ایک روز امام ابوحنیفہؒ نے اپنی مجلس میں ایک شخص کو دیکھا کہ اُس نے بہت بوسیدہ اور پھٹے پرانے کپڑے پہنے ہوئے ہیں، امام صاحبؒ نے اس شخص سے کہا ’’یہ جائے نماز اٹھائو اور اس کے نیچے جو کچھ رکھا ہو، لے لو‘‘۔ اس شخص نے جائے نماز کو اٹھایا تو دیکھا کہ ایک ہزار درہم رکھے ہوئے ہیں۔ امام ابوحنیفہؒ نے فرمایا: ’’یہ درہم لے جائو اور اس سے اپنی حالت درست کرلو‘‘۔ اب وہ شخص بولا: ’’میں تو مال دار آدمی ہوں، اللہ نے مجھے بہت سی نعمتیں دی ہیں۔ مجھے ان درہم کی ضرورت نہیں‘‘۔ امام صاحبؒ نے فرمایا: ’’کیا تم نے وہ حدیث نہیں سنی کہ اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند فرماتا ہے کہ اس کے بندے پر اللہ کی نعمتوں کے آثار دوسروں کو نظر آئیں۔ تمہیں چاہیے تھا کہ اپنی حالت ٹھیک کرتے، تاکہ دیکھ کر تمہارا کوئی دوست مغموم نہ ہو‘‘۔
(خطیب: تاریخ بغداد، ص361، ج 13 بیروت) (مفتی محمد تقی عثمانی۔ تراشے)