صائم کے ہر شاٹ پر تالیاں بج رہی تھیں، چھکے چوکے لگ رہے تھے۔ وہ ہر بولر کی دل کھول کر پٹائی کررہا تھا۔ اب میچ جیتنے کے لیے چھ گیندوں پر چھ رنز چاہیے تھے۔ مخالف ٹیم کے فاسٹ بولر نے دوڑتے ہوئے پوری قوت کے ساتھ گیند کرائی۔ صائم نے گیند پر اچھی طرح نظر رکھی ہوئی تھی، یہ دیکھتے ہوئے کہ گیند شارٹ پچ ہوچکی ہے، اس کا بلّا حرکت میں آیا اور گیند مڈ وکٹ پر باؤنڈری پار کرگئی۔ تالیوں کے شور میں صائم نے بلّا اٹھا کر شائقین سے اپنے جارحانہ اسٹروک کی داد وصول کی۔ امپائر نے چھکے کا اشارہ کیا اور ساتھ ہی میچ ختم ہونے کا بھی۔ اس کی ٹیم میچ چار وکٹوں سے جیت چکی تھی۔
صائم اپنی ٹیم کا چمکتا ہوا تارہ تھا۔ اس کے اسٹروک نہایت دل کش اور جارحانہ ہوتے۔ جب وہ جارحانہ انداز میں کھیلتا تو پھر چھکے، چوکے دیکھنے میں آتے اور مخالف ٹیم بے بس ہوجاتی۔ وہ اپنی ٹیم کا نمبر ون کھلاڑی تھا۔ اسے اپنی شان دار بیٹنگ پر فخر تھا۔ پھر یہی فخر، غرور میں تبدیل ہوگیا۔ اب وہ ہر کسی پر اپنی بیٹنگ کا رعب جمانے لگا ۔
صائم کی ٹیم ایک بڑے ٹورنامنٹ کا فائنل کھیل رہی تھی۔ ٹیم نے مخالف ٹیم کو قلیل اسکور پر آؤٹ کردیا تھا اور وہ بہ آسانی فائنل جیت کر ٹرافی اپنے نام کرسکتے تھے، لیکن صرف 15کے اسکور پر 4کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے تو ٹیم دباؤ میں آگئی۔ ایسے میں صائم بلّا لہراتا ہوا، غرور سے اکڑتا ہوا ساتھیوں سے یہ کہہ کر بیٹنگ کرنے پہنچا کہ وہ کچھ ہی دیر میں میچ ختم کردے گا ۔ مخالف ٹیم کے بولر نے صائم کی باڈی لینگویج پر نظر رکھی ہوئی تھی، اس نے محسوس کیا کہ آنے والا بیٹسمین خود اعتمادی کا کچھ زیادہ ہی شکار ہے اور بلّا اٹھائے اس طرح کھڑا ہے جیسے اسے شارٹ پچ گیند ملنے والی ہو جسے وہ بہ آسانی باؤنڈری سے باہر پھینک دے گا۔ اب بولر نے یہ دکھایا جیسے وہ شارٹ پچ گیند کرانے جارہا ہے، لیکن کمالِ ذہانت سے’’یارکر‘‘ کرائی۔ صائم نے شاہد آفریدی کے انداز میں بلّا گھمادیا، یہ دیکھے بغیر کہ گیند یارکر ہے اور سیدھی وکٹوں میں آرہی ہے۔ نتیجہ بولڈ ہونے کی صورت میں نکلا۔ جب وہ آؤٹ ہوکر واپس آرہا تھا تو بے حد شرمندہ تھا۔ وہ سوچ رہا تھا انسان چاہے کتنا ہی عروج حاصل کرلے، اس میں تکبر نہیں آنا چاہیے۔ بعد میں باقی کھلاڑیوں نے سخت مزاحمت کرتے ہوئے محنت اور کوشش سے میچ جیت لیا۔
اُس دن کے بعد صائم نے کبھی خود کو دوسرے کھلاڑیوں سے افضل نہیں سمجھا۔ وہ آج بھی سرجھکا کر بڑی ذمے داری سے شان دار بیٹنگ کررہا ہے!!