بخار

علامہ ابن جوزیؒ نقل فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابی بن کعبؓ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ’’بخار کا صلہ کیا ہے؟‘‘ آپؐ نے فرمایا کہ ’’جب تک (بخار کی وجہ سے) قدم لڑکھڑاتے رہیں یا نبض تیز چلتی رہے اُس وقت تک اس کے حق میں نیکیاں لکھی جاتی رہتی ہیں‘‘۔ حضرت ابی بن کعبؓ نے یہ سن کر دعا فرمائی کہ خدایا! میں تجھ سے ایسے بخار کا سوال کرتا ہوں جو نہ مجھے تیری راہ میں جہاد کرنے سے روک سکے اور نہ تیرے گھر اور تیرے نبیؐ کی مسجد تک جانے سے… چنانچہ اس کے بعد حضرت ابی بن کعبؓ کو ہمیشہ بخار رہتا تھا، جو شخص بھی انہیں چھوتا اسے بخار محسوس ہوتا۔
(مفتی محمدتقی عثمانی۔ تراشے)