حسن بصریؒ: ابوسعید بن ابی الحسن یسار البصری (21ھ۔ 110ھ) اموی عہد میں بصرہ کے مشہور واعظ اور صوفی تھے۔ ان کے والد کا نام پیروز تھا، جو عراق کی ایک فتح میں قید ہوئے اور انھیں مدینے لایا گیا، جہاں ان کی مالکہ نے انہیں آزاد کردیا۔ ان کی پرورش وادی القریٰ میں ہوئی۔ جنگِ صفین کے بعد وہ بصرہ چلے آئے۔ نوجوانی میں مشرقی ایران کی فتوحات میں حصہ لیا، پھر انتقال تک بصرہ ہی میں رہے۔ ان کی اصل شہرت ان کی نیکی، پارسائی اور دین داری ہے، جس نے ان کے معاصرین کو متاثر کیا۔ پھر ان کے وہ مواعظ اور اقوال ہیں جن میں یہ مسلمانوں کو گناہوں سے متنبہ کرتے ہیں۔ ان مواعظ کے کچھ نمونے عربی نثر میں ملتے ہیں۔ ان کے بعض اقوال اپنی فصاحت و بلاغت کی بنا پر ادبِ عربی کا حصہ ہیں۔ حسن بصری نے قدریہ کے نقطہ نظر کو اپنایا۔ ان کے صوفیانہ افکار، صوفیانہ ادب کی جان قرار دیے جاتے ہیں۔
(پروفیسر عبدالجبار شاکر)