ششماہی تحقیقی مجلہ ’’جہات الاسلام‘‘ لاہور
(شمارہ 16)
(جنوری جون 2015ء)جلد 8شمارہ 2
مدیرۂ اعلیٰ
:
ْڈاکٹر طاہرہ بشارت
مدیر
:
ڈاکٹر محمد عبداللہ
صفحات
:
400 قیمت 300 روپے سالانہ
بیرون ملک30ڈالر سالانہ
ناشر
:
پروفیسر ڈاکٹر طاہرہ بشارت، ڈین کلیۂ علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی
پتہ برائے خط کتابت
:
ڈاکٹر محمد عبداللہ، مدیر جہات الاسلام، کلیۂ علوم اسلامیہ،قائداعظم کیمپس۔ پنجاب یونیورسٹی لاہور 54590
ای میل
:
jihat_al_islam@yahoo.com
ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان سے منظور شدہ یہ ششماہی تحقیقی شعبہ جاتی مجلہ کلیۂ علوم اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی سے شائع ہوتا ہے۔ علمی و تحقیقی مجلات میں اہم مقام کا حامل مجلہ ہے۔ اس شمارے میں جو مقالات شامل کیے گئے ہیں وہ درج ذیل ہیں:
1۔ اوضح القرآن مسمی بہ تفسیر احمدی (ترجمہ و تفسیر کا ناقدانہ جائزہ)۔ محمد عمران/ عبدالرؤف ظفر۔
2۔ معالم السنن اور اصطلاحاتِ حدیث (ایک تقابلی جائزہ)۔ شہزادہ عمران ایوب/ محمد اعجاز۔
3۔ احکامی احادیث کی حفاظت و تدوین کی مساعی اور مستشرقین کا مؤقف۔ یاسر عرفات اعوان۔
4۔ شفاعت رسالت مآب بزبانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم (ایک تحقیقی مقالہ)۔ عرفان خالد ڈِھلّوں۔
5۔ شیخ شبلنجی اور ان کی کتابِ سیرت۔ یٰسین مظہر صدیقی۔
6۔ منہج حرکی: سیرت نگاری کا جدید رجحان۔ محمد علیم/ محمد سجاد۔
7۔ بیانِ تاریخ و انساب میں امام سہیلی کا منہج (الروض الانف کا خصوصی مطالعہ)۔ نائلہ صفدر۔
8۔ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ۔ غلام دستگیر شاہین۔
9۔ زوجۂ مفقودالخبر کے احکامات (ہندو مت اور اسلامی قوانین کا تقابلی مطالعہ)۔ صائمہ ناہید سوہل/ محمد ہمایوں عباس شمس۔
10۔ مصر میں عربوں کی آمد اور انتظامی نظم و نسق۔ انس حسان۔
11۔ فروغِ عربی زبان و ادب (مولانا سیدابوالحسن علی ندوی کی کاوشوں کاجائزہ)۔ محمد سرفراز خالد۔
12۔ پاکستان میں قانونِ اسلامی کی ترویج (محمد اسماعیل قریشی کی کاوشوں کا جائزہ)۔ محمد ارشد۔
عربی مقالات
13۔ من بلاغۃ القرآن الحکیم فی حدیثہ عن الاتراف و امترفین (دراستہ تحلیلیۃ بلاغیۃ)۔ عبدالجبار بن عبدالستار۔
14۔ دور أحادیث الأعراب فی نشر تعلیمات الاسلام۔ محمد الیاس۔
15۔ مقومات السلم الاجتماعی فی الاسلام۔ حامد اشرف ہمدانی۔
تعارف و تبصرہ
16۔ مستشرقین اور انگریزی تراجمِ قرآن [پروفیسر عبدالرحیم قدوائی کے مضامین]۔ سفیر اختر۔
انگریزی میں یہ مقالات شاملِ اشاعت ہیں:
