کتاب:کشمیر 5 اگست 2019ء کے بعد
مرتب:سلیم منصور خالد
صفحات:534
قیمت:غیر مجلّد1200 روپے، مجلّد 1500 روپے
اہتمام:شبانی فائونڈیشن،اسلام آباد
ناشر:منشورات، منصورہ ملتان روڈ، لاہور
فون0320-5434909
چند اہلِ دل، اہلِ علم نے شبانی فائونڈیشن کے نام سے ایک ادارہ بنایا ہے۔ یہ ایک علمی و تحقیقی ادارہ ہے جس کے مقاصد میں قانون، بین الاقوامی امور، علومِ اسلامی، مسلم دنیا کے مسائل اور سوشل سائنسز پر تحقیق شامل ہے۔
اس ادارے کے زیر اہتمام حال ہی میں ایک کتاب ’’کشمیر 5 اگست 2019ء کے بعد‘‘ شائع ہوئی ہے جس میں برصغیر پاک و ہند کے نامور اسکالرز کے مضامین کا انتخاب شامل ہے، جس پر عالمی سطح پر چند سعید روحوں نے حق کی گواہی دی، مگر مجموعی طور پر دنیا کے ایوانوں میں بے حسی کا ماحول دیکھنے میں آیا۔ ان میں سید علی گیلانی، پروفسیر فتح محمد ملک، افتخار گیلانی، ڈیویکا ایس وغیرہ شامل ہیں۔
مرتب ’’گزارشات‘‘ میں لکھتے ہیں:
’’جموں و کشمیر کا خطہ ایک گہری سیاہ رات میں سانس لے رہا ہے، دنیا کی نگاہوں میں جنت نظیر کہلانے والا یہ خطہ سدا بہار جنگلوں، فلک بوس پہاڑوں، گنگناتی وادیوں، رباب آفریں چشموں، شوریدہ سر دریائوں اور شائستگی سے سرشار انسانوں کا نام نہیں رہا، بلکہ بلکتی انسانیت، سسکتی زندگی، دم توڑتی تہذیب اور بے حس تماشائی دنیا کو جھنجھوڑتی چیخ کا دوسرا نام ’’جموں و کشمیر‘‘ ہے۔
انگریز کے زمانے میں جڑ پکڑنے اور ڈوگرہ راج سے شروع ہونے والا ظلم 5 اگست 1947ء کے بعد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے لیبل سے ’’خوش نما‘‘ بنادیا گیا۔ اس درندگی کو 5 اگست 2019ء کی صبح ’’ہندو توائی پارلیمانی‘‘ وحشت نے نئے شکنجے میں جکڑلیا۔
تقسیمِ ہند سے قبل ایک غیر ملکی سیاح نے اپنے مطبوعہ انگریزی سفرنامے میں لکھا کہ جن سترہ ممالک کا انہوں نے سفر کیا ان میں سب سے بری حالت کشمیر میں پائی جاتی ہے۔‘‘
’’کشمیر 5 اگست 2019ء کے بعد‘‘ ماہ نامہ ترجمان القرآن میں شائع شدہ 66 مضامین پر مشتمل ہے جو عصرِ حاضر میں جموں و کشمیر کے مقدمے کو پوری قوتِ استدلال اور زندہ حقائق کے ساتھ پیش کررہے ہیں، یہ کتاب دنیا بھر کے انسانوں (باقی صفحہ33پر)
کو جھنجھوڑنے کی دستاویز ہے۔ کاش اس کا مطالعہ دل جمعی سے کیا جائے۔ سرِورق پر تصاویر دانستہ طور پر چھوٹے فریم میں دی گئی ہیں کہ اگر ان کو بڑے فریم میں دیکھا جائے تو کوئی بھی صاحب ِدل انسان اس کرب کو برداشت نہ کرپائے گا۔
کتاب بہترین کاغذ پر شائع ہوئی ہے، حروف خوانی بہت ہی احتیاط اور محنت سے کی گئی ہے۔ گرد پوش بہت ہی شاندار ہے۔ درد مند افراد کو اس کتاب کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے۔