ماہرین نے درمیانی عمر کی خواتین و حضرات کے لیے وزن کم کرنے، اسمارٹ بننے اور امراض سے دور رکھنے کا ایک سادہ نسخہ بیان کیا ہے جسے 15 گھنٹے کا فاقہ کہا جاسکتا ہے، یعنی شام 5 سے 6 بجے کے بعد کوئی کھانا نہ کھائیں۔ جرنل نیچر میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مغرب کے بعد کھانا چھوڑ دینے سے درمیانی عمر کے لوگوں کی عمر بڑھتی ہے، امراض دور رہتے ہیں اور بدن کی چکنائیاں کم ہوتی ہیں۔ تجرباتی طور پر اسے بندروں پر آزمایا گیا اور انہیں شام 5 سے لے کر صبح 8 بجے تک کچھ نہیں کھلایا گیا اور اس کے بہترین اثرات مرتب ہوئے۔ یونیورسٹی آف وسکانسن کے پروفیسر روزالن اینڈرسن کہتے ہیں کہ کیلوریز کم کرنے سے عمر رسیدگی کو دور کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کم خوراکی سے امراضِ قلب اور کینسر کو بھی دور کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ سات آٹھ برس سے یہ بحث جاری تھی کہ کیا خوراک میں حرارے کم کرنے سے جسم پر کوئی فرق پڑتا ہے یا نہیں، اور اب نئی تحقیق سے یہ معاملہ بہت حد تک طے پاگیا ہے۔
ماں کے بلڈپریشر سے بچے کی جنس کا تعین
چین میں ہونے والے ایک دلچسپ سروے سے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق بالکل ابتدائی مرحلے میں اور حمل ٹھیرنے سے پہلے ہی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ خاتون لڑکے کو جنم دے گی یا کسی لڑکی کو۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ نتائج دوسرے اسی نوعیت کے مطالعات میں بھی درست ثابت ہوئے تو یہ ایک حیرت انگیز دریافت ہوگی۔ حال ہی میں چین میں کیے گئے ایک مطالعاتی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ماں کا اوسط بلڈ پریشر بچے کی جنس کا پتا دے سکتا ہے۔ تاہم بعض سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ماں کی بہترین غذا لڑکے کی وجہ بنتی ہے، اور اگر غذا کم توانائی والی ہو تو یہ لڑکی کی پیدائش کی وجہ بن سکتی ہے۔ لیکن اس مفروضے کی صداقت کے لیے بھی طویل مطالعہ درکار ہے۔ البتہ اب ’’امریکن جرنل آف ہائپرٹینشن‘‘ میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی ماں کا اوسط بلڈ پریشر 103.3 رہے تو لڑکی، اور اگر اوسط بلڈپریشر 106.0 ہو تو لڑکا پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
سرخ مرچ کھانے سے زندگی
ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ سرخ مرچ کھانے والے افراد میں جلد اموات کی شرح اسے نہ کھانے والوں کی نسبت 13 فیصد تک کم ہوتی ہے۔
اس مطالعے میں 1980ء تا 1990ء ایسے سولہ ہزار سے زیادہ بالغ افراد کو شامل کیا گیا جو دن میں ایک یا متعدد سرخ مرچیں کھاتے ہیں۔ یہ تحقیق امریکہ میں یونیورسٹی آف ورمونٹ کالج آف میڈیسن کے دو محققین نے کی۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ سرخ مرچ کے فائدہ مند اثرات ہوسکتے ہیں۔ کچھ شواہد سے پتا چلا ہے کہ تیز سرخ مرچ اور شملہ مرچ میں مانع سوزش اور مانع تکسید اجزا ہوتے ہیں اور اس میں شامل اجزا نظام ہضم کو بھی تقویت دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اب کسی ایک غذائی جزو کو ہی سب کچھ سمجھ لینا بھی عقلمندی نہیں، اس لیے سرخ مرچ کو ہی لمبی عمر کا راز نہیں کہا جا سکتا۔ اس لیے متوازن غذا کا استعمال بھی ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ لمبی عمر کے حصول کے لیے ضروری اقدامات میں چینی اور نمک کا کم استعمال، متحرک زندگی اور تمباکو اور شراب نوشی سے اجتناب شامل ہیں۔ محققین کے نتائج کے مطابق تیز سرخ مرچوں کے استعمال سے قبل از وقت اموات میں کمی دیکھی گئی۔ لہٰذا سرخ مرچ خوراک کا ایک سودمند جزو ہے۔