1. Right to freedom of religion in Islam By Atique Tahir/Ataullah, khan Mahmood.
2. Pakistan, Terrorism and Islam/ Muhammad Imtiaz Zafar.
کچھ مزید تعارف میں مدیرۂ اعلیٰ ڈاکٹر طاہرہ بشارت تحریر فرماتی ہیں:
’’جہات الاسلام کا تازہ شمارہ (جنوری۔ جون 2015ء) پیش خدمت ہے۔ مجلہ میں حسب روایت تینوں زبانوں اردو، عربی، اور انگریزی زبان میں مقالات شامل کیے گئے ہیں۔ مجلہ میں جن اہلِ قلم کے رشحاتِ فکر شامل ہیں ان میں ملکی و غیر ملکی اہلِ علم شامل ہیں۔ کوشش کی گئی ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی دی گئی ہدایات کی روشنی میں مقالات کا انتخاب کیا جائے۔ زیر نظر مجلہ علوم اسلامیہ کے متنوع پہلوؤں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔
قرآنیات میں جماعتِ احمدیہ کی معروف تفسیر ’’اوضح القرآن‘‘ کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ترجمہ و تفسیر کے حوالے سے جو تاویلاتِ باطلہ کی گئی ہیں ان پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
علم حدیث میں ایک مقالہ امام خطابی کی ’’معالم السنن‘‘ میں مذکور اصطلاحاتِ حدیث پر ہے جن کا دیگر محدثین کی اصطلاحات سے مقارنہ کیا گیا ہے۔ جب کہ دوسرا مقالہ احکامی احادیث کے حوالے سے دو معروف مستشرقین گولڈ زیہر اور جوزف شاخت کے خیالات کے ناقدانہ جائزے پر مشتمل ہے۔ اور تیسرا مقالہ اُن احادیثِ صحیحہ کا احاطہ کرتا ہے جن میں مقام محمود کے حامل نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے گنہگاروں کی شفاعت کی خوشخبری سنائی گئی ہے۔
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے تین مقالات شامل ہیں۔ ایک مقالہ نادر ونایاب کتاب ’’نورالابصار‘‘ کے تعارف و تجزیہ پر مشتمل ہے، جس کا انتساب شیخ شبلنجی کی طرف کیا گیا ہے۔ جب کہ دوسرا مقالہ امام سہیلی کی سیرتِ طیبہ پر معروف کتاب ’’الروض الانف‘‘ کے حوالے سے ہے، جس میں سیرت کے تاریخی و تقویمی پہلو پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اور تیسرا مقالہ عصر حاضر میں سیرت نگاری کے ایک اہم رجحان ’’منہج حرکی‘‘ کے تعارف اور تجزیے پر مبنی ہے اور اس رجحان کی چند کتب کا انتخاب کرکے تفصیلی بحث کی گئی ہے۔
صحابہ کرامؓ میں حضرت سلمان فارسیؓ کا مقام و مرتبہ مسلّم ہے اور جن کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ بیت میں شمار کیا ہے۔ دینِ حق کی خاطر ان کی جستجو اور تڑپ، اس راہ میں پیش آنے والی مشکلات کو ادبی پیرائے میں بیان کیا گیا ہے۔
فقہ اسلامی اور مطالعۂ مذاہب میں ایک دلچسپ مقالہ پیش کیا گیا ہے کہ مفقودالخبر شوہر کے اسلام اور ہندومت ہر دومذاہب میں کیا احکامات و ہدایات ہیں اور کس طرح اسلام فطرتِ انسانی کے قریب ہے۔
تاریخ و تہذیب کے حوالے سے شامل مقالہ مصر میں قدیم نظام اور پھر عربوں کی آمد و اصلاحات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ بالخصوص فتح مصر اور مابعد عربوں کے اثرات و انتظامات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
سوانح اور ان کی خدمات میں دو شخصیات پر مقالات شامل ہیں۔ ایک ہندوستان کے معروف سوانح نگار اور مؤرخ سید ابوالحسن علی ندوی کی عربی زبان و ادب کے فروغ میں خدماتِ جلیلہ کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ اور دوسرا محمد اسماعیل قریشی کی پاکستان میں قانونِ اسلام کے لیے جدوجہد کا اختصاراً جائزہ لیا گیا ہے جس میں چند ایک غیرمطبوعہ خطوط بھی شامل کیے گئے ہیں۔
