وقت نے کاربونیٹڈ سوفٹ ڈرنکس کو ہماری زندگی کا حصہ بنادیا ہے۔ ان مشروبات کا بہت زیادہ استعمال وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کو نرم کرتا چلا جاتا ہے اور یوں فریکچرز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
کاربونیٹڈ سوفٹ ڈرنکس اب ہماری زندگی کا حصہ ہیں۔ یہ ہمارے معمولات میں شامل ہیں۔ بہت سوں کا یہ حال ہے کہ روزانہ ایک یا دو کین یا بوتل پیتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنی صحت سے کس طرح کا کھلواڑ کررہے ہیں؟ غذائی امور کے ماہرین کہتے ہیں کہ سوفٹ ڈرنکس ہمارے معدے اور ہاضمے کے نظام پر خطرناک حد تک اثرانداز ہوتے ہیں۔ بہت سے ماہرین تو یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر آپ کو سوفٹ ڈرنکس پینے کی عادت ہے تو اپنی ہڈیوں پر فاتحہ پڑھ لیجیے۔
کبھی کسی نے آپ کو سوفٹ ڈرنکس پیتے رہنے کے نقصانات کے بارے میں کچھ بتایا ہے؟ یا آپ نے اس حوالے سے کچھ پڑھا ہے؟ اگر نہیں تو پھر ہوش سے کام لیجیے اور کاربونیٹڈ سوفٹ ڈرنکس کے نقصانات کے بارے میں تمام ضروری معلومات حاصل کیجیے اور اپنے کھانے پینے کے معمولات تبدیل کیجیے۔
اب یہ حقیقت ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ سوفٹ ڈرنکس کا ایک کین پینے سے ہماری ہڈیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود عالم یہ ہے کہ لوگ سوفٹ ڈرنکس پینے کی عادت یا لت سے پیچھا چھڑانے کے بارے میں سوچنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے۔ بہت سوں کا خیال ہے کہ سوفٹ ڈرنکس کے بغیر کھانا پینا ادھورا ہے، اور بعض کے ذہن میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ شوگر فری سوفٹ ڈرنکس پینے سے جسم کو نقصان نہیں پہنچتا۔
کیا واقعی ایسا ہے؟ کیا ڈائٹ یا شوگر فری سوفٹ ڈرنکس پینے سے کچھ نقصان نہیں پہنچتا؟
نیشنل لائبریری آف میڈیسن نے تحقیق کے نتیجے میں بتایا ہے کہ سوفٹ ڈرنکس بہت زیادہ پینے کی صورت میں ہڈیوں کے فریکچرز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اِسی طور دی امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن نے تحقیق کے نتیجے میں بتایا ہے کہ کولا یعنی سوفٹ ڈرنکس پینے سے ہڈیوں میں معدنیات کا تناسب بگڑ جاتا ہے۔
دنیا بھر کے اخبارات و جرائد اور ٹی وی رپورٹس میں سوفٹ ڈرنکس کے منفی اثرات کے بارے میں متعدد حقائق اِس قدر شائع ہوئے ہیں کہ اب عام آدمی بھی جانتا ہے کہ یہ ڈرنکس پینے سے جسم کو نقصان پہنچتا ہے۔ محققین نے تصدیق کردی ہے کہ سوفٹ ڈرنکس بہت زیادہ یا باقاعدگی سے پینے سے وزن بڑھتا ہے، امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ذیابیطس ہوجاتی ہے اور دانتوں کے سڑنے گلنے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ ہاں، ہڈیوں پر سوفٹ ڈرنکس کے اثرات کے بارے میں کم لوگ جانتے ہیں اور اس حوالے سے ماہرین کچھ زیادہ کہتے بھی نہیں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ہڈیوں کا معاملہ بہت حساس ہے اور فوری توجہ چاہتا ہے۔
