حافظ نور احمد قادری

356

فروغِ حمدونعت کی معروف دینی و ادبی تنظیم “بزمِ حمدونعت، اسلام آباد” کے زیرِاہتمام 176واں ماہانہ نعتیہ مشاعرہ المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کے تعاون سے منعقد ہوا۔ مشاعرے کی صدارت بزرگ نعت گو شاعر جناب الحاج محمد حنیف نازش قادری نے کی۔ اس موقعے پرالمصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کے سر پرستِ اعلٰی اورسابق وفاقی وزیر جناب حاجی محمد حنیف طیّب مہمانِ خصوصی تھے۔ انہوں نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ اس مشاعرے میں شرکت کرنا میرے لیے باعثِ سعادت ہے، جس سے مجھے روحانی تازگی ملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نعت گوئی حضورنبی کریمﷺ کے ساتھ اپنی محبت و عقیدت کے اظہار کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ انہوں نے مشاعرے میں پیش کی گئی نعتوں کے معیار کو سراہا اورشعرائے کرام کو مبارک باد پیش کی۔ اِس موقعے پر حاجی محمد حنیف طیّب کے مرحوم بھائی حاجی محمد طاہر طیّب کے لیے دعائے مغفرت کی گئی اور حاجی حنیف طیّب صاحب سے اظہا رِتعزیت کیا گیا ۔ اِس بابرکت محفل میں راولپنڈی، اسلام آباد کے جن مقتدر نعت گو شعرائے کرام نے اپنے گلہائے عقیدت بحضورِ رسالت ماٰبﷺ پیش کیے، اُن میں جناب الحاج محمد حنیف نازش قادری (صدرنشین) اور جناب رشید سا قی (صدربزمِ حمدونعت)کے علاوہ سیّد ضیاء الدین نعیم، شرف الدین شامی، عبدالقادر تاباں، حسن زیدی، شاہد کوثری، عرش ہاشمی، خرم خلیق، ڈاکٹر عزیز فیصل، علی احمدقمر، علی عرفان، سعید انور، احمد محمودالزّماں، اسلم ساگر، نور حکیم جیلانی اور ناظمِ مشاعرہ حافظ نور احمد قادری شامل تھے۔ محفل کے اختتام پر حاضرین کو پر تکلف ظہرانہ پیش کیا گیا اور ملک ومِلّت کی سلامتی و خوش حالی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ قارئین کی ضیافتِ طبع کے لیے پیش ہیں چند منتخب اشعار :
وہؐ قربِ خاص میں اُس وقت بھی تھے
کہ “تھا ” کا لفظ تک بھی جب نہیں تھا
حضورﷺ میری طرف اِلتفات فرما ئیں
تو ختم دل کا مرے اضطراب ہو جائے
الحاج محمد حنیف نازشؔ قادری(صدرنشینِ مشاعرہ)
مہرومہ و نجوم میں آپؐ کا نور جلوہ گر
اہلِ نظر کو ہر طرف حُسنِ نبیؐ عیاں مِلا
حُسنِ وفا بلالؓ کا دہر میں اِک مثال ہے
جوروجفا کو سہہ کے بھی عشق میں شادماں ملا
رشید ساقیؔ (صدربزمِ حمدونعت)
(حمد)
میرے مالک یہی اعزاز بہت ہے مجھ کو
کہ تو خالق ہے مرا اور میں بندہ تیرا
(نعت)
کچھ سَوا اور طبیعت میں ہُوا عجزو نیاز
جب بھی اللہ نے خوشیوں کے دکھائے شب وروز
سیّد ضیاء الدین نعیم
واصل ہے جو اُنؐ کے نقشِ پا سے
رستہ ہے وہی سلامتی کا
حاضر ہُوں حریمِ عاشقی میں
لمحہ ہے حضوروحاضری کا
شرف الدین شامیؔ
تمام زندگی پیشِ نظر ہو ذاتِ نبیؐ
تمام زندگی کارِ ثواب ہو جائے
خطا کے پُتلے نہیں ہیں حساب کے قابل
حضورؐ ہم پہ کرم بے حساب ہو جائے
عبدالقادر تاباںؔ
مرے گھر میں بھی بَرس جائے، مرے ربِّ کریم
وہ جو رحمت کی گھٹا ، چار طرف چھائی ہے
حسن زیدی
نبی ﷺکی زندگی وہ ضابطہ حیات کا ہے
کہ جو بھی اُس پہ چلے ، کام یاب ہو جائے
تِریﷺ نگاہِ شفاعت نواز کے صدقے
“کرم حضورؐ کہ آساں حساب ہو جائے”
شاہد کوثری
اُنؐ کے دَر کو بنا کے منزلِ شوق
کارواں کو رَواں دَواں کیجیے
اُنؐ کے دربار میں یہ بہتر ہے
دیدۂِ تر کو ترجماں کیجیے
عرش ؔ ہاشمی
تخلیق کیے عالَم اُن کے لیے قدرت نے
ہوتی نہ کبھی ورنہ ، یہ انجمن آرائی
معراج میں پوشیدہ آدابِ محبت ہیں
محبوبؐ کی کرتے ہیں اِس طرح پذیرائی
خرم خلیق
(حمد)
میں بہت مرعوب ہوتا ہوں اُسی انسان سے
وہ جسے تیری خوشی، تیری رضا درکار ہے
(نعت)
اذانِ مسجدِ نبویؐ کی ہے قسم، آقاﷺ
ترےؐ بلالؓ کا بن کے غلام آیا ہوں
ڈاکٹر عزیز فیصل
ہمیں درکار ہے اُنؐ کی شفاعت
سو قسمت آزما، آئے ہوئے ہیں
یہاں کی خاک بھی خاکِ شِفا ہے
سو محتاجِ شِفاآئے ہوئے ہیں
علی احمد قمر
کبھی خاکِ مدینہ پر گرِوں گا
مرا آنسو بھی کیا کیا سوچتا ہے
علی عرفان

(حمد)
زندگی تیری امانت ہے تو پھر کیوں نہ کہیں
نام لے لے کے ترا، روز جیا کرتے ہیں
(نعت)
جانے کب آوے اُنؐ کا بُلاوا مجھ کو
باندھ کر بیٹھا رہتا ہوں رختِ سفر
سعید انور
جو شخص مائلِ اُمّ لکتاب ہو جائے
ہر امتحان میں وہ کام یاب ہو جائے
رسولِ پاکؐ کے کردار کو جو اپنائے
وہ ذرّہ ہوتے ہوئے آفتاب ہو جائے
احمدؔ محمودالزّماں
یوں چلے آپؐ آگے سدرہ سے
جیسے سب جانتے ہیں راہ، سائیں
اسلم ساگرؔ
دلوں کو جو جوڑے، وہ پیارا محمدؐ
ہے سارے جہاں کا سہارا محمدؐ
نور حکیم جیلانی
رضائے خدا مدّعا ہے سبھی کا
خدا مصطفےٰؐ کی رضا چاہتا ہے
میں نعلینِ آقاؐ کی خیرات مانگوں
جو پوچھے خدا مجھ سے، “کیا چاہتا ہے”
مدینے بلا لیجیے اِس کو آقاؐ
دِیا نورؔ کا اب بُجھا چاہتا ہے
حافظ نور اؔ حمد قادری(ناظمِ مشا عرہ)
nn

حصہ