20 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 6721 رنز بنائے تھے۔
انگلینڈ کے کیون پیٹرسن نے بھارت کے خلاف فریدآباد میں 31 مارچ 2006ء کو اپنی 71 رنز کی اننگ کے دوران اپنے 1000 رنز مکمل کیے تھے۔ انہوں نے 27 ویں میچ کی 21 ویں اننگ کے دوران ایسا کیا تھا۔
زمبابوے کے خلاف ہرارے میں 28 نومبر 2004ء کو پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے کیون پیٹرسن نے 1000 رنزبنانے میں ایک سال اور 123 دن کا وقت لیا۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے کیون پیٹرسن نے جو 136 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان کی 125 اننگز میں 9سنچریوں اور 25 نصف سنچریوں کی مدد سے 40.73 کی اوسط اور 86.58 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 4440 رنز بنائے ہیں۔
انگلینڈ کے جوناتھن ٹروٹا آئرلینڈ کے خلاف بنگلور میں 2 مارچ 2011 کو 92 رنز کی اننگ کے دوران اپنے 1000 رنز مکمل کرنے میں کامیاب رہے تھے جو ان کے 21 ویں ایک روزہ بین الاقوامی میچ کی 21 ویں اننگ تھی۔
آئرلینڈ کے خلاف بلفاسٹ میں 27 اگست 2009ء کو کھیلے گئے میچ میں اپنے ایک روزہ بین الاقوامی کیریر کا آغاز کرنے والے جوناتھن ٹروٹ نے 1000 رنز بنانے میں ایک سال اور 187 دن کا وقت لیا۔
ابھی تک دائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے جو 68 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان کی 65 اننگزمیں 51.25 کی اوسط اور 77.06 کے اسٹراٹیک ریٹ کے ساتھ4 سنچریوں اور 22 نصف سنچریوں کی مدد سے 2819 رنز بنائے ہیں۔
جنوبی افریقا کے کونٹن ڈی کوک نے زمبابوے کے خلاف بلاوایو میں 19 اگست 2014ء کو 38 رنز کی اننگ کے دوران ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنے 1000 رنز مکمل کیے تھے۔ انہوں نے 21 ویں میچ کی 21 ویں اننگ کے دوران ایسا کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف پرل میں 19 جنوری 2013ء کو پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے کونٹن ڈی کوک نے 1000 رنز بنانے میں ایک سال اور 212 دن کا وقت لیا۔
بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اس کھلاڑی نے ابھی تک جو 69 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان کی 69 اننگز میں 11سنچریوں اور8 نصف سنچریوں کی مدد سے 43.84 کی اوسط اور 94.55 کے اسٹراٹیک ریٹ کے ساتھ 2850 رنز بنائے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے سب سے کم اننگز میں 1000 رنز بنانے کا سابقہ ریکارڈ پاکستان کے موجودہ کپتان اظہر علی کے پاس تھا۔ 19 جولائی 2015ء کو سری لنکا کے خلاف کولمبو میں اپنی 49 رن کی اننگ کے دوران انہوں نے ایسا کیا تھا۔ یہ ان کے 23 ویں میچ کی 23 ویں اننگ تھی۔
آئر لینڈ کے خلاف بلفاسٹ میں 30 مئی 2011ء کو پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے اظہر علی نے ایک ہزار مکمل کرنے میں 4 سال اور 50 دن کا وقت لیا۔
دائیں ہاتھ سے بازی کرنے والے اظہر علی نے ابھی تک جو 44 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں ان کی 44 اننگز میں 3 سنچریوں اور9 نصف سنچریوں کی مدد سے 39.00 اوسط اور 75.00 کے اسٹراٹیک ریٹ کے ساتھ 1599 رنز بنائے ہیں۔
وقت کے لحاظ سے سب سے تیز 1000 رنز بنانے کا ریکارڈ پاکستان کے یاسر جمید کے پاس ہے۔ انہوں نے ایسا کرنے میں صرف 242 دن کا وقت لیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف دمبولا میں 20 مئی 2003ء کو اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے یاسر حمید نے نیوزی لینڈ کے خلاف ولنگٹن میں 17 جنوری 2010ء کو ایسا اپنی 48 رنز کی اننگ کے دوران کیا تھا جو ان کے 24 ویں میچ کی 24 ویں اننگ تھی۔
زمبابوے کے ڈیوڈ ہاؤٹن نے 1000 رنز بنانے میں سب سے لمبا عرصہ لیا تھا۔ انہوں نے1000 رنز بنانے میں 10 سال اور 199 دن کا وقت لیا تھا۔ 9 جون 1983ء کو ناٹنگھم میں پہلا میچ آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے والے ڈیوڈ ہاؤٹن نے پاکستان کے خلاف راولپنڈی میں 25 دسمبر 1993ء کو 57 رنز کی اننگ کے دوران یہ سنگ میل عبور کیا تھا۔ یہ ان کے 35 ویں میچ کی 33 ویں اننگ تھی۔
nn