عالمی ادارہ برائے صحت نے پوری دنیا میں تیزی سے پھیلنے والے امراض پر نظر رکھنے، علاج وضع کرنے اور ان سے خبردار کرنے کے لیے ایک غیرمعمولی نیٹ ورک کا اعلان کیا ہے اور اسے ’انٹرنیشنل پیتھوجِن سرویلیئنس نیٹ ورک‘ (آئی پی ایس این) کا نام دیا ہے۔ اس کے تحت مختلف ممالک کو جوڑ کر مشترکہ طور پر امراض کے نمونوں، تحقیق اور علاج کے عمل کو تیزتر کیا جاسکے گا۔ واضح رہے کہ یہ پلیٹ فارم عالمی کووڈ وبا کے تحت بنایا گیا ہے۔
پلیٹ فارم کا خاص مقصد انفیکشنز یا متعدی امراض کو روکنا ہے جو بہت تیزی سے پھیل کر دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیتے رہتے ہیں۔ نیٹ ورک سے انفیکشن امراض کی شناخت، معلومات اور علاج کی راہ ہموار ہوگی۔ پھر تحقیقی سطح پر ہر نئے جرثومے اور وائرس پر تحقیق اور جینیاتی چھان بین بھی کی جائے گی جن سے ہلاکت اور پھیلاؤ پر غور کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ برائے صحت کے سربراہ ادھونم گیبریسس نے اسے ایک بامقصد قدم قرار دیتے ہوئے صحت کا تحفظ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد دنیا امراض سے لڑنے کے لیے قدرے قوت سے کھڑی ہوئی ہے۔
اس نیٹ ورک میں طبی ماہرین، جینیاتی سائنس دان، حکومت، اداروں اور جامعات کے اساتذہ ایک دوسرے سے بہتر رابطہ بھی کرسکیں گے۔