کیفین اور فاسفورک ایسڈ مل کر سوفٹ ڈرنکس پینے سے جسم کو پہنچنے والے نقصانات دُگنے کردیتے ہیں۔ بیشتر سوفٹ ڈرنکس میں کیفین اور فاسفورک ایسڈ شامل ہوتے ہیں۔ فاسفورک ایسڈ کی تلخی کو دبانے کے لیے چینی کی مقدار بڑھادی جاتی ہے۔ یہ بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔
کیفین کی موجودگی کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے، جبکہ فاسفورک ایسڈ کیلشیم کی مقدار گھٹانے کا باعث بن سکتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار کلیشیم کا ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ جب بھی آپ سوفٹ ڈرنک کے گھونٹ بھر رہے ہوتے ہیں تب دراصل اپنی ہڈیوں کی صحت پر سمجھوتا کررہے ہوتے ہیں اور آپ کو اس کا احساس بھی نہیں ہوپاتا۔
دہلی کے آرٹیمِز ہاسپٹلز میں آرتھوپیڈکس کے یونٹ چیف ڈاکٹر رام کِنکر جھا کہتے ہیں کہ بیشتر سوفٹ ڈرنکس میں کیفین اور فاسفورک ایسڈ ہوتے ہی ہیں۔ یہ دونوں اجزا ہڈیوں میں معدنیات کا توازن بگاڑتے ہیں۔ جن لوگوں میں کیلشیم کی پہلے ہی خاصی کمی ہو اُن کے لیے کیفین انتہائی خطرناک ثابت ہوتی ہے کیونکہ یہ کیلشیم جذب کرنے کے عمل کو روکتی ہے۔ دوسری طرف فاسفورک ایسڈ کے باعث جسم سے کیلشیم کی اچھی خاصی مقدار پیشاب کے ذریعے خارج ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں جسم میں کیلشیم کی غیر معمولی کمی پیدا ہوتی ہے۔ کیفین اور فاسفورک کے اشتراکِ عمل سے ہڈیاں کمزور پڑتی چلی جاتی ہیں اور یوں اُن میں فریکچر کا خطرہ بڑھتا چلا جاتا ہے۔
ممبئی کے علاقے ماہم میں پی ڈی ہندوجا ہاسپٹل اینڈ ایم آر سی میں فزیو تھراپی کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر شِوانگی بورکر کہتی ہیں کہ کیفین سے اِنوسیٹول میں خون کی سطح گرتی ہے۔ یہ پروٹین کیلشیم کے تفاعل کے لیے بہت اہم ہے۔ اِنوسیٹول کم ہونے سے گردے زیادہ کیلشیم خارج کرتے ہیں اور جسم آنتوں کے ذریعے کم کیلشیم جذب کرتا ہے۔ ڈاکٹر شِوانگی مزید کہتی ہیں کہ سوفٹ ڈرنکس میں کاربونیشن کے عمل سے کاربونک ایسڈ پیدا ہوتا ہے جو معدے میں تیزابیت کا توازن بگاڑ دیتا ہے، اور یوں غذائی اجزا کو جذب کرنے کا عمل سُست ہوتا جاتا ہے۔ سوفٹ ڈرنکس میں فاسفورک ایسڈ اور ایزپارٹیم کی موجودگی سے ہڈیوں میں معدنیات کی کمی بڑھتی چلی جاتی ہے اور یوں اُن کی کمزوری فریکچر کا خطرہ بڑھادیتی ہے۔
چینی والے سوڈا ڈرنک اور کیلشیم کی کمی
ڈاکٹر رام کِنکر جھا کا کہنا ہے کہ چینی بہت زیادہ استعمال کرنے سے جسم میں انسولین کی سطح بڑھ جاتی ہے جو گردوں کے ذریعے جسم سے کیلشیم کے اخراج کی مقدار اور رفتار بڑھا دیتی ہے۔
جب کوئی شخص چینی والے سوڈا ڈرنک یعنی سوفٹ ڈرنک زیادہ پیتا ہے تب دودھ، بٹر ملک اور پھلوں کے جوس بیک سیٹ پر چلے جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جسم کو ملنے والے کیلشیم کی مقدار گھٹتی چلی جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہڈیاں کمزور پڑتی جاتی ہیں، اور یوں ذرا سا زور پڑنے پر بھی فریکچر کا احتمال رہتا ہے۔
