ضلع مانسہرہ کی ہزارہ یونیورسٹی میں گزشتہ دنوں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح کردیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن سید امین الحق اور وفاقی وزیر برائے ریلوے اعظم خان سواتی نے شرکت کی۔ یونیورسٹی کے ملٹی پرپزہال میں ایک بڑی تقریب بھی کی گئی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور سب کیمپس بٹگرام کی انتظامیہ اور طلبہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے کہا کہ 2002ء میں محدود وسائل سے قائم ہونے والی ہزارہ یونیورسٹی آج قومی سطح کا اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی ادارہ بن چکی ہے اور یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کارہائے نمایاں سر انجام دے رہے ہیں۔
وفاقی وزراء نے یونیورسٹی کے آئی ٹی کے شعبے میں قائم مرکزی ریسرچ لیباریٹری کا بھی دورہ کیا اور جاری تحقیقی سرگرمیوں کا معائنہ کیا۔ وفاقی وزراء نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں یادگاری پودے بھی لگائے۔ طلبہ سمیت سب کو مختلف شعبوں کا دورہ بھی کروایا گیا۔ تقریب کے اختتام پر مہمانوں میں یونیورسٹی کی یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔
پورے ملک کی طرح ہزارہ ڈویژن میں بھی مہنگائی کا عذاب جاری ہے، جس کے خلاف گزشتہ دنوں مانسہرہ، بٹگرام، ایبٹ آباد، ہری پور سمیت مختلف جگہوں پر احتجاج کیا گیا۔ پیر کے دن خیبر پختون خوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے عوامی شکایات پرایک اجلاس کی صدارت کی جس میں اشیائے خورو نوش کی دستیابی اور قیمتوں کا جائزہ لیا گیا،اور فیصلہ کیا گیا کہ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، صوبے بھر میں زیادہ قیمتیں وصول کرنے کی شکایات پر بھی فوری اور مؤثر کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی،اور عوام کے اطمینان کی سطح کو مزید بڑھایا جائے گا۔اب دیکھتے ہیں کہ حکومت کے یہ دعوے سچے ثابت ہوتے ہیں یا یہ دعوے بھی ہوا ہونے کو پر تول رہے ہیں!