حکایت مولانا رومی

ایک چڑی اور چڑا شاخ پر بیٹھے تھے۔ دور سے ایک انسان آتا دکھائی دیا۔ چڑی نے چڑے سے کہا کہ اُڑ جاتے ہیں یہ ہمیں مار دے گا۔ چڑا کہنے لگا کہ دیکھو ذرا اس کی دستار پہناوا شکل سے شرافت ٹپک رہی ہے یہ ہمیں کیوں مارے گا۔ جب وہ قریب پہنچا تو تیر کمان نکالی اور چڑا مار دیا۔
چڑی فریاد لے کر بادشاہ وقت کے پاس حاضر ہو گئی۔ شکاری کو طلب کیا گیا۔ شکاری نے اپنا جرم قبول کر لیا۔ بادشاہ نے چڑی کوسزا کا اختیار دیا کہ جو چاہے سزا دے۔
چڑی نے کہا کہ اس کو بول دیا جائے کہ !!اگر یہ شکاری ہے تو لباس شکاریوں والا پہنے۔ شرافت کا لبادہ اتاردے۔