(بھارتی بلے باز لوکیشن راہول(سید وزیر علی قادری(سید پرویز قیصر

302

کسی بھی طرح کی کرکٹ ہو جب بلے باز 199 رنز بنا لیتا ہے تو وہ ڈبلسنچری مکمل کرنا چاہتا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک 11 مرتبہ ایسا ہوا ہے جب کوئی بلے باز 199 کا شکار ہوا ہے۔ اس میں 9مرتبہ بلے باز اس اسکور پر آؤٹ ہوئے ہیں جبکہ 2بلے باز، زمبابوے کے اینڈی فلاور اور سری لنکا کے کمار سنگا کارا 199 رنزپر ناٹ آؤٹ رہے ہیں۔
چنائی میں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے 5ویں اور آخری ٹیسٹ میچ میں بھارت کے لوکیش راہول صرف ایک رن کی کمی سے ڈبل سینچری مکمل کرنے میں ناکام رہے۔ عادل رشید کی گیند پر انہیں جوز بٹکر نے کیچ کیا۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 199 رنزکا شکار ہونے والے بھارت کے دوسرے اور مجموعی طور پر 11 ویں بلے باز بنے اسی اننگ میں کرون نائرٹریپل سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 199رنز کا شکار ہونے والے پہلے بلے باز پاکستان کے مدثر نذر تھے۔ فیصل آباد میں 1984-85ء میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں وہ صرف ایک رن کی کمی سے اپنی ڈبل سینچری مکمل نہیں کر سکے۔ شیو لال یادو کی گیند پر وکٹ کیپر سید کرمانی نے انہیں کیچ کیا تھا۔ اس اننگ میں قاسم عمر ڈبل سینچری (210) مکمل کرنے میں کامیاب رہے تھے لیکن مدثر نذر ڈبل سینچری سے چوک گئے تھے۔
سری لنکا کے خلاف کانپور میں 1986-1987ء میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں محمد اظہر الدین 199 کا شکار بنے تھے۔ محمد اظہر الدین کو اس اسکور پر روی رتنائیگے نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا۔ یہ محمد اظہر الدین کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ اسکور بھی تھا۔ محمد اظہر الدین نے اپنی اس اننگ کے دوران 505 منٹ تک سری لنکا کے بولروں کا مقابلہ کیا اور اپنی پہلی ڈبل سینچری مکمل کرنے کے بے حد نزدیک پہنچے مگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ لیڈز ٹیسٹ میں 1997 میں آسٹریلیا کے میتھیو ایلیٹ 199 پر آؤٹ ہونے والے آسٹریلیا کے پہلے اور مجموعی طور پر تیسرے بلے باز بنے۔ اس میچ میں میتھیو ایلیٹ نے اپنے کپتان مارک ٹیلر کے ساتھ اننگ کی شروعات کی تھی۔ مارک ٹیلر تو صفر پر آؤٹ ہو گئے لیکن انہوں نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 199 رنزبنا لیے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ اپنے ٹیسٹ کیریر کی پہلی ڈبل سنچری ضرور بنا لیں گے لیکن انگلینڈ کے تیز بولر ڈارین گوف نے انہیں 199 رنزکے اسکور پر بولڈ کر دیا۔ کچھ لمحوں تک تو میتھیو ایلیٹ کو یقین ہی نہیں ہوا کہ وہ آؤٹ ہو گئے کیونکہ انہیں امید نہیں تھی کہ وہ 199 پر آؤٹ بھی ہو سکتے ہیں۔ وہ انگلینڈ میں اس اسکور پر آؤٹ ہونے والے وہ پہلے کھلاڑی تھے۔ ان کے 199 رنز ٹیسٹ کرکٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور بھی ہے۔ انہوں نے اس ٹیسٹ کے بعد 12 ٹیسٹ اور کھیلے جس میں ایک سنچری بنائی۔ اس سے قبل بھی انہوں نے ایک مرتبہ 100 سے بڑی اننگ کھیلی تھی۔
سری لنکا کے سنتھ جے سوریا بھی 199 رنزکا شکار ہونے والے بلے بازوں میں شامل ہیں۔ بائیں ہاتھ بلے بازی کرنے والے سنتھ جے سوریاکو بھارت کے ابھے کرویلا نے 199 رنز کے اسکور پر بولڈ کیا تھا۔ اس سریز کے پہلے میچ میں سنتھ جے سوریا نے 340 رنز کی شاندار اننگ کھیلی تھی اور کولمبو میں وہ ایک اور عمدہ اننگ کھیلنا چاہتے تھے۔ انہوں نے 1997ء میں ہوئی اس سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں 199 رنز بنائے تھے اور صرف ایک رن اور بنانے کے بعد وہ اس سریز میں دوسری ڈبل سینچری مکمل کر سکتے تھے۔ انہوں نے ابھے کرویلا کی گیند پر چوکا لگا کر یہ ڈبل سنچری مکمل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن گیند ان کے بلے پر نہیں آئی اور سیدھی وکٹوں پر جا کر لگی اور وہ بولڈ ہو گئے۔ وہ 199رنز پر آؤٹ ہونے والے سری لنکا کے پہلے بلے باز تھے۔
