امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی

امریکی رکن کانگریس نے ایک دلچسپ واقعے میں سافٹ ویئر سے تیار کردہ تقریر کانگریس اجلاس میں پڑھی جس پر عوام نے ملے جلے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکی رکن کانگریس اور ڈیموکریٹس سے تعلق رکھنے والے نمائندے جیک آکن کلوس نے بدھ کے روز کانگریس ایوان میں آن لائن چیٹ بوٹ اور سافٹ ویئر ’چیٹ جی پی ٹی‘ سے تیارکردہ ایک مختصر تقریر پڑھی ہے جو غالباً کسی رکنِ کانگریس کی جانب سے غیر انسان کی جانب سے تحریر کردہ پہلا اظہار بھی ہے۔

جیک نے بتایا کہ انہوں نے ’جیٹ جی پی ٹی‘ سے کہا کہ وہ ’100 الفاظ کی ایک تقریر لکھے جو ایوانِ نمائندگان کے فلور پر قانون سازی کے متعلق پیش کی جائے گی۔ تاہم جیک نے اس تقریر میں کچھ تبدیلیاں بھی کی ہیں۔

واضح رہے کہ یہ تقریر قانون سازی کے تحت ایک بل کے موقع پر کی گئی تھی۔ اس قرارداد کا مقصد امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مصنوعی ذہانت کے مشترکہ مرکز کی تعمیر ہے۔ اس منصوبے کا نام امریکہ اسرائیل اے آئی سینٹر رکھا جائے گا۔ دونوں ممالک اس مرکز کے تحت مصنوعی ذہانت کے تحت مشترکہ تحقیق کریں گے۔

34 سالہ جیک نے کہا کہ وہ ایوان میں سب سے کم عمر رکن ہیں اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس اب زندگی کے ہرشعبے کو تبدیل کررہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے اس موقع کی مناسبت سے اے آئی تقریر پڑھی ہے۔