اک معما ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کا ہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا
(شوکت علی خاں فانیؔ بدایونی)
……………
ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزر گاہوں کا
اپنے افکار کی دنیا میں سفر کر نہ سکا
(علامہ اقبالؔ)
……………
ہشیار یار جامع یہ دشت ہے ٹھگوں کا
یاں ٹک نگاہ چُوکی اور مال دوستوں کا
(نظیرؔ اکبر آبادی)
……………
وہ شوخ آج جس گھر میں مہماں ہو گا
قیامت کا اس گھر میں ساماں ہوگ ا
(محمد بہا الدین بہبود علی صفیؔ اورنگ آبادی)