جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے تحت ملتان میں انتخابات کنونشن2023ء کا انعقاد

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا خطاب ملتان آرٹس کونسل میں ”انتخابات کنونشن 2023ء“ کے شرکاء سے خطاب

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ”جنوبی پنجاب پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے جنہوں نے خود تو خوب کمایا مگر عوام کو محروم رکھا۔ زرعی اعتبار سے سونا اگلنے والی زمینوں کے باوجود علاقے کا کسان محروم اور پریشان ہے، پڑھا لکھا نوجوان ملک سے باہر بھاگ رہا ہے، خواتین بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے خود مزدوریاں کرنے پر مجبور ہیں، علاقے میں تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتیں ناپید ہیں، زراعت کے علاوہ لائیو اسٹاک کا شعبہ بھی تباہ حال ہے، بہاولپور سے زیادتی کی گئی۔ پیپلز پارٹی، نون لیگ، تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے۔ عوام جماعت اسلامی کو اختیار دیں، ہم جنوبی پنجاب کو سنواریں گے۔“ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں ”انتخابات کنونشن“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے سندھ حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر کراچی میں جماعت اسلامی کی اکثریت کو اقلیت میں بدلا گیا تو حالات کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے کراچی میں اکثریت حاصل کی، شہر کا میئر بھی اسی کا ہونا چاہیے۔

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمد ظفر اور امرائے اضلاع نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔ کنونشن میں قومی و صوبائی امیدواران کا تعارف بھی پیش کیا گیا، صوبائی سیکرٹری جنرل صہیب عمار صدیقی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس کنونشن میں خواتین کی بھی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پرانے انڈوں کو نئی ٹوکری میں ڈالنے سے استحکام نہیں آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک پر مسلط ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار امریکہ کے وفادار ہیں، اگر روس پاکستان میں آجاتا تو یہ اس کے ٹینکوں پربھی بیٹھ جاتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں روزانہ 7 ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے۔ صرف موٹروے کے ایک حصے کی تعمیر میں 6 ارب کا غبن سامنے آیا ہے۔ حکمران کرپشن روکنے کے بجائے بیرونی قرضوں پر انحصار کرتے ہیں۔ ہر حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھتی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے سے اب تک23 پروگرام سائن ہوئے،لیکن ملک آگے کے بجائے پیچھے گیا۔ آج بنگلہ دیش کا گروتھ ریٹ ہم سے زیادہ ہے، سعودی عرب سپر کمپیوٹر بنا رہا ہے، متحدہ عرب امارات خلا میں مشن بھیج رہا ہے، قطر ائر لائنز دنیا کی بہترین فضائی سروس ہے، پہلے پی آئی اے کا دنیا میں نام تھا، آج وہ اربوں روپے کے خسارے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی، ملائشیا، انڈونیشیا… سب ہم سے آگے ہیں، پاکستان کی کرنسی دیوالیہ ہوچکی ہے، ہمارے ہاں حکمرانوں نے لنگر خانے اور تندور تعمیر کیے اور لوگوں کو ٹرکوں کی بتی کے پیچھے لگایا۔ حکمرانوں نے قائد سے غداری کی، ملک کے نظریے اور جغرافیہ کو تباہ کیا۔ قوم ان کو مسترد کرے اور ان لوگوں کو آگے لائے جو ملک کا درد رکھتے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ”ملک میں عدالتیں یرغمال ہیں۔ فائلیں نہیں، چہرے دیکھ کر فیصلے ہوتے ہیں۔ احتساب کا نظام ختم ہوگیا۔ پہلے نون لیگ اداروں پر تنقید کرتی تھی، اب پی ٹی آئی وہی کام کررہی ہے۔ ملک پر مسلط حکمران امن وامان قائم کرسکتے ہیں نہ ان سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے، یہ اپنی نسلوں کے لیے مال بنارہے ہیں، پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں انہی لوگوں کے نام آئے، توشہ خانہ تک کو نہیں چھوڑا گیا۔ استحصالی نظام حکمرانوں کی وجہ سے ہے، غریب کا بچہ اُس اسکول میں جاتا ہے جہاں پانی، ٹاٹ اور چار دیواری نہیں۔ دوسری جانب اشرافیہ کے لیے ایسا اسکولنگ سسٹم ہے جہاں بچوں کو لنچ اور دودھ ملتا ہے۔ جماعت اسلامی سب کے لیے یکساں جدید تعلیمی نظام لے کر آئے گی۔ ہم نوجوانوں کو سود فری قرضہ دیں گے، وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائیں گے، زراعت پر توجہ دیں گے، کرپشن کا خاتمہ اور لوٹی ہوئی دولت کو واپس لائیں گے، سودی نظام کا خاتمہ کریں گے، حقیقی احتساب متعارف کرائیں گے، ہم عدالتوں میں قرآن کا نظام لائیں گے“۔ انہوں نے کہا کہ ”جماعت اسلامی ملک کی خدمت کو سعادت سمجھتی ہے، پاکستان ہمارے لیے ماں کی گود کی مانند ہے، ہم وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جس کا خواب اقبالؒ نے دیکھا۔ قوم روشن، کرپشن سے پاک، کلین گرین پاکستان کے لیے ہمارا ساتھ دے۔ جماعت اسلامی نے سیلاب میں جنوبی پنجاب کی خدمت کی، ہم ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ ہوتے ہیں۔“

