زبان زد اشعار

یہ مسائلِِ تصوف یہ ترا بیان غالبؔ
تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
(مرزا اسد اللہ خاں غالبؔ)

بڑے موذی کو مارا نفسِ امارہ کو گر مارا
نہنگ و اژدہا اور شیرِ نر مارا تو کیا مارا
(شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ)

ہم سا کوئی گم نام زمانے میں نہ ہو گا
گم ہو وہ نگیں جس پہ کھدے نام ہمارا
(شیخ امام بخش ناسخؔ)

باطل سے ڈرنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تُو امتحاں ہمارا
(علامہ اقبالؔ)