آسٹریلیا کے اسٹیووا بھی 199 پر آؤٹ ہونے والے بلے بازوں میں شامل ہیں۔ 1998-99ء میں برج ٹاؤن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے ٹیسٹ میں وہ 509 منٹ میں 376 گیند پر 20 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 199 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے بولر نہمیا پیری نے اسٹیووا کو 199 کے اسکور پر ایل بی ڈبلیو کیا تھا۔ اگر اسٹیووا اپنی ڈبل سینچری مکمل کرنے میں کامیاب ہو جاتے تو وہ ان کی یہ دوسری ڈبل سنچری ہوتی۔ وہ صرف ایک ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔ ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ اسکور 200 نرز ہی رہا تھا ویسٹ انڈیز نے اس ٹیسٹ میں ایک وکٹ سے جیت حاصل کی تھی۔
زمبابوے کے اینڈی فلاور 199 پر ناٹ آؤٹ رہنے والے پہلے کھلاڑی تھے جنوبی افریقا کے خلاف ہرارے میں 2001-02ء میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں وہ 590 منٹ میں 470 گیندوں پر 24 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 199 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔ اگر ان کے ساتھی ان کا ساتھ دیتے تو وہ اپنی ڈبل سنچری مکمل کر لیتے۔ اینڈی فلاور نے پہلی اننگ میں 142 رنز بنائے تھے۔ اس طرح وہ اس میچ میں 341 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے مگر وہ زمبابوے کو ہار سے نہیں بچا سکے۔ جنوبی افریقا نے یہ ٹیسٹ 9 وکٹ سے جیتا تھا۔
پاکستان کے یونس خان 199 رنزکا شکار ہونے والے پاکستان کے دوسرے اور مجوعی طور پر 7ویں بلے باز تھے۔ لاہور میں 2005-06ء میں بھارت کے خلاف یونس خان 200 واں رن لیتے ہوئے رن آؤٹ ہوئے ۔ انہیں ہربھجن سنگھ نے رن آؤٹ کیا تھا۔ وہ 199 پر رن آؤٹ ہونے والے واحد کھلاڑی ہیں۔
یونس خان کے بعد انگلینڈ کے ایان بیل 199 کا شکار بنے تھے۔ جنوبی افریقاکے خلاف لارڈز میں 2008ء میں وہ 199 پر آؤٹ ہوئے تھے۔ جنوبی افریقاکے اسپنر پال ہیرلیس نے انہیں اس اسکور پر اپنی ہی گیند پر کیچ کیا تھا وہ 199 پر کیچ اور بولڈ ہونے والے واحد بلے باز ہیں۔
سری لنکا کے کمار سنگا کارا 199 پر ناٹ آؤٹ رہنے والے دوسرے بلے باز تھے۔ جون 2012ء میں پاکستان کے خلاف گول میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں وہ صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے اپنی ڈبل سنچری مکمل نہیں کر سکے تھے۔ وہ اس اسکور پر ناٹ آؤٹ رہے تھے اگر سری لنکا کے کھیلاڑی ان کا ساتھ نہیں چھوڑتے تو وہ اپنی ڈبل سنچری مکمل کر سکتے تھے۔
بھارت کے لوکیش راہول سے قبل 199 کا شکار ہونے والے آکری بلے باز آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ تھے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف کنگسٹن میں کھیلے گئے ٹیسٹ وہ صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے اپنی ڈبل سینچری مکمل نہیں کر سکے تھے۔ 2015-16ء میں ہوئے ٹیسٹ میں وہ 199 رنز بنا کر جرمون ٹیلر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے تھے۔ وہ طرح سے 199 پر آؤٹ ہونے والے وہ تیسرے کھلاڑی تھے۔
ابھی تک ٹیسٹ کرکٹ میں جو11بلے باز 199 کا شکار ہوئے ہیں ان میں صرف آسٹریلیا کے میتھیو ایلیٹ اور اسٹیون اسمتھ سری لنکا کے کمار سنگا کارا اور بھارت کے لوکیش راہول کے رن کام آ ئے ہیں اسٹیووا اور اینڈی فلاور نے جن میچوں میں ایسا کیا تھا اس میں ان کی ٹیموں کو ہار ملی تھی۔ 5 بلے بازوں نے جن میچوں میں 199 رنز کی اننگز کھیلی وہ ٹیسٹ برابر رہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 99 اور 199 کے شکار تو بہت سے بلے باز ہوتے ہیں لیکن ایک کھلاڑی ایسا بھی ہے جو 299 پر آؤٹ ہوا ہے۔ 299 پر آؤٹ ہونے والے واحد بلے باز نیوزی لینڈ کے مارٹن کرو تھے جو سری لنکا کے خلاف ولنگٹن میں 1990-91ء میں ہوئے ٹیسٹ میں 299 پر آؤٹ ہوئے تھے۔ انہوں نے 610 منٹ میں 523 گیندوں پر 29 چوکوں اور3 چھکوں کی مدد سے 299 رنز بنائے تھے۔ ارجن رانا تنگا کی گیندپر وکٹ کیپر ہشان تلیکارتنے نے ان کا کیچ لیا تھا۔
nn

حصہ