دنیا کے مختلف ملکوں میں کورونا کیسز میں ایک بار پھر اضافہ نظر آرہا ہے۔ یہ کیسز پاکستان میں بھی رپورٹ ہورہے ہیں۔ 2 جنوری کو پاکستان میں ایک ہفتے کے دوران کورونا کے 16 کیسز کی تصدیق ہوئی تھی۔ ہیلتھ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ وائرس کی نئی قسم دنیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے، یہ نئی قسم پہلے کی طرح خطرناک نہیں لیکن کھانسی، نزلہ اور زکام کے مریض پھیلائو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ اسی لیے پاکستان کے ایئرپورٹس پر مسافروں کی اسکریننگ کی ہدایات کا نفاذ کردیا گیا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق این سی او سی کی ہدایت پر ملک کی تمام بین الاقوامی فلائٹس کے 2 فیصد مسافروں کی اسکریننگ کے احکامات کا فوری نفاذ کردیا گیا ہے جس کے بعد مسافروں کی اسکریننگ شروع کردی گئی ہے۔ سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے ایئرپورٹس پر این سی او سی کی ہدایات کے مطابق ہر فلائٹ کے 2 فیصد مسافروں کا ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ ہوگا۔ سی اے اے ترجمان کا کہنا ہے کہ دن میں کم سے کم ایک مرتبہ مسافر لائونجز میں فیومیگیشن کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے، جب کہ ایئر پورٹس پر عملے کو بارڈر ہیلتھ سروسز اہلکاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔ اب کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کئی ممالک میں طبی ایمرجنسی کا نفاذ بھی کیا جارہا ہے۔