جنوبی افریقا کے بلے باز تمبا بوبا

317

ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں اب تک 12 بلے بازوں نے اپنے کیریئر کی شروعات سنچری کے ساتھ کی ہے۔ اعزازحاصل کرنے والے آخری بلے باز جنوبی افریقا کے تمبابابوما تھے جنہوں نے آئرلینڈ کے خلاف بنولی میں 25 ستمبر 2016ء کو کھیلے گئے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 123 گیندوں پر 13 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 113 رنز بنائے تھے۔
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے پہلے ہی میچ میں سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی انگلینڈ کے ڈینس المیس تھے جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف مانچسٹر میں 24 اگست 1972ء کو کھیلے گئے میچ میں 161 منٹ میں 134 گیندوں پر 9 چوکوں کی مدد سے 103 رنز بنائے تھے اور اپنی ٹیم کو 6 وکٹوں سے کامیابی دلائی تھی۔ یہ تاریخ کا دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی میچ تھا۔ ڈینس المیس کی سنچری ون ڈے کرکٹ میں پہلی سنچری تھی۔ اس میچ کے بعد ڈینس المیس نے مزید17 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے جن میں مزید3 سنچریاں بنائی ہیں۔ اس طرح وہ مجموعی طورپر 18 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 4 سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔
ویسٹ انڈیز کے ڈیمنڈ ہینس کو پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سب سے بڑی اننگز کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف سینٹ جونس میں 22 فروری 1978ء کو کھیلے گئے میچ میں انہوں نے 136 گیندوں پر 16 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے 148 رنز بنائے تھے۔ ڈیمنڈ ہینس کی اس شاندار سنچری کی بدولت ویسٹ انڈیز نے یہ میچ 44 رنز سے جیتا تھا۔ ڈیمنڈ ہینس نے مجموعی طورپر 238 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے جن کی 237 اننگزمیں 17 سنچریوں اور 57 نصف سنچریوں کی مدد سے 8648 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
اینڈی فلاور بھی ان بلے بازوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سنچری بنائی ہے۔ زمبابوے کی نمائندگی کرتے ہوئے سری لنکا کے خلاف نیو پلے ماؤتھ میں 23 فروری 1992ء کو کھیلے گئے عالمی کپ کے میچ میں انہوں نے 152گیندوں پر 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 115 رنز بنائے تھے۔ ان کی اس شدار اننگز کی بدولت زمبابوے نے 50 اوورز میں 4 وکٹوں پر 312 رنزبنائے تھے لیکن پھر بھی وہ یہ میچ جیتنے میں کامیاب نہیں رہی تھی۔ سری لنکا نے 49.2 اوورز میں 7 وکٹوں پر 313 رنز بنا کر میچ 3 وکٹوں سے جیتا تھا۔ اینڈی فلاور نے مجموعی طورپر 213 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی 208 اننگز میں 4 سنچریوں اور 55 نصف سنچریوں کی مدد سے 35.34 کی اوسط کے ساتھ 6786 رنز بنائے تھے۔
پاکستان کے افتتاحی بلے باز سلیم الٰہی نے سری لنکا کے خلاف گجرانوالا میں 29 دسمبر 1995ء کو کھیلے گئے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 133رنز بنائے تھے اور پاکستان کو 9 وکٹوں سے کامیابی دلانے میں اہم کردار اداکیا تھا، پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سنچری بنانے کے بعد سلیم الٰہی مزید3 سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔ مجموعی طورپر دائیں ہاتھ کے اس افتتاحی بلے باز نے اپنے 48 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کی 47 اننگز میں4 سنچریوں اور 9 نصف سنچریوں کی مدد سے 36.72 کی اوسط کے ساتھ 1579 رنزبنائے تھے۔
مارٹن گپٹل نے ویسٹ انڈیز کے خلاف آکلینڈ میں 10 جنوری 2009ء کو جب اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا تھا تو وہ 201 منٹ میں 135 گیندوں پر 8 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 122 رنز بنائے تھے۔ بارش کی وجہ سے یہ میچ مکمل نہیں ہو سکا تھا اور مارٹن گپٹل کی یہ سنچری نیوزی لینڈ کو کامیابی نہیں دلا سکی تھی۔ مارٹن گپٹل نے اب تک جو 129 ایک روزہ بین الاقوامی میچزکھیلے ہیں ان کی 126 اننگز میں 10 سنچریوں اور 30 نصف سنچریوں کی مدد سے 4844 رنز بنائے ہیں۔