آپ کے جسم کو کیلشیم کی ضرورت پڑتی ہے۔ جب یہ جُز خوراک سے نہیں ملتا تو جسم ہڈیوں سے اِسے کشید کرنے لگتا ہے۔ سوفٹ ڈرنکس نہ صرف یہ کہ کیلشیم پیدا نہیں کرتے بلکہ اِسے جسم سے نکالنے میں بھی مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بگڑتا چلا جاتا ہے اور یوں آپ کی ہڈیاں اِتنی کمزور پڑجاتی ہیں کہ اُن میں بھُربھُراپن خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے، اور فریکچر کو تو بس بہانہ چاہیے۔
ہڈیوں میں معدنیات کی گھٹتی ہوئی مقدار اور ایسٹروجن کی بڑھتی ہوئی سطح کے باعث خواتین میں ہڈیوں کا بھُربھُراپن ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خواتین کو سوفٹ ڈرنکس کی عادت پر فی الفور نظرِثانی کرنی چاہیے۔
ایسٹروجن ہڈیوں کی صحت کے حوالے سے خاصا دفاعی کردار ادا کرتی ہے۔ خواتین کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کے کمزور پڑنے کا عمل تیز ہوتا جاتا ہے۔ سوفٹ ڈرنکس پیتے رہنے سے خواتین کے لیے ہڈیوں کے فریکچر کا خطرہ بڑھتا جاتا ہے۔ اگر کیلشیم اور وٹامن ڈی نہ مل پارہا ہو تو ہڈیوں کی صحت کا گراف بہت تیزی سے گرتا ہے۔
ڈاکٹر کرن کھیراٹ کا کہنا ہے کہ سوفٹ ڈرنکس بچوں، جوانوں اور معمر افراد کے لیے یکساں طور پر نقصان دہ ہیں۔ روزانہ سوفٹ ڈرنک پینے سے بچوں کو ہڈیوں کی افزائش اور نمو کے لیے مطلوب کیلشیم نہیں مل پاتا۔ یہی حال نوجوانوں کا بھی ہوتا ہے۔ خواتین میں سُنیاس کا زمانہ ہڈیوں کی نمو کے لیے بہت نازک ہوتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں میں معدنیات و نمکیات کی کمی واقع ہوتی جاتی ہے۔ اگر کیلشیم جذب کرنے کی صلاحیت کا گراف گر جائے اور ہڈیاں نازک ہوتی چلی جائیں تو مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔
اگر آپ کے ذہن میں یہ گمان پایا جاتا ہے کہ ڈائٹ یا شوگر فری سوفٹ ڈرنک پینے سے جسم کو کچھ خاص نقصان نہیں پہنچتا تو کسی بھی مستند ڈاکٹر سے مشاورت کر دیکھیے۔ فاسفورک ایسڈ اور کیفین کی غیر معمولی مقدار جسم کو ہر حال میں نقصان پہنچاکر ہی دم لیتی ہے۔ مٹھاس پیدا کرنے والے مصنوعی اجزا بیکٹیریا کا توازن بگاڑ دیتے ہیں اور اس کے نتیجے میں ہڈیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں۔ ایسے میں جسم غذائی اجناس کو جذب کرنا چھوڑ دیتا ہے۔
ڈائٹ یا شوگر فری سوڈا ڈرنک میں چینی نہیں ہوتی تاہم کیفین اور فاسفورک ایسڈ کے ہاتھوں کیلشیم کا گراف نیچے آجاتا ہے، اور یوں ہڈیوں کی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ڈاکٹر کرن کھیراٹ کا کہنا ہے کہ سوفٹ ڈرنک میں چینی کے نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہی ہے۔
ہوسکتا ہے آپ کے ذہن میں یہ غلط فہمی بھی پائی جاتی ہو کہ روزانہ تھوڑا سا سوفٹ ڈرنک پینے سے کچھ خاص نقصان نہیں پہنچتا۔ مگر یاد رکھیے کہ باقاعدگی سے سوفٹ ڈرنک پینے کی صورت میں آپ کی ہڈیوں کو وہ پہنچ کر ہی رہے گا جو پہنچ سکتا ہے۔ آج ہی طے کیجیے کہ سوفٹ ڈرنک پینا ترک کرنا ہے اور اِسے مرحلہ وار ترک کیجیے۔