انسائیکلو پیڈک ڈکشنری آف صوفی ازم

پیش نظر کتاب جان رینارڈ کی کتاب A to Z of Sufism کا اردو ترجمہ ہے۔ پروفیسر جان رینارڈ، ہارورڈ یونیورسٹی سے اسلامیات میں پی ایچ۔ڈی ہیں۔ وہ ہارورڈ یونیورسٹی میں مشرق وسطیٰ کی زبانوں اور تمدن سے متعلق رہے ہیں۔ علاوہ ازیں سینٹ لوئیس یونیورسٹی میں تاریخِ اسلام، اسلامی علوم اور تاریخ ادیانِ عالم کے پروفیسر ہیں۔امریکن اکیڈمی آف ریلیجن کے ممبر بھی ہیں۔عربی اور فارسی ادبیات میں اختصاص رکھتے ہیں۔ اسلامی تصوف پر ان کی کئی کتابیں شائع ہوچکی ہیں جن میں سے چند کے نام درجِ ذیل ہیں:

Foundation of Islamic Mystical Theology
Seven Doors to Islam
Spirituality and the religious life of Muslims
Understanding the Islamic Experience

پیش نظر کتاب کے اندراجات کی چند مثالیں حسبِ ذیل ہیں:

موت اختیاری: سالک کا اپنی ہستی اور خودی کو مٹا کر فنا فی الذات ہوجانا۔

موت احمر: خواہشاتِ نفسانی، لذاتِ جسمانی، صفاتِ حیوانیت کا مارنا اور نفس کے خلاف جہاد۔

موت ابیض: نفس کو بھوک سے مارنا یعنی بہت کم مقدار میں کھانا۔ اس سے صفت ِحیوانیت اور جسمانی لذات مرجاتی ہیں اور قلب منور ہوجاتا ہے۔ چونکہ اس سے دل روشن ہوجاتا ہے اور نورانیت پیدا ہوجاتی ہے اس لیے اسے موت ابیض کہتے ہیں۔

موت اخضر: یعنی گدڑی، پرانا یا کم قیمت لباس پہننا اور عمدہ لباس پہننے کی خواہش کو مارنا اور لباس کے بارے میں نفس سے لڑنا ، اس سے بھی درویش میں نورانیت ، قناعت پیدا ہوتی ہے اور درویش باطن میں سرسبز ہوجاتا ہے۔

موت اسود : یعنی خلق کی جفا اٹھانا ا ور اس سے بددل نہ ہونا، بلکہ اسے صبراور خوش دلی سے برداشت کرنا۔ یہ اُس وقت ہوتا ہے جب سالک جملہ افعال و آثار کو یہ سمجھے کہ سب خدا کی طرف سے ہے اور فنا فی الذات ہوجائے اور ذات محبتِ سواداعظم میں فنا ہوجائے، اسی لیے اس کو موت اسود کہتے ہیں۔

پائے کوفتن: تواجد کرنا، یعنی تکلف اور تصنع سے وجد میں آنا، حالتِ وجد کی بے قراری و بے چینی میں مظربانہ حرکات و سکنات۔

تلقین: کامل کا طالب کی خودی کو مٹا دینا اور اس کو اپنی ہستی سے نکال کر ہستی حق میں ڈال دینا تلقین ہے۔

کتاب کی ابتدا میں تاریخ وفیات صوفیہ یا تقویم تاریخ تصوف (Chronology of Sufism)دی گئی ہے لیکن اس میں بہت سی تاریخوں کا تاریخِ تصوف سے کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔ مثلاً:

525ء ذونواس، یمن کے یہودی بادشاہ کے عہد میں یمن ایبے سینا کا صوبہ بن گیا۔

570ء : یمن میں سدالمعارب کے تیسری مرتبہ ٹوٹ جانے سے تہذیب کی نشوونما رک گئی۔ مکہ پر ابرہہ اور اس کے ساتھیوں کا حملہ تاکہ کعبے کو منہدم کردیا جائے مگر اللہ نے اسے بچالیا۔

615ء: قریشِ مکہ کے مظالم سے مکہ کے مسلمانوں کے بچائو کے لیے پہلی ہجرت ِ حبشہ رونما ہوئی۔

1096ء : پہلی صلیبی جنگ لڑی گئی جس میں بیت المقدس مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل گیا۔

1227ء: چنگیز خان، بدنام زمانہ تاتاری فاتح نے وفات پائی، وہ خود کو تازیانہِ خداوندی سمجھتا تھا۔

اس کے باوجود جان رینارڈ کی یہ تصنیف اسلامی تصوف پر حالیہ برسوں میں شائع ہونے والی ایک اہم کتاب ہے۔ مغربی مصنفین کے نزدیک اسلامی تصوف یا صوف ازم کیا ہے اور وہ اسے کس تناظر میں دیکھتے ہیں، اس کتاب کے مطالعے سے بخوبی واضح ہوجاتا ہے۔ اس کتاب میں مزید کچھ اضافہ کرکے اردو زبان میں ”انسائیکلوپیڈک ڈکشنری آف صوفی ازم“ کے نام سے اس کی ترتیب و ترجمے کا فریضہ معروف محقق، مصنف اور کالم نگار اخلاق احمد قادری نے انجام دیا ہے۔ فاضل مترجم تاریخِ عالم میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور اس سے قبل تاریخِ عالم ہی کے موضوع پر ان کی 30 کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