پاکستان سپر لیگ کب کہاں؟

اب تک 8 ایڈیشن کھیلے جاچکے ہیں جن میں دو مرتبہ لاہور قلندر، اسلام آباد یونائیٹڈ، جبکہ کراچی کنگز، ملتان سلطان، کوئٹہ گلیڈی ایٹر اور پشاور زلمی ایک ایک مرتبہ یہ اعزاز اپنے نام کرچکے ہیں

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان سپر لیگ(PSL) کا شمار دنیا کی بہترین کرکٹ لیگ میں ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بہترین کھلاڑی بھی اس میں کھیلنے کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔ محض چند برسوں میں پی ایس ایل نے عالمی سطح پر خود کو منوایا ہے۔ اب اس کے نویں ایڈیشن کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔

پی ایس ایل کے اب تک 8 ایڈیشن کھیلے جاچکے ہیں جن میں دو مرتبہ لاہور قلندر، اسلام آباد یونائیٹڈ، جبکہ کراچی کنگز، ملتان سلطان، کوئٹہ گلیڈی ایٹر اور پشاور زلمی ایک ایک مرتبہ یہ اعزاز اپنے نام کرچکے ہیں۔ پی ایس ایل کا پہلا ایڈیشن 2016ء میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا، جس کے بعد اگلے ایڈیشن (2017-18ء) میں کچھ میچ پاکستان میں کھیلے گئے تھے۔ 2009ء میں پاکستان میں جب سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملہ ہوا تھا تو اس کے بعد پاکستانی کرکٹ کے میدان خالی ہوگئے تھے اور تمام ٹیموں نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان کے تمام میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے تھے۔ لیکن 2021-22ء میں پی ایس ایل کے کامیاب ایڈیشن کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اب پاکستان کے حالات بدل چکے ہیں اور پاکستان عالمی مقابلوں کی میزبانی کا حق رکھتا ہے۔ اس کے بعد پاکستان نے آسٹریلیا کی بہترین ٹیم کی میزبانی کی، اور انگلینڈ سمیت کئی ٹیموں نے پاکستان کا دورہ کیا، اور یہ سب کچھ پاکستان میں پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد کی وجہ سے ہوا جس نے عالمی کرکٹ میں ہمارے لیے نئے راستے کھولے اور عالمی ٹیموں کو یہ اعتماد دیا کہ وہ پاکستان میں بے فکر ہوکر کھیل سکتی ہیں۔ اس کا ایک بڑا کریڈٹ پاکستان کرکٹ بورڈ اوربالخصوص سابق چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی کو جاتا ہے جن کے دور میں پاکستان میں پی ایس ایل کا انعقاد ہوا تھا۔

اگر بات کی جائے پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن کی، تو اس کی ڈرافٹنگ 13 دسمبر کو لاہور میں ہوئی اور تمام فرنچائز نے اپنی اپنی پسند کے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔ ڈرافٹ میں غیر ملکی کھلاڑیوں میں نمایاں نام انگلینڈ کے ڈیوڈ ملان اور جنوبی افریقہ کے ریزا ہینڈرکس کا تھا۔ یہ دونوں عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی آئی سی سی کی رینکنگ میں ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو ملتان سلطان کی فرنچائز نے منتخب کیا، اب یہ ملتان سلطان کے کپتان محمد رضوان کے ساتھ کھیلتے نظر آئیں گے۔ اس کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی کے پانچ نمبر کے بیٹر رائلی روسو ملتان سلطان سے کوئٹہ کی ٹیم میں شامل ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈرافٹ میں پلاٹینیم کیٹگری میں ڈینیل سیمس، نور احمد، کرس جارڈن، ڈیوڈ ولی، ریس ٹوپلی، تائل ملز، راسی ون ڈروسن، کیرن پولاڈ، برینڈن کیک کو مختلف فرنچائز کی جانب سے اپنی اپنی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اگر ڈائمنڈ کیٹگری کی بات کی جائے تو جارڈن کاکس، ٹم سائفرٹ، لونگی نگیڈی کو فرنچائز نے سلیکٹ کیا ہے۔

پی ایس ایل کے میچز لاہور، کراچی، ملتان اور پنڈی میں کھیلے جائیں گے۔ اِس بار پشاورمیں بھی میچز کروانے پر غور کیا جارہا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس ایڈیشن میں یہ ممکن نہیں ہوسکے گا۔

اگر اس بار کی تمام ٹیموں پر نظر ڈالی جائے تو کوئٹہ کی ٹیم میں سابق کپتان سرفراز احمد، رائلی روسو، ابرار احمد، محمد حسنین، ول سیمڈ، محمد وسیم جونیئر، جیسن روئے، عقیل حسین، عثمان قادر، سعود شکیل، شرفین ردرفورڈ اورمحمد عامر جو پہلے کراچی سے کھیلتے تھے اب کوئٹہ کی نمائندگی کریں گے۔ لاہور قلندر میں شاہین شاہ آفریدی، حارث رئوف، ڈیوڈ ویزا، سکندر رضا، عبداللہ شفیق، مرزا طاہر بیگ، راشد خان کے علاوہ فخر زمان، راسی ون ڈروسن، زمان خان اور ڈین لارنس ہیں۔ کراچی کنگز میں شان مسعود، کیرن پولارڈ، میر حمزہ، محمد نواز، ڈینیل سیمس، انور علی، ٹم سائفرٹ، حسن علی، جیمزونس، شعیب ملک اور تبریز شمسی شامل ہیں۔ پشاور زلمی میں کپتان بابراعظم کے ساتھ صائم ایوب، محمد حارث، عامر جمال، خرم شہزاد، حسیب اللہ، نوراحمد، رومن پاول، آصف علی، ٹی کے سی، نوین الحق، سلمان ارشاد اورلونگی نگیڈی شامل ہیں۔ اسلام آباد کی بات کی جائے تو اس میں کپتان شاداب خان، اعظم خان، فہیم اشرف، ایلکس ہیلز، کولن منرو، رومان رئیس، جارڈن کاکس، نسیم شاہ، عماد وسیم، تائل ملز، سلمان علی آغا، قاسم اکرم اور ٹام کرن شامل ہیں۔ ملتان سلطان میں کپتان محمد رضوان کے ساتھ خوشدل شاہ، اسامہ میر، عباس آفریدی، احسان اللہ، افتخار احمد، ڈیوڈ ولی، ڈیوڈ ملان، کرس جارڈن، ریس ٹوپلی، طیب طاہر، شاہ نواز دھانی، عثمان خان اور ریزا ہینڈرکس شامل ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ پاکستان سپر لیگ کا افتتاحی میچ لاہور، اور فائنل کراچی میں کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ تمام ٹیمیں اچھا مقابلہ کرنے کی پوری صلاحت رکھتی ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ شائقینِ کرکٹ کو دلچسپ اور شاندار کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے آج کل کی کرکٹ میں بڑی مقبولیت حاصل کرلی ہے اور یہ بڑی تیزی سے مقبول بھی ہوئی ہے اور لوگوں کو پسند بھی آتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے اِس برس ہونے والے پی سی ایل سے پانچ ارب روپے کمائے تھے۔ پی ایس ایل کا آغاز 5 فروری کو ہونا ہے، البتہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ابھی تک مکمل شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ملک میں عام انتخابات کی وجہ سے میچز کو یو اے ای منتقل کرنے کی بھی تجویز زیر غور ہے۔ لیکن اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ ابھی پاکستان کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلنی ہے جس کے لیے ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس سیریز کے بعد خیال ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کا شیڈول بھی جاری کردے گا۔