امام کسائیؒ علمِ نحو اور قرأت ِقرآن کے مشہور عالم ہیں، دونوں علوم میں ان کا مرتبہ محتاجِ تعارف نہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے نماز میں ہارون رشید کی امامت کی، تلاوت کرتے ہوئے مجھے اپنی قرأت خود پسند آنے لگی، ابھی زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ پڑھتے پڑھتے مجھ سے ایسی غلطی ہوئی جو کبھی کسی بچے سے بھی نہ ہوئی ہوگی، میں لعلھم یرجعون پڑھنا چاہ رہا تھا، مگر منہ سے نکل گیا: لعلھم یرجعین‘‘۔
لیکن بخدا! ہارون رشید کو بھی یہ کہنے کی جرأت نہیں ہوئی کہ تم نے غلط پڑھا، بلکہ سلام پھیرنے کے بعد اُس نے مجھ سے پوچھا: ’’یہ کون سی لُغت ہے؟‘‘ میں نے کہا ’’یا امیر! کبھی سبک رو گھوڑا بھی ٹھوکر کھا جاتا ہے‘‘۔ ہارون رشید نے کہا: ’’یہ بات ہے تو ٹھیک ہے!‘‘
(مفتی محمد تقی عثمانی۔ ”تراشے“)