علامہ یوسف القرضاوی مصر سے تعلق رکھنے والے اس دور کے بڑے عالمِ دین، محقق اور مصنف تھے۔ وہ مصر کی اسلامی تحریک اخوان المسلمون سے تعلق رکھتے تھے، لیکن تحریک کی پیشکش کے باوجود انہوں نے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ وہ تعلیم و تعلم سے وابستہ رہے اور دوحہ قطر میں مقیم رہے۔
ڈاکٹر یوسف القرضاوی قرآن وحدیث پر گہری نظر رکھتے تھے، انہوں نے امت کے ائمہ و فقہا کے افکار و خیالات کا دقتِ نظر اور باریک بینی سے مطالعہ کیا۔ عصرِ حاضر کے مسائل اور پیچیدگیوں سے وہ بخوبی واقف تھے، اور اسلام سے متعلق موجودہ ذہن میں پائے جانے والے سوالات کا جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتے تھے۔ قران و سنت کی ترجمانی اور سمجھ کا دعویٰ تو بہت سے لوگ کرسکتے ہیں، آج کے دورِ پُرفتن میں اس دعوے کی بازگشت ہر چہار طرف نظر آتی ہے، لیکن ایسے افراد کم ہی پائے جاتے ہیں جن کے علم و عمل، فکرو نظر، اخلاص اور تقویٰ پر امت مکمل اعتماد کرے، علمی و فکری مشکلات میں رجوع کرے، اسلام کا مستند اور معتبر ترجمان سمجھے، اور جو فی الواقع ترجمانی کا حق ادا کرسکیں۔
علامہ یوسف القرضاوی کا شمار امت کے ایسے ہی معدودے چند افراد میں ہوتا ہے۔ مختلف عنوانات اور موضوعات پر ان کی تصانیف اس کا بیّن ثبوت ہیں۔ دنیا بھر میں ان کے خطبات، دروس اور فتاویٰ سے بڑے پیمانے پر استفادہ کیا جا رہا ہے۔
دو جلدوں پر مبنی ان کے فتاویٰ کا سیٹ البدر پبلی کیشنز لاہور نے معیاری اردو ترجمے اور دیدہ زیب طباعت کے ساتھ پیش کیا ہے۔
کتاب کی جلد اوّل میں فتوے کا طریقہ کار، چند اہم باتیں، قرآنی آیات، احادیث، عقائد، طہارت اور نماز، زکوٰۃ و صدقات، روزہ اور صدقہ الفطر، حج اور عمرہ، تہوار اور عید، قسموں اور منتوں کے مسائل، عورت اور خاندانی مسائل، اجتماعی معاملات، جبکہ جلد دوم میں قرآن اور حدیث، اصولِ فقہ، ارکانِ اسلام اور عبادات، عورت اور خاندان، اجتماعی و معاشی مسائل، طبی مسائل، سیاسی مسائل وغیرہ شامل ہیں۔
کتاب آسان فہم انداز میں روزمرہ الجھنوں اور سوالات کا شافی جواب فراہم کرتی ہے اور پڑھنے کے لائق ہے۔ قیمت بھی مناسب ہے۔