ھانے پینے کی اشیاء کو استعمال کرنے کی تاریخ ہوتی ہے جسے ایکسپائری ڈیٹ کہا جاتا ہے، مگر آپ کو معلوم ہے کہ اس سے ہٹ کر بھی روزمرہ کی اشیاء کا استعمال ایک مقررہ وقت کے بعد نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے؟ جی ہاں واقعی ایسا ہے اور یہ ایسی اشیاء ہیں جن کا آپ نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔
سن اسکرین:
ہوسکتا ہے کہ آپ کی سن اسکرین پر ایکسپائر ڈیٹ نہ لکھی ہو مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے ہمیشہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق سن اسکرین صرف تین سال تک کے لیے مؤثر ثابت ہوتی ہیں، اس کے بعد وہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوتیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ سن اسکرین جب خریدیں تو اس تاریخ کو یاد کرلیں اور تین سال بعد اگر بچ جائے تو اسے پھینک دیں۔
موٹر آئل:
موٹر آئل لگ بھگ پانچ سال بعد ایکسپائر ہوجاتا ہے اور اس میں تبدیلیاں آنے لگتی ہیں جس سے گاڑی کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
ٹی بیگز:
اگر آپ ٹی بیگز سے چائے پیتے ہیں تو اس کا ذخیرہ کرنے سے پہلے یہ جان لیں کہ یہ چائے ایک خاص عرصے کے بعد صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق دو سال بعد اس کا معیار خراب ہوجاتا ہے اور طبی مسائل کا الگ سامنا ہوسکتا ہے۔
سن گلاسز:
سورج کی روشنی سے تحفظ دینے والے چشمے الٹرا وائلٹ شعاعوں سے متاثر ہوتے ہیں اور ایک تحقیق کے مطابق ایک سے دو سال کے دوران مضر صحت شعاعوں کو بلاک کرنے میں زیادہ مددگار ثابت نہیں ہوتے۔
پینٹ:
گھر پر پینٹ یا رنگ تو اکثر افراد کراتے ہیں اور کچھ بچ جانے والے یا ایسے ہی پینٹ کے ڈبوں کو اسٹور میں رکھ لیتے ہیں، تاہم ایک ڈبہ کھل جائے تو وہ ایک سے چار سال کے اندر بے کار ہوجاتا ہے۔ آئل پینٹ البتہ پندرہ سال تک رکھا جاسکتا ہے۔
ٹوتھ پیسٹ:
ٹوتھ پیسٹ ایسی چیز تو نہیں جو بڑی مقدار میں خرید کر رکھ لی جائے۔ وہ بھی ایکسپائر ہوجاتے ہیں۔ جب ٹیوب پرانی ہونے لگتی ہے تو وہ دانتوں کے لیے فائدہ مند نہیں رہتی۔