کچھ سبزیاں تقریباً پورا سال ہی دستیاب ہوتی ہیں لیکن کچھ ایسی ہیں جو صرف سردیوں کے موسم میں ہی اچھی لگتی ہیں۔ یہ رس بھری اور تازہ سبزیاں غذائیت سے بھرپور ہونے کی وجہ سے صحت کے لیے تو مفید ہوتی ہی ہیں، ساتھ ہی ان کے ذائقے بھی لاجواب ہوتے ہیں۔ موسم سرما کی چند خاص سبزیاں یہ ہیں:
گاجر:
شیریں اور رس دار یہ حیرت انگیز سبزی موسم سرما کی سب سے مقبول سبزیوں میں شمار ہوتی ہے۔ گاجر سردیوں کی سبزی ہے لیکن عام طور پر یہ پورا سال ہی دستیاب ہوتی ہے۔ موسم سے ہٹ کر اگر یہ سبزی استعمال کی جائے تو اس کے ذائقے میں ہلکا سا فرق آنے لگتا ہے۔ گاجر سے مختلف اقسام کی مزے دار ڈشیں تیار کی جاتی ہیں اور اس سبزی کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ میٹھے اور نمکین دونوں طرح کے ذائقوں میں پسند کی جاتی ہے۔ گاجر کا کھویا ملا حلوہ، سلاد، مختلف سبزی گاجر آلو، بھنی ہوئی گاجر، گاجر کی کھیر اور اچار کے علاوہ اور بھی کئی کھانے اس منفرد سبزی سے تیار کیے جاسکتے ہیں۔ گاجر کولیسٹرول فری سبزی ہے اور اس میں بہت کم مقدار میں روغن پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں غذائی ریشہ، وٹامن اے اور سی کی بھی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ گاجر میں اینٹی آکسیڈنٹ اور مختلف اقسام کی معدنیات بھی ہوتی ہیں جو آپ کو کینسر اور مختلف قسم کی رسولیوں سے دور رکھتی ہیں۔
چقندر:
چقندر میں مکمل طور پر تمام غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسے کھانے سے کولیسٹرول کم ہوتا ہے اور روزانہ چقندر سلاد کے طور پر یا صرف ابال کر کھانے سے بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ چقندر کے پتّوں میں وٹامن اے، بی اور سی بھی پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اینٹی اکسیڈنٹ بھی موجود ہوتا ہے۔
مٹر:
مٹر کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسے کچا اور پکا دونوں صورتوں میں کھایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ مٹر سے کئی ڈشیں تیار کی جاتی ہیں جیسے کہ مٹر پلاؤ، قیمہ مٹر، سوپ وغیرہ۔ مٹر میں معدنی اجزاء وٹامن K اور B کمپلیکس، فولک ایسڈ اور Ascorib ایسڈ وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔
مولی:
یہ کم کیلوریز والی ایسی سبزی ہے جس کا ذائقہ میٹھا ہونے کے ساتھ ساتھ کھارا بھی ہوتا ہے۔ مولی میں وٹامن سی اور B.6 جیسے میگنیشیم، کیلشیم اور آئرن بھرپور مقدار میں ہوتا ہے۔ مولی جڑ کی سبزی ہے اور اسے عام طور پر سلاد میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کے پراٹھے بھی پسند کرتے ہیں۔
گوبھی:
پھول گوبھی انتہائی کم کیلوریز کی حامل سبزی ہے۔ اس میں کولیسٹرول بالکل بھی نہیں۔ یہ سبزی کینسر سے بچاؤ میں معاون ہے۔ اس میں پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم اور آئرن پایا جاتا ہے۔ یہ ایک سبزی ہے جو بہت جلدی تیار کی جاسکتی ہے۔ اگر آپ کے گھر میں اچانک مہمان آگئے ہیں تب بھی جھٹ پٹ تیار ہونے والی چیزوں میں گوبھی سرفہرست ہے، فوراً تیار کی جاسکتی ہے۔ گوبھی کی سبزی، پراٹھا، پکوڑے اور منچورین بھی بنایا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ گوبھی پلاؤ بھی بن سکتا ہے۔
پالک:
پالک قدرتی اجزاء کا خزانہ ہے۔ اس میں وٹامن اے، سی اور کے، اور میگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے۔ پالک پکاتے ہوئے ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ اسے کبھی بھی زیادہ دیر تک نہ پکائیں۔ اس سے پالک میں موجود تمام قدرتی اجزاء ضائع ہوجاتے ہیں۔
سرسوں کا ساگ:
اس کے پتوں میں وٹامن اے اور کے پایا جاتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے۔ اس کو کھانے سے جسم میں آئرن کی کمی دور ہوتی ہے اور خون کی کمی ہونے پر بھی اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ سرسوں کے ساگ میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
میتھی:
صرف پتّوں سے بھرپور اس سبزی میں وٹامن A، B اور B3 کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم، پروٹین ایمینو ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ یہ جسم میں بگڑے ہوئے ہارمونز پرابلم کو صحیح کرنے میں مدد دیتی ہے۔ سانس کے علاوہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو متوازن رکھتی ہے۔ ایسے افراد جنہیں دمہ، جلد کی بیماری یا جوڑوں کے درد کی شکایت رہتی ہو انہیں میتھی کا استعمال اپنے کھانوں میں بڑھا دینا چاہیے۔ جن افراد کو تھائی رائیڈ کے مسائل کا سامنا ہے، انہیں میتھی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ زیادہ دیر تک پکانے سے میتھی میں موجود تمام غذائی اجزا ضائع ہوجاتے ہیں۔