امام شاذ کونیؒ کی مغفرت

حافظ شمس الدین سخاویؒ تحریر فرماتے ہیں کہ مشہور محدث امام ابو ایوب سلیمان بن دائود شاذ کونی (متوفی 234ھ) کو کسی نے ان کی وفات کے بعد خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ: ’’اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا؟‘‘ انہوں نے جواب دیا کہ ’’اللہ نے میری مغفرت فرمادی‘‘۔ پوچھا کہ ’’کس عمل کی بنا پر؟‘‘ انہوں نے جواب میں فرمایا کہ ’’ایک روز میں اصفہان جارہا تھا، راستے میں زور کی بارش شروع ہوئی، مجھے سب سے زیادہ فکر اس بات کی تھی کہ میرے ساتھ کچھ کتابیں ہیں، اگر وہ ضائع ہوگئیں تو میری ساری پونجی لٹ جائے گی، قریب میں کوئی ایسا سائبان یا چھت نہ تھی جس کے نیچے پناہ لی جاسکے، چنانچہ میں نے اپنے جسم کو دہرا کرکے کتابوں پر سایہ کردیا، تاکہ وہ حتی الامکان بارش سے محفوظ رہیں۔ بارش ساری رات جاری رہی اور میں ساری رات اسی حالت میں بیٹھا رہا۔ صبح کے وقت بارش رکی اور میں سیدھا ہوا، اللہ تعالیٰ نے اس عمل کی وجہ سے میری مغفرت فرمادی‘‘۔
(صفحات من صبر العلما علی شدائد التحصیل، للشیخ عبدالفتاح ابی غدۃ۔ ص 76 بحوالہ فتح المغیث اللسخاوی۔ ص157)
(مفتی محمد تقی عثمانی۔ ”تراشے“)