عربی مقالات میں پہلا مقالہ قرآنیات پر ہے جس میں قرآنی مفردات اتراف اور مترفین پر ابلاغی حوالے سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ دوسرا مقالہ حدیث و دعوت کے حوالے سے ہے جس میں خطۂ عرب میں اسلام کی نشرواشاعت میں عرب بدوؤں کی کاوشوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ جب کہ تیسرا مقالہ آج کی دنیا میں اسلام کی رواداری پر مبنی تعلیمات کی وضاحت کرتا ہے۔ خاص طور پر عالمی امن کے حوالے سے اسلام کے تفصیلی لائحہ عمل پر مبنی ہے۔
انگریزی زبان کے دو مقالات شاملِ اشاعت ہیں۔ ایک مقالہ میں انسانی بنیادی حقوق میں سے حقِ مساوات پر عصری اور اسلامی تعلیمات کے تناظر میں بحث کی گئی ہے۔ جبکہ دوسرا مقالہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کی صورت حال پر روشنی ڈالتا ہے، جس میں اس کے محرکات و انسداد کا مفصل تجزیہ کیا گیا ہے۔
حسبِ روایت جدید مطبوعات پر تبصرہ بھی شامل ہے جس میں انگریزی تراجم قرآن کے حوالے سے مستشرقین اور مسلمانوں کی کاوشوں کا ناقدانہ جائزہ لیا گیا ہے۔
’’جہات الاسلام‘‘ کو قومی و بین الاقوامی سطح پر اہلِ علم سے متعارف کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں، اسی غرض سے SOAS کے ذیلی ادارے میں Index Islamicus میں مجلہ کی شمولیت پہلے ہی ہوچکی ہے۔ زیر نظر شمارہ سے مجلہ کی ایک قومی ایجنسی Abstracting and Index of Academic Journals and Conferences Proceedings of Islamic Studies میں شمولیت ہورہی ہے جو ایچ۔ ای۔ سی۔ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے اشتراک سے کام کررہی ہے۔ یہ شمولیت پروجیکٹ ڈائریکٹر کی طرف سے جاری کردہ مراسلہ نمبر 7476 مورخہ 16-10-15 کے تحت ہوئی ہے۔ ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ مجلہ کی رسائی زیادہ سے زیادہ اہلِ علم تک ہوگی۔
بلاشبہ علمی دنیا میں رسائل و جرائد تخلیقِ علم اور فروغِ علم کا اہم ذریعہ ہیں۔ اہلِ علم، کتب خانے ان سے استفادہ کرتے ہیں اور اپنے تاثرات سے مجلسِ ادارت کو مطلع کرتے ہیں۔ جہات الاسلام کے مقالات اور مجموعی معیار کے حوالے سے قارئین کی آراء کا خیرمقدم کیا جائے گا۔‘‘
ڈاکٹر محمد عبداللہ نے بڑی ذمہ داری اورمحنت سے مجلہ ترتیب دیا ہے۔ سفید کاغذ پر خوبصورت طبع کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔***۔۔۔۔۔۔
کتاب
:
مطالعۂ تہذیب
مصنفہ
:
ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر
(سابق صدر شعبۂ اسلامی تاریخ کراچی یونیورسٹی)
صفحات
:
346 قیمت 340 روپے
ناشر
:
قرطاس۔ فلیٹ نمبر A-15 ۔ گلشنِ امین ٹاور۔ گلستانِ جوہر، بلاک 15۔ کراچی
موبائل
:
0321-3899909
ای میل
:
saudzaheer@gmail.com
ویب گاہ
:
www.qirtas.co.nr
مطالعہ تہذیب چوبیس ابواب پر مشتمل معلومات افزا کتاب ہے۔ زیرنظر اس کا تیسرا ایڈیشن ہے۔ کتاب ایک اہم موضوع پر ہے اور ماشاء اللہ اسلامی نقطہ نظر سے ہی موضوع کا بیان ہوا ہے۔ ڈاکٹر صاحبہ تحریر فرماتی ہیں:
