اپنی سیرت اور اخلاقی پاکیزگی کی فکر

جماعت کے ارکان کو خوب سمجھ لینا چاہیے کہ وہ ایک بہت بڑا دعویٰ لے کر بہت بڑے کام کے لیے اٹھ رہے ہیں۔ اگر ان کی سیرتیں ان کے دعوے کی نسبت سے اس قدر پست ہوں کہ نمایاں طور پر ان کی پستی محسوس ہوتی ہو تو وہ اپنے آپ کو اور اپنے دعوے کو مضحکہ بنا کر رکھ دیں گے۔ اس لیے ہر شخص کو جو اس جماعت میں شامل ہو اپنی دہری ذمہ داری محسوس کرنی چاہیے۔ خدا کے سامنے تو وہ بہرحال ذمہ دار ہے، مگر خلقِ خدا کے سامنے بھی اس کی ذمہ داری بہت سخت ہے۔ جس بستی میں بھی آپ موجود ہوں وہاں عام آبادی سے آپ کے اخلاق بلند تر ہونے چاہئیں بلکہ آپ کو بلندیِ اخلاق، پاکیزگیِ سیرت اور دیانت و امانت میں ضرب المثل بن جانا چاہیے۔ آپ کی ایک معمولی لغزش نہ صرف جماعت کے دامن پر بلکہ اسلام کے دامن پر دھبہ لائے گی اور بہت سے لوگوں کے لیے سببِ گمراہی بن جائے گی۔
(”روداد جماعت اسلامی“اول۔ شعبۂ تنظیم48۔49)