جناب احمد حاطبؔ صدیقی کی شخصیت ہندو پاک کے ادبی اور علمی حلقے میں انتہائی معروف ہے، خصوصاً ادبِ اطفال میں آپ سند کی حیثیت رکھتے ہیں۔ نصابی اور غیر نصابی کتابوں میں آپ کی کہانیاں، نظمیں اور دیگر تحریریں بکثرت شائع ہوتی ہیں۔ کسی محفل میں احمد حاطبؔ صاحب کی شرکت اس محفل کے باوقار ہونے کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ ادبِ اطفال میں آپ کی گراں قدر خدمات کبھی فراموش نہیں کی جاسکیں گی اور نسلیں ہمیشہ ان پر ناز کریں گی۔
ان کے کلام میں بلا کی روانی ہے، منطقی پہلوؤں کے ساتھ اخلاق و کردار کی بلندی بھی ہے، ہر بچہ ان کی نظموں کو پڑھ کر خوش ہوتا ہے اور علم و فن اور عقل و دانش کے نت نئے زاویے حاصل کرتا ہے۔ ان کی لکھی ہوئی بعض نظمیں طویل ہیں، طوالت کے باوجود ہر بچہ ان سے محظوظ ہوتا ہے اور کسی جگہ پر بھی اکتاہٹ کا اظہار نہیں کرتا، اور برابر ھل من مزید کا تقاضا کرتا ہے۔
ہمیں اس بات پر بے انتہا مسرت ہے کہ بچوں کی تعلیم و تربیت کے اس سفر میں ادارہ ادب اطفال بھٹکل کے ساتھ حاطب صاحب بھی شریک ہیں (غائبانہ طور پر ہی سہی)، اور مختلف مواقع پر اپنی آراء اور اپنے مشوروں سے نوازتے رہتے ہیں۔
ان کی لکھی ہوئی نظموں پر مشتمل کتاب ’’یہ بات سمجھ میں آئی نہیں‘‘ کی اشاعت ان کی محبتوں کی جیتی جاگتی تصویر ہے، انھوں نے نہ صرف اس کو شائع کرنے کی اجازت دی بلکہ اپنے احساسات کو بھی لکھا اور اس کام کی بھرپور ہمت افزائی کی۔
امید ہے کہ یہ کتاب بچوں اور بڑوں کو بے انتہا پسند آئے گی اور ہر بچہ ان پیاری پیاری نظموں کو ضرور یاد کرے گا۔
اس کی اشاعت میں اعظم طارق صاحب نے بھی بڑی کاوشیں کی ہیں، اللہ انھیں جزائے خیر دے۔ آمین!