’’مختلف تہذیبوں کا مطالعہ جتنا دلچسپ موضوع ہے اتنا ہی نظرانداز کیا گیا ہے۔ نظرانداز ان معنوں میں کہ ہمارے مصنفین نے اس موضوع پر کم سے کم لکھا ہے۔ تہذیبی تاریخ خواہ مسلمانوں کی ہو یا دیگر اقوام کی، جتنی مالامال ہے اتنا ہی بہ زبانِ اردو اس پر مواد کم ہے۔ اردو کے آغاز کو زمانہ گزر گیا ہے، لہٰذا اس کی ’کم سنی‘ کو بھی جواز نہیں بنایا جاسکتا۔ یہ ہماری کم ہمتی، سستی اور کوتاہی ہے کہ اس اہم موضوع پر لکھنے والے پوری ’’اردو دنیا‘‘ میں شاید چند سے زیادہ نہیں، پھر یہ بھی کہ اسلامی تہذیب پر اگر لکھا گیا تو لکھنے والے عموماً خاص دینی اور مسلکی زاویۂ نظر سے لکھتے رہے یا تبلیغی اور دعوتی مقاصد کے پیش نظر۔ اسے تاریخی اور سماجی بحثوں کے ساتھ لکھنے کی ضرورت آج بھی محسوس کی جا سکتی ہے۔
راقمہ شعبۂ اسلامی تاریخ، جامعہ کراچی سے 1987 سے دسمبر 2014ء یعنی تقریباً اٹھائیس برس وابستہ رہی اور کئی برسوں تک ایم۔ اے فائنل کے طلبہ و طالبات کو ’اسلامی تہذیب و تمدن‘ کا مضمون پڑھاتی رہی، اس حوالے سے مواد کی دستیابی کا مسئلہ ہمیشہ طلبہ کو درپیش رہا۔ زیرنظر کتاب، اسی نصابی ضرورت کے پیش نظر لکھی گئی تھی، جس کا پہلا ایڈیشن 1993ء میں شائع ہوا، 2007ء میں دوسرا ایڈیشن چند ابواب کے اضافے کے ساتھ شائع ہوا، جس پر اس کتاب کو صدارتی ایوارڈ بھی ملا۔ دوسرا ایڈیشن بھی چار سال پہلے ختم ہوگیا اور اس کے تیسرے ایڈیشن کا مطالبہ ہونے لگا۔ اب تیسرا ایڈیشن دو مزید ابواب ’’اسلام کا عدالتی نظام‘‘ اور ’’شریعتِ اسلامی کے مآخذ‘‘ کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ پوری کتاب پر ناقدانہ نظر ڈال کر ضروری تصحیحات بھی کردی گئی ہیں۔
امید ہے یہ کتاب عام قارئین کے ساتھ ساتھ شعبہ اسلامی تاریخ کے طلبہ کے لیے بھی مفید ہوگی۔
کتاب کے چوبیس ابواب کی مختصر تفصیل یہ ہے:
پہلا باب: انسان کی تاریخ۔ دوسرا باب: تہذیب کیا ہے؟۔ تیسرا باب: تہذیب کے عناصر تکوینی۔ چوتھا باب: ہندو تہذیب۔ پانچواں باب: ایرانی تہذیب۔ چھٹا باب: یونانی تہذیب۔ ساتواں باب: رومی تہذیب۔ آٹھواں باب: عربی تہذیب۔ نواں باب: بعثتِ محمدی اور اسلامی تہذیب کا آغاز۔ دسواں باب: اسلامی تہذیب کی فکری بنیادیں (عقائد)۔ گیارہواں باب: توحید۔ باہواں باب: رسالت۔ تیرہواں باب: آخرت۔ چودھواں باب: اسلامی تہذیب کی عملی صورتیں (عبادات)۔ پندرھواں باب: نماز۔ سولہواں باب: زکوٰۃ۔ سترہواں باب: روزہ۔ اٹھارہواں باب: حج۔
نظام ہائے حیات
انیسواں باب: اسلام کا اخلاقی نظام۔ بیسواں باب: اسلام کا معاشرتی نظام۔ اکیسواں باب: اسلام کا اقتصادی نظام۔ بائیسواں باب: اسلام کا سیاسی نظام۔ تیئسواں باب: اسلام کا عدالتی نظام۔ چوبیسواں باب: شریعتِ اسلامی کے مآخذ/ فقہ اسلامی کے مآخذ۔
ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر باہمت خاتون ہیں، ان کے قلم سے درج ذیل کتب نکلی ہیں:
جدید ترکی، دشتِ امکاں (سفرنامہ نجد و حجاز)، قرونِ اولیٰ کا ایک مدبر: مختار ثقفی، عربی اور موالی (ایوارڈ یافتہ)، سیرت نگاری: آغاز و ارتقاء (سیرت ایوارڈ یافتہ)، شعوبیت ایک مطالعہ، خوارج ایک مطالعہ (ایوارڈ یافتہ)، اسلام میں غلامی کا تصور، اذنِ سفر دیا تھاکیوں (سفرنامہ ایران)، دستِ قاتل (افسانے)، بارِ ہستی (افسانے)، ماتم یک شہرِ آرزو (افسانے)، سواد شام سے پہلے (شاعری)، نقوشِ یادِ رفتگاں (زیرطبع) ،عراق: ایک لالۂ صحرائی (زیر طبع)
ادارہ قرطاس کے تحت علمی کتب کی اشاعت کے علاوہ ’’الایام‘‘ کے نام سے تحقیقی مجلہ بھی شائع کرتی ہیں۔
کتاب سفید کاغذ پر خوبصورت طبع ہوئی ہے، سادہ رنگین سرورق سے مزین ہے۔
nn