امجد حمید محسنؔ (پ: 1960ء) گوجرانوالہ کے معروف شاعر، ڈراما نگار، کالم نویس اور ماہنامہ ”فروغ“، ”دلچسپ“، ”مفیض“ اور ”جامِ صحت“ کے مدیر ہیں۔ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں ان کا تخلیقی سفر تین دہائیوں سے زائد عرصے پر پھیلا ہوا ہے، جو ادب اور شاعری کے ساتھ ان کی دلی وابستگی کا مظہر ہے۔ انھوں نے شاعری کی متعدد اصناف مثلاً غزل، نظم، قطعہ، ہائیکو، حمد، نعت، سلام، مناقب وغیرہ میں طبع آزمائی کی ہے۔
امجد حمید محسن ؔکے تین شعری مجموعے: درد سمندر (پنجابی غزل)، گواچے سفنے (پنجابی غزل) اور دھند کے شہر میں (اردو غزل) شائع ہوچکے ہیں۔ پیشِ نظر کتاب ”تلاوتِ نعت“ امجد حمید محسنؔ کی نعتوں کا پہلا گلدستہ ہے، جس کا نمایاں ترین وصف زبان و بیان کی سادگی اور جذبہ صادق عشقِ رسول ﷺ ہے۔ نعت گوئی کی اس توفیق کو وہ اپنی سعادت اور خدا کی رحمت سمجھتے ہیں اور اس پر نازاں ہیں:
کس قدر مجھ پہ کیا لطف خدا نے محسنؔ
ذکر احمدﷺ مری پہچان بنائے رکھا
ــــــــــــ….
خدا کا شکر ہے امجد حمید محسنؔ کو
ملی خدا کی ہی رحمت سے سعادتِ نعت
پروفیسر ڈاکٹر ریاض مجید لکھتے ہیں:
”ہمارے نعت نگاروں میں تلاوتِ نعت کے ساتھ امجد حمید محسن کی شمولیت خوش آئند ہے۔ نعتِ رسولِ اکرمﷺ کی صنف اس دور میں جتنی معروف ہورہی ہے یہ نہ صرف ہم شاعروں بلکہ اردو کے شعری ادب کے لیے بھی نیک شگون ہے۔ اردو غزل جو غیر حقیقی واقعات و تخیلات اور غیر فطری مبالغوں اور اندیشوں کی آماج گاہ بن گئی تھی، نعت کے ذریعے حقائق آشنا اور راست اقدام ہورہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ نعت کی صنف کے اپنے اساسی قواعد اور بنیادی لوازمات ہیں جو لکھنے والے کو اظہار کی راہِ راست پر رکھتے ہیں۔ نعت میں ادب اور احترام کے قرینوں نے نعت نگاروں کے لب و لہجے میں جو شائستگی بھر دی ہے وہ غزل کے دور میں کم کم تھی۔ امجد حمید محسن نے اپنی نعتوں میں حضورِ اکرمﷺ سے جس عقیدت اور شیفتگی کا اظہار کیا ہے وہ لائقِ ستائش ہے۔ آپﷺ کی ذاتِ والا تبار، سیرتِ طیبہ، اسوہ حسنہ اور کردار مبارک کے ساتھ آپ کے شہرِ مبارک اور اس سے محبت کو بھی امجد نے اپنی نعتوں کا موضوع بنایا ہے۔“
امجد حمید محسنؔ نعت نگاری میں معروف نعت گو شاعر اور ادیب پروفیسر محمد اکرم رضا (م:2012ء)کے تلمیذ رشید ہیں۔ محسنؔ کی نعتوں میں عشقِ رسول کا اظہار، سیرتِ رسولﷺ کا بیان، مدینہ منورہ کی زیارت کی تڑپ اور آقائے دو جہاںﷺ کا امتی ہونے کا احساس نمایاں ہے۔ چند اشعار ملاحظہ کیجیے:
میں نے بس وردِ نبیؐ لب پر سجائے رکھا
میری ہر بات کو آقاؐ نے بنائے رکھا
ـ…
سیرت مرے حضورؐ کی روشن کتاب ہے
قربان جائوں آپؐ کے ہر ایک باب کے
ــ…ــــــــــــــ
میری قسمت کا بلندی پہ ستارہ جائے
مجھ کو آقاؐ کے غلاموں میں پکارا جائے