٭ ہر ایک بات جو ذکر سے خالی ہو، لغو ہے، ہر ایک خاموشی جو فکر سے خالی ہو سہو ہے، اور ہر ایک نظر جو عبرت سے خالی ہو لہو ہے۔(بو علی سینا)
٭نظر اُس وقت تک پاک ہے جب تک اٹھائی نہ جائے۔(بقراط)
٭باطن نگاہ حق ہے اور ظاہر پر خلق کی نظر پڑتی ہے۔ خدا کی نظر گاہ لازم ہے کہ زیادہ پاک و صاف ہو۔ بہ نسبت اس کے جسے صرف لوگ دیکھتے ہیں۔ (ابن عطار)
٭جس کی آنکھ میں عشق کا سرمہ لگا ہو اس کی نظر میں عرش سے تحت الثریٰ تک کوئی حجاب باقی نہیں رہتا۔ (بختیار کاکی)
٭جو کام حکمت سے خالی ہے وہ آفت ہے، جو خاموشی سے خالی ہے وہ غفلت ہے، جو نظر حکمت سے خالی ہے وہ ذلت ہے۔ (خواجہ حسن بصری)