قاسم علی شاہ پاکستان کے مقبول مصنف ہیں۔ آپ وہ مقبول ترین استاد ہیں جن کے خیالات سے براہِ راست اور سوشل میڈیا پر کروڑوں لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔ قاسم علی شاہ جیسے لوگوں کا وجود ہمارے لیے غنیمت سے کم نہیں جو نئی نسل کو کامیاب زندگی گزارنے کا گُر سکھاتے ہیں، انہیں جدید دور کے جدید آلات، رجحانات، خطرات اور مواقع سے آگاہ کرتے ہیں، اور ایک کامیاب انسان ہونے کے ناتے انہیں دینی تعلیمات کی روشنی میں اچھا مسلمان بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔
آج ہمارے معاشرے میں قاسم علی شاہ اپنے کردار، علم و حکمت اور دانش کی وجہ سے ایک اہم شخصیت بن چکے ہیں جن کی ذہانت کی مثالیں چار دانگ عالم میں دی جاتی ہیں۔
’’40 کا چلہ‘‘ کتاب میں نوجوان نسل کو ایسی راہ دکھائی گئی ہے کہ وہ اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ 40 سال کی عمر کو پہنچنے تک ان سو کاموں کو ضرور کریں تاکہ عمر گزرنے کے بعد کسی بات کا پچھتاوا نہ رہے۔ عبدالسلام چودھری جو ’’چیمپئن طالب علم‘‘ کتاب کے مصنف بھی ہیں، انہوں نے بڑی محنت سے کام کیا اور اس کتاب میں قاسم علی شاہ کی معاونت کی۔
یہ کتاب جتنی کمال کی ہے اتنی ہی محبت سے چھاپی گئی ہے۔ قاسم علی شاہ نے اس کتاب میں ان سو باتوں کا ذکر کیا ہے جو کسی بھی انسان کو 40 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے کرلینی چاہئیں۔ وہ سو باتیں کون سی ہیں اس کے لیے آپ کو کتاب پڑھنی پڑے گی۔ قاسم علی شاہ اس وقت واحد شخصیت ہیں جنہوں نے ہر وہ کام پاکستان کی نوجوان نسل کے لیے کیا جس کی انہیں آج کے دور میں ضرورت ہے، اور اس کے لیے انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے۔
کس طرح انسان کی شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے، سیرو سیاحت سے آپ کس طرح لطف اندوز ہوسکتے ہیں اور کس طرح علم حاصل کرسکتے ہیں، ہمیں کس طرح کی تعلیم کی ضرورت ہے اور کس طرح پاکستان کو عظیم ملک بناسکتے ہیں؟ غرض قاسم علی شاہ نے ہر موضوع پر منفرد انداز میں کام کرکے سب کو حیران کردیا ہے۔
’’40 کا چلہ‘‘ کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کام ہے۔ کتاب خوب صورت سرورق کے ساتھ سفید امپورٹڈ کاغذ پر معیاری طبع کی گئی ہے۔