کسی موضوع کو مدنظر رکھ کر اپنے خیالات یا تجربات کو نثری مضمون کی شل میں لکھنا ’’انشا‘‘ کہلاتا ہے۔ یعنی تحریر، لکھنا، بات پیدا کرنا یا طرز نگارش۔
موضوع اور ہیئت کے اعتبار سے انشا کا دامن بڑا کشادہ ہے کیونکہ نہ اس کے لئے مضمون (موضوع) کی تخصیص ہے اور نہ ہی کسی خاص اسلوب، فارم یا اسٹائل کی حد بندی ہے۔ معروف اصناف نثر کی تعریفات پر پورا اترنے والی تحریروں کے علاوہ باقی ہر وہ عبارت جو پیراگراف انداز میں لکھی جائے ’’انشا‘‘ ہے۔
شروعات زبان میں لفظ انشا دفتری اصطلاح کے طور پر رائج تھا۔ سرکاری فرامین، کاروباری بہی کھاتہ، پٹوار رجسٹر، معاشرتی اصول و قوانین کی تحریریں بھی اسی ذیل میں آتی تھیں۔ منشی، انشا پردازی بھی اسی لفظ کی توسیعی شکلیں ہیں۔ رفتہ رفتہ جب مختلف اصناف نے اپنی الگ شناخت کرالی تو ’’انشا‘‘ کا لفظ اصطلاح کے طور پر منفرد حیثیت اختیار کرگیا اور اب جدید اصطلاحات انشائیہ، انشائیہ نگاری، انشائیہ نگار نے جنم لیا۔
(ادبی اصطلاحات، انور جمال)