سرکس کے ٹکٹ۔۔۔
جو 26 برس بعد استعمال ہوئے
یہ اُن دنوں کا واقعہ ہے جب جنگِ عظیم دوم زوروں پر تھی۔ ایمسٹرڈم میں فروری 1944ء میں مسٹر اور مسز ولیز نے تماشا دیکھنے کی غرض سے سرکس کے دو ٹکٹ خریدے، لیکن جس روز ٹکٹ خریدے، اس روز مسلسل بمباری ہوئی، جس کی وجہ سے سرکس بند ہوا تو بس بند ہی ہوگیا۔
پورے 26 برس بعد 1970 میں جب یہ سرکس دوبارہ شروع ہوا تو مسٹر ولیز اپنی بیوی کے ہمراہ 26 سالہ پرانے ٹکٹ لیے سرکس جاپہنچے۔ سرکس کے منیجر کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو اس نے ان دونوں میاں بیوی کی بے حد خاطر تواضع کی، پھر تماشائیوں کے سامنے 26 برس پُرانے ٹکٹ اور ٹکٹ خریدنے والے میاں بیوی کو پیش کرکے ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔
nn
وہ ستائیس برس تک۔۔۔
آرمنڈ جسیکو (1719ء تا 1864ء) جو پیرس (فرانس) کا رہنے والا تھا، 27 برس تک مسلسل جاگتا رہا۔21 جنوری 1793ء کو اس کے سر کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ اسے بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لے جایا گیا تھا۔ وہاں اس کا علاج تو ہوگیا، لیکن اس کے بعد وہ 27 برس تک نہ سوسکا، لیکن حیرت انگیز بات یہ تھی کہ اس مسلسل بے خوابی نے اس کی ذہنی حالت کو درہم برہم نہیں کیا بلکہ وہ روزمرہ کی زندگی میں کہیں زیادہ صحت مند کردار ادا کرتا رہا۔ وہ اپنے وقت کا مشہور وکیل تھا، لیکن چند گھنٹوں کی نیند کو ترستا تھا اور سوتے ہوئے لوگوں کو بڑی حسرت سے دیکھا کرتا تھا۔
nn