جنوبی افریقا کے کولین انگرام نے زمبابوے کے خلاف بلوم فاؤٹین میں 15 اکتوبر 2010ء کو کھیلے گئے میچ میں 126 گیندوں پر 8 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 124 رنز بنائے تھے۔ وہ پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں جنوبی افریقا کے لیے سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی تھے۔ کولین انگرام کی اس شاندار سنچری کی بدولت جنوبی افریقانے 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 351 رنز بنائے تھے اور میچ میں64 رنز سے فتح حاصل کی تھی۔
بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے کولین انگرام نے جو 31 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ان کی 29 اننگز میں 3 سنچریوں اور 3 نصف سنچریوں کی مدد سے 843 رنز بنارکھے ہیں۔
زمبابوے کے خلاف ہرارے میں 20 اکتوبر 2011ء کو نیوزی لینڈ کے راب نکولز نے جب اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا تھا تو 131 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 108 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ ان کی اس شاندار سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ نے 9 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ راب نکولز نے اب تک جو 22 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے ہیں ان کی 21اننگز میں 2 سنچریوں اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے 586 رنز بنائے ہیں۔
آسٹریلیا کے فلپ ہیوز نے سری لنکا کے خلاف میلبورن میں 11 جنوری 2013ء کو 162منٹ میں 129 گیندوں پر 14 چوکوں کی مدد سے 112 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے جو 25 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے ان کی 24 اننگز میں 2 سنچریوں اور 4 نصف سنچریوں کی مدد سے 826 رنز بنارکھے ہیں۔
پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سنچری بنانے والے انگلینڈ کے دوسرے کھلاڑی مائیکل لمب تھے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف نارتھ ساؤنڈ میں 28 فروری 2014ء کو کھیلے گئے میچ میں انہوں نے 160 منٹ میں 117 گیندوں پر 7 چوکوں اور2 چھکوں کی مدد سے 106 رنز بنائے تھے۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے اس میچ کے بعد مزید2 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے لیکن کوئی سنچری نہیں بنائی۔
دبئی میں 16 نومبر 2015ء کو کھیلے گئے میچ میں ہانگ کانگ کے مارک چپمین نے متحدہ عرب امارات کے خلاف 116 گیندوں پر 11 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 124 رنز بنائے تھے۔ بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے کھلاڑی نے اپنے اگلے میچ میں 27 رنز بنائے اس کے بعد انہیں اب تک مزیدکوئی ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔
پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سنچری بنانے والے واحد بھارتی بلے باز لوکیش راہول ہیں۔ ہرارے میں زمبابوے کے خلاف 11 جون 2016ء کو اپنے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں انہوں نے 176 منٹ میں 115 گیندوں پر 7 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے آؤٹ ہوئے بغیر 100 رنز بنائے تھے۔ انہوں نے اپنے دوسرے میچ میں 33 اور تیسرے میں آؤٹ ہوئے بغیر 63 رنز بنائے تھے۔
شاہد آفریدی کو اپنے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں بلے بازی کا موقع نہیں ملا تھا لیکن جب انہوں نے سری لنکا کے خلاف نیرولی میں 14 اکتوبر 1996ء کو پہلی مرتبہ بلے بازی کی تو 40گیندوں پر 6 چوکوں اور 11 چھکوں کی مدد سے 102 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ انہوں نے اپنی سنچری 37 گیندوں پر مکمل کی تھی جو اس وقت ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے تیز ترین سنچری تھی۔ اب یہ تیسری سب سے تیز سنچری ہے۔
12 بلے باز تو اپنے پہلے ایک ر وزہ بین الاقوامی میچ میں سنچری بنانے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ آئرلینڈ کے ایون مورگن صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے اعزازحاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ ایون مورگن نے جب آئرلینڈ کے لیے اسکاٹ لینڈ کے خلاف اپر میں 5 اگست 2006ء کو اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا تھا تو 99 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
متحدہ عرب امارات کے سپنیل پٹیل اسکاٹ لینڈ کے خلاف لنکن میں یکم فروری 2014ء کو اپنے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 99 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔ ان کی ٹیم کو41 رنزسے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
nn

حصہ