155اسم بن نظر ایک منجھے ہوئے لکھاری تھے۔ انہوں نے بچوں، بڑوں، دونوں کے لیے لکھا اور بہت خوب لکھا۔ وہ جتنا اچھا لکھتے تھے، اتنے ہی اچھے انسان بھی تھے۔ ان کی سنجیدہ اور مزاحیہ تحریریں دلوں کو خوش کرتی ہیں۔ ادب کی مختلف جہتوں میں بھی انہوں نے خاصا کام کیا، شاعری بھی کی تو مختلف چینلز پر سماجی موضوعات پر ڈرامے بھی لکھے۔ وہ ایک اچھے مقرّر بھی تھے۔ جو موضوع انہیں دیا جاتا، اس پر وہ متاثر کن تقریر کرتے اور ایک سماں باندھ دیتے۔ آج وہ ہمارے درمیان موجود نہیں، نوجوانی ہی میں اللہ پاک نے انہیں اپنے پاس بلالیا۔ ان کا یہ ناول ہمارے پاس ایک امانت کے طور پر محفوظ تھا۔ آج آپ جیسے پیارے پیارے پھول ساتھیوں کے لیے آپ ہی کے مہکتے صفحات پر پیش کررہے ہیں۔ پہلی قسط حاضر ہے، پڑھ کر بتائیے کہ کیسی لگی، اور ہاں، قاسم بن نظر کی مغفرت کے لیے بھی دُعا کیجیے۔۔۔اللہ پاک قاسم کے درجات بلند فرمائے اور ان سے بہت راضی ہو، آمین!
( بھائی جان، پھولوں کی دُنیا )