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ ”اگست میں سندھ، بلوچستان کی اسمبلیاں اپنا مقررہ وقت مکمل کررہی ہیں، آئین کی دی ہوئی مدت سے فرار اور الیکشن کا انعقاد نہ ہونا قومی سلامتی اور آئینِ پاکستان کے لیے زہر قاتل ہوگا۔ بروقت الیکشن کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی اپنے نشان پر الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ پنجاب ملک کا بڑا صوبہ ہے۔ پنجاب کی سیاست کو ملکی سیاست پر قبضے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔“ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں چار کروڑ آبادی اور دو کروڑ سے زائد ووٹرز ہیں۔ ان ووٹرز تک پہنچنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ڈاکٹر نذیر شہید کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اللہ کا دین غالب ہوکر رہے گا۔ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب نے قومی اسمبلی کے 28 اور صوبائی اسمبلی کے 77 امیدواران پیش کیے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ ایک بڑی منزل اور ہدف کو حاصل کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولیائے کرام،تہذیب و تمدن، شرم و حیا اس خطے کی پہچان ہیں، اس علاقے کے جاگیردار،سیاسی خانوادے اور گدی نشین انگریز کے آلہ کار تھے۔ جنوبی پنجاب محرومیوں کا شکار ہے، اس خطے میں دین سے محبت موجود ہے۔ یہاں کے لوگوں تک پہنچ کر ہم اپنے ووٹرز میں اضافہ کرسکتے ہیں اور ان کے مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی کے ذریعے ممکن ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام اسلام کی بالاستی اور صاف شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے۔ ملک کے نظام کو چلانے اور انتظام کے لیے جو لوگ مسلط ہیں وہ خود گمراہ ہیں۔ آج ملکی اور ملّی محاذ پر فرقہ واریت نے ایسی تقسیم پیدا کی ہے جس کا نقصان پاکستان کو ہورہا ہے۔ ایک پاکستان، کرپشن کا خاتمے اور ملکی خزانہ لوٹنے والوں کا احتساب… سب کا بیانیہ فیل ہوا۔ میثاقِ جمہوریت کرنے والے ایک مرتبہ پھر قوم کو بے وقوف بنانا چاہتے ہیں۔ آج ملک کو دائمی استحکام کی ضرورت ہے۔ ہمارا بیانیہ اسلامی پاکستان، خوشحال پاکستان ہے۔ جماعت اسلامی نے 75 سالوں میں بااعتماد ٹیم تیار کی ہے۔ ہماری خواتین نے قومی و صوبائی اسمبلی اور انٹرنیشنل فورمز پر اپنی اہلیت کو منوایا ہے۔ ہمارے نوجوانوں نے ہر محاذ پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ آج سیاسی بحران ہے اور اسٹیبلشمنٹ ایک بار پھر مضبوط ہوگئی ہے۔ ہم بار بار کہہ رہے تھے کہ اپنی دشمنیوں کو انا میں نہ بدلا جائے۔ قومی قیادت کو ڈائیلاگ کرنا چاہیے، ہم آج بھی چاہتے ہیں کہ عدلیہ کے فیصلوں کو عوام میں پذیرائی حاصل ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایک دن الیکشن پر سب اتفاق کرلیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنان عوام سے محبت اور ظلم و ناانصافی سے نفرت کرنے والے ہیں۔ اللہ کی تائید و نصرت سے ہم کامیابی حاصل کریں گے۔