آفتابِ نبوت کی سنہری شعاعیں

کتاب:آفتابِ نبوت کی سنہری شعاعیں
سیرتِ سرورِ عالمؐ کے درخشاں پہلو
مؤلف:عبدالمالک مجاہد
ضخامت:400 صفحات قیمت:1650 روپے
ناشر:مکتبہ دارالسلام انٹرنیشنل
36۔ لوئر مال سیکرٹریٹ اسٹاپ لاہور
فون:042-37324034
ملنے کے پتے:لاہور میں اردو بازار۔ ڈیفنس، گلبرگ کے علاوہ
کراچی، اسلام آباد، ملتان، فیصل آباد اور بیرون
ملک بھی دارالسلام کی شاخوں پر کتاب دستیاب ہے
برقی پتا
:
www.darussalam.pk.com

آقائے دوجہاں، خاتم الانبیا، رحمت اللعالمین، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کے حوالے سے گزشتہ چودہ سو سال کے دوران اتنا تحقیقی کام ہوا ہے اور دنیا بھر کی مختلف زبانوں میں اتنی بڑی تعداد میں کتب کی تصنیف و تالیف اور اشاعت ہوئی ہے، جس کی کوئی دوسری نظیر تلاش کرنا محال ہے۔ ان کتب کی اشاعت کے مقاصد مختلف رہے ہیں، تاہم زیرنظر کتاب ’’آفتابِ نبوت کی سنہری شعاعیں۔ سیرتِ سرورِ عالمؐ کے درخشاں پہلو‘‘ کی اشاعت کا پس منظر خاصا منفرد ہے، محترم عبدالمالک مجاہد صاحب ’’عرضِ مؤلف‘‘ میں خود اس کی وضاحت کرتے ہوئے رقم طراز ہیں:
’’2006 ء کی بات ہے کہ ڈنمارک کے ایک چھوٹے سے اخبار نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہرزہ سرائی کی اور ناپاک خاکے شائع کیے۔ ان خاکوں کے خلاف دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا۔ کتنے ہی ملکوں میں شدید ہنگامے ہوئے، ہڑتالیں ہوئیں، جلسے ہوئے، جلوس نکالے گئے، مسلمانوں نے نہایت غم و غصے کا اظہار کیا۔ دنیا بھر کے مہذب لوگوں نے اس گھٹیا حرکت پر نفرت کا اظہار کیا۔ مگر بدقسمتی سے اس احتجاج کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے یورپ کے بعض دیگر ممالک نے بھی ان خاکوں کی اشاعت کی مذموم حرکت کر ڈالی۔ عربی کا ایک مقولہ ہے رُبّ ضارَّۃِ نافِعَۃً یعنی بعض اوقات غلط کاموں کے نتائج بھی عمدہ نکلتے ہیں۔ جہاں ڈنمارک کی مصنوعات کا بائیکاٹ ہوا وہیں اہلِ حل و عقد نے سوچنا شروع کیا کہ ایسا ہوا کیوں ہے؟ اس سوال پر دنیا بھر میں کتنے ہی سیمینار اور مذاکرات ہوئے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور ان کے حقوق کے حوالے سے مضامین اخبارات میں شائع ہوئے جن کا خلاصہ یہ تھا کہ بلاشبہ مسلمانوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلمکے حقوق ادا نہیں کیے۔ ان کی سیرت کو لوگوں تک ان کی زبان میں نہیں پہنچایا گیا۔ اربابِ فکر و دانش نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار، ان کے افعال اور ان کے معاملات کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور پھر سیرتِ نبوی کا دنیا بھر میں ایک نئے انداز سے چرچا شروع ہوا۔ عربی زبان میں بطور خاص سیرتِ پاک پر درجنوں کتابیں تالیف کی گئیں، نیز سیرتِ پاک کی کتابوں کو مختلف زبانوں میں ترجمہ کرکے لوگوں میں تقسیم کیا گیا۔ میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں سیرتِ پاک پر جتنی کتابیں شائع ہوئیں، تقسیم کی گئیں یا ان کا مطالعہ کیا گیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔‘‘
زیر نظر کتاب کی اشاعت کا مقصد بھی نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مقدسہ کا حقیقی حسن دنیا والوں کو دکھانا ہے، اور اس کی تحریر کے پسِ پردہ یہ جذبہ کارفرما ہے کہ مخالفین کو بھی اگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ کے مختلف پہلوئوں سے روشناس کرا دیا جائے تو ہرزہ سرائی کرنے والے بھی آپؐ کے ہم نوا اور مداح بن جائیں گے۔ کیونکہ محسنِ انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی کائنات کی وہ واحد ہستی ہیں جن میں دنیا بھر کی خوبیاں اور اعلیٰ صفات اپنی بہترین صورت میں دیکھی جا سکتی ہیں۔کتاب کا آغاز سعودی عرب کے ہفت روزہ ’’اردو میگزین‘‘ میں مختصر مختصر سلسلۂ مضامین سے ہوا، جنہیں بعد ازاں عوام کے وسیع تر استفادے کے لیے کتابی شکل میں مرتب کرکے شائع کردیا گیا ہے۔ کتاب آسان زبان، سادہ اسلوب اور دلنشین انداز میں تحریر کی گئی ہے تاکہ معمولی پڑھے لکھے لوگ بھی سیرتِ مطہرہ سے آگاہی حاصل کرسکیں اور نوجوان نسل بھی اپنے ہادی ورہبرؐ کے حالاتِ زندگی سے روشناس ہو سکے۔ تاہم مؤلف نے اس امر کا خصوصی التزام کیا ہے کہ کوئی غیر مستند واقعہ کتاب میں درج نہ ہونے پائے۔
کتاب کی اشاعت سے کوئی مالی منفعت یا دنیاوی لالچ مؤلف کے پیش نظر نہیں، چنانچہ کتاب کے آغاز میں جہاں ’’جملہ حقوق محفوظ‘‘ کا جملہ عموماً درج ہوتا ہے، وہاں اس کتاب کی زیادہ سے زیادہ اشاعت کی غرض سے یہ وضاحت کردی گئی ہے کہ ’’دنیا بھر میں اس کتاب کے حقوق غیر محفوظ ہیں، کسی بھی شخص کو یہ کتاب تجارتی طور پر یا مفت تقسیم کی غرض سے شائع کرنے کی اجازت ہے، اس کتاب کا ترجمہ بغیر اجازت لیے کسی بھی زبان میں کیا جا سکتا ہے۔‘‘
چار سو صفحات پر محیط اس کتاب کو چھوٹے چھوٹے متفرق واقعات پر مشتمل ایک سو ایک ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے ہر واقعہ اپنی جگہ مکمل ہے۔ مؤلف مستقبل میں ایسے مزید واقعات کی کتابی صورت میں اشاعت کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔ دارالسلام کی روایت کے مطابق کتاب اعلیٰ کاغذ پرعمدہ طباعت کا مرقع ہے۔ جاذب نظر سرورق کے ساتھ مضبوط